لاہور(نیوزایجنسیاں)عمر اکمل نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ہے۔عمر اکمل نے ڈسپلنری کمیٹی کو اپنا جواب جمع کرادیا اور میڈیا پر بیان دینے کی غلطی کو تسلیم کرلیاہے۔کرکٹر عمراکمل نےڈسپلنری کمیٹی کواپناجواب جمع کرادیا انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی۔ انہوں نے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ جذبات میں آ کر میڈیا میں بیان دیا۔ عمر اکمل کو مکی آرتھرکے خلاف میڈیا پر بیان دینے پرعمراکمل کوشوکاز نوٹس جاری ہواتھا۔قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر پر الزامات لگانے والے عمر اکمل پر 3 میچز کی پابندی اور جرمانہ لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق پی سی بی کی تحقیقاتی کمیٹی نے کوڈ آف کنڈکٹ کی 3 شقوں کی خلاف ورزی پر کرکٹر کو تین میچز کی پابندی کے ساتھ جرمانہ کرنے کی سفارش کی ہے۔واضح رہے کہ عمر اکمل نے الزام لگایا تھا کہ ہید کوچ مکی آرتھر نے انہیں گالیاں دی ہیں اور این سی اے میں پریکٹس کرنے سے روکا ہے۔ کرکٹر کو پہلے شوکاز نوٹس بھیجا گیا، پی سی بی اس جواب سے مطمئن نہ ہوا اور دوسرا شوکاز نوٹس بھجوایا گیا جس میں ان سے ایک سوال کی وضاحت مانگی گئی کہ انہوں نے کوچ کے خلاف بیان بازی کرکے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیوں کی جس کے جواب میں عمر اکمل نے کوچ کے خلاف پریس کانفرنس کو غصے کا نتیجہ قرار دیا تھا۔عمر اکمل نے کہاتھا کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے چیف سلیکٹر انضمام الحق اور مشتاق احمد کے سامنے گالیاں دیں،اور دنوں سینئر کھلاڑیوں نے ہیڈ کوچ کو گالیاں دینے سے منع تک نہیں کیا۔ عمر اکمل کا کہنا تھا کہ وہ ٹریننگ کیلئے کرکٹ اکیڈمی گئے تو مکی آرتھر نے کہا کہ تمہیں اکیڈمی کے اندر کس نے آنے دیا، جبکہ گرانٹ فلاور سمیت دیگر کوچنگ اسٹاف نے ان کے ساتھ کام کرنے سے انکارکر دیا۔ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے عمر کمل کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمر اکمل کو کوئی گالی نہیں دی، انہوں نے غلط بیانی کی ہے۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ عمر اکمل کو کھیل میں بہتری لانے کا کہا ہے اور ٹیم اسٹاف کے استعمال سے روکا ہے۔واضح رہے مکی آرتھر اور عمر اکمل کے جھگڑا کیس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی کمیٹی کا کام سست روی کا شکار ہوگیا۔ کرکٹ بورڈ نے شروعات میں تیزی دکھائی اور معاملے کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کردی مگر ہوا تھمنے پر کمیٹی کا کام اور بورڈ کا لہجہ بھی ٹھنڈا پڑ گیا، جس قومی کرکٹر کو مثالی سزا دینے کی بات کی جارہی تھی اب دور دور تک ایسا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ آخری مرتبہ عمر اکمل نے 14 ستمبر کو کمیٹی میں جواب جمع کرایا مگر 12 روز گزر جانے کے باوجود کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوسکی ۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے ابھی تک عمر اکمل سے صرف ایک سوال کی وضاحت مانگی ہے کہ انہوں نے کوچ کے خلاف بیان بازی کر کے ضابط اخلاق کی خلاف ورزی کیوں کی۔ عمر اکمل نے کوچ کے خلاف پریس کانفرنس کو غصے کا نتیجہ قرار دیا جسے کمیٹی نے قبول نہیں کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی اس معاملے پر سفارشات تیار کر رہی ہے ۔ کمیٹی کے ایک رکن قانونی مشیر سلمان نصیر انگلینڈ میں چیئرمین نجم سیٹھی کے ساتھ مصروف ہیں ۔ بورڈ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے چیف سلیکٹر انضما م الحق،مشتا ق احمد اور مکی آرتھر کا بیان لینے کا بھی فیصلہ کیا تھا مگر ابھی تک عمر اکمل کے علاوہ کمیٹی نے کسی اور کو نہیں بلایا ۔۔#/s#
