اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ایک نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اپنے وارنٹ جاری ہونے کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس کا اعلان چند روز میں متوقع ہے۔ فیصلہ ہو چکا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف کارروائی ہونی ہے پہلے وزارت جائے گی پھر وہ عدالتوں میں پیشیاں بھگتیں گے، وطن واپسی پر گرفتاریاں بھی ہوسکتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بینک اکاﺅنٹس میں 87 کروڑ روپے موجود ہیں۔ یہ رقم لاہور میں دو نجی بینکوں کی برانچوں میں موجود ہے۔ اسحاق ڈار کے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں نے اثاثوں تک پہنچنے میں مدد کی۔ نیب ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کے اثاثوں کی خریدوفروخت سے متعلق خطوط جمعہ کو لکھے گئے۔ یہ بھی معلوم ہواکہ اسحاق ڈار کی پاکستان میں اربوں روپے کی جائیداد ہے جس میں کوٹھیاں بینکوں میں 87 کروڑ روپے اور زرعی رقبہ شامل ہے۔ اسحاق ڈار کے اکاﺅنٹس میں پیسے ڈالے تو جاسکتے ہیں لیکن نکالے نہیں جا سکتے، جائیداد کی خریدوفروخت پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ڈاکٹر عاصم، منظور کاکا، اویس مظفر ٹپی وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، صرف ایک بٹن دبایا جائے گا توباہر گئے وطن واپس آ جائیں گے اور فرفر بولنے لگیں گے، یہ انکشافات سینئر تجزیہ کار نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیے، انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کے گھر نیب کا چھاپہ پڑا، اب انٹرپول کے ذریعے وفاقی وزیر کو چوہے کی طرح پکڑ کر لایا جائے گا، ن لیگ لندن اور ن لیگ پاکستان میں ہے، پی ایس پ بھی نکلے گی جسے غالباً سعد رفیق لیڈ کرینگے، آنے والے دنوں میں قوم بڑے زبردست مناظر دیکھے گی، خبریں سنے گی اور محظوظ ہوگی۔
لاہور (خصوصی رپورٹ) کراچی سے تعلق رکھنے والے مفتاح اسماعیل کو وفاقی مشیر خزانہ بنایا جا رہا ہے اور خزانہ سے متعلق تمام اہم امور کی ذمہ داری انہیں سونپی جا رہی ہے۔ انتہائی اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نیب کیسز کی وجہ سے اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونا چاہتے ہیں اور ان کے بھی لمبے عرصہ تک بیرون ملک قیام کی اطلاعات ہیں۔ نئے بنائے جانے والے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ان کے بھائی عمران خان کے قریبی ساتھیوں ہوتا ہے۔