لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے خلاف ایک پراپیگنڈا شروع کر رکھا ہے اور آئے روز نئی سازشیں گھڑنے میں لگا ہوا ہے۔ اب اس کی ایک اور سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔ اس نئی سازش کے تحت بھارت نے پاکستان کے روایتی ایٹمی ہتھیاروں کی بجائے بھارتی کولڈسٹارٹ ڈاکٹرائن کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے بنائے گئے چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا لیا ہے اور دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کرنے میں لگ گیا ہے کہ یہ چھوٹے ایٹمی ہتھیاردہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں کیونکہ یہ ہتھیار فوری استعمال کی غرض سے پاکستان بھر میں کئی جگہوں پر رکھے گئے ہیں۔ باقی سازشوں کی طرح اس نئی سازش میں بھی اسے امریکی ہمنوا?ں کا ساتھ حاصل ہے۔اسی نئی سازش کے پیش نظر ’ فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس‘ (ایف اے ایس)نے ایک من گھڑت رپورٹ جاری کی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے اپنے چھوٹے ایٹمی ہتھیار ملک کے طول و عرض میں 9مختلف مقامات پر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ رپورٹ جاری کرنے والی ٹیم کے سربراہ ہینس کرسٹینسن نے بھارتی مذموم ارادوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ”ممکنہ طور پر پاکستان کے اپنے چھوٹے ایٹمی ہتھیار اپنے فوجی اڈوں کے قریب ہی کہیں 9مقامات پر رکھے ہوئے ہیں، اس کا مقصد بھارت کے ساتھ کسی روایتی جنگ کی صورت میں ان ہتھیاروں کا فوری استعمال کرنا ہے۔ انہیں فوری استعمال کے لیے تیار رکھنے کا پہلو ایسا ہے جس سے ان کی سکیورٹی پر سوال اٹھتے ہیں اور خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ دہشت گردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔“ رپورٹ میں ان امریکی ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان اپنے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد اور استعداد کار میں اضافے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔