سکھر (خصوصی وقائع نگار) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ہر ایکشن نے نواز شریف کو مضبوط کیا‘ عمران خان کا ایم کیو ایم کے خلا ف جو موقف رہا ہے سب کو معلوم ہے‘ پی ٹی آئی والے اپنا تھوکا اب چاٹ رہے ہیں‘ اپوزیشن لیڈر کو ہٹانے کی روایت پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے جس سیاستدان کے قول و فعل میں تضاد ہو وہ قوم کی کیا قیادت کرے گا‘ پیپلز پارٹی جمہوریت کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی‘ ہمیشہ اپوزیشن کو متحد اور ساتھ لیکر چلنے کی کوشش کی ہے‘ پہلے ہی کہا تھا کہ نواز شریف کو عدالتوں کا سامنا کرنا چاہئے ‘ عمران خان پارلیمنٹ ڈسٹرب کرنے کے لئے ڈرامہ کررہے ہیں۔ وہ پیر کو میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ مشاورت کے بعد ہی نئے چیئرمین نیب کا فیصلہ ہوتا ہے۔ چیئرمین نیب کے لئے حکومت اور اپوزیشن لیڈر مل کر فیصلہ کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ کو ڈسٹرب کرنے کے لئے سب کچھ کیا جارہا ہے ہمیشہ اپوزیشن کو متحد اور ساتھ لیکر چلنے کی کوشش کی ہ ے۔ پی ٹی آئی کے ایکشن نے ہمیشہ نواز شریف کو مضبوط کیا۔ بطور اپوزیشن لیڈر چار سال ایمانداری سے ذمہ داریاں نبھائیں اس عہدے کے لئے میرے علاوہ کوئی اور موزوں ہے تو یہ اچھی بات ہے۔ منقسم حزب اختلاف ہمیشہ حکومت کو مضبوط کرتی ہے۔ پارلیمنٹ ہی ایسا ستون ہے جو ملک کو مضبوط کرسکتا ہے جو سیاستدان عدالتوں اور انصاف سے بھاگتا ہے وہ سسٹم سے غائب ہوجاتا ہے۔ ملک میں سسٹم برقرار رہے اور پارلیمنٹ چلتی رہے یہی ہمارا ایجنڈا ہے۔ پیپلز پارٹی گڈا گڈی کا کھیل نہیں کھیلے گی۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ ہمیشہ وہ بات کی جو ملک اور ملکی اداروں کے لئے بہتر ہو۔ میرا مشورہ کسی شخصیت کے لئے نہیں ملکی نظام کیلئے ہوتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر لانے کےلئے ایم کیو ایم سے بات کر کے پی ٹی آئی نے تھوکا ہوا چاٹا ¾ ایم کیو ایم ملک دشمن تھی تو ان کے ساتھ کیوں بیٹھ رہے ہیں ؟ملک میں افراتفری ہے ¾ سیاسی جماعتیں اندر سے کھوکھلی اور گتھم گتھا ہیں ¾ پی پی رہنما نے کہاکہ الیکشن کمیشن پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کررہا ہے، جو سیاستدان عدالتوں اور انصاف سے بھاگتاہے وہ سسٹم سے غائب ہوجاتا ہے۔اس سے قبل ایک بیان میں خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کو چاہئے کہ وہ اتحاد سے پہلے اپنے بیانات پر شرمندگی کا اظہار بھی کریں۔انہوںنے کہاکہ ایم کیو ایم سے پی ٹی آئی کا اتحاد عارضی ثابت ہوگا اور یہ زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سیاست میں کچھ بھی حرف آخر نہیں ہوتا اور اتحاد بھی بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں ۔خورشید شاہ کے کہا کہ عمران خان واپسی کے دروازے بند کرکے اصولوں کی سیاست کا تاثر دیتے ہیں۔مگر پھر جنہیں وہ دوسری پارٹی میں برا کہتے ہیں اسے اپنی پارٹی میں شامل کرکے اچھا ثابت کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاست کا میدان ہر کسی کیلئے کھلا ہوتا ہے اور اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کیلئے پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم اپنی کوششیں پوری کرلیں اور زور بازو آزما لیں۔
