تازہ تر ین

ختم نبوت ترمیم واپس ہوگئی،اب مظاہرے بند ہونے چاہئیں :ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگوکرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ختم نبوت قانون کے معاملے میں قومی اسمبلی کے سارے ارکان قصور وار ہیں۔ سب کو 62,63 کے تحت نااہل کر دینا چاہئے۔ ان میں اتنی بھی عقل نہیں کہ سب نے اسمبلی میں س بل پر ہاتھ کھڑے کر دیئے۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد پہلے اس کا دفاع کرتے رہے کہ اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں، پھر خود حکومت نے اپنی غلطی تسلیم کر لی۔ اگر لوگ غصے و اشتعال میں آ کر پوچھ رہے ہیں تو یہ ہر مسلمان کا حق ہے۔ احسن اقبال کی یہ بات تسلیم نہیں کی جا سکتی کہ ”لوگ جس رائے کا اظہار کر رہے ہیں یہ ان کا حق نہیں ہے“ یہ جہاد نہیں وہ قانون پاس کرنے والے کا پوچھ رہے ہیں۔ علماءکرام نے صحیح طور پر حکومت کی غلطی کو پکڑا لیکن حکومت و علمائے کرام سے گزارش ہے کہ اس مسئلے کو فساد کی نظر نہ کیا جائے۔ کسی کو قتل کرنے کے فتوے کے حق میں نہیں ہوں۔ اگر آج احسن اقبال کی والدہ حیات ہوتیں تو وہ خود اس کے خلاف احتجاج کرتیں، وہ جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ کی رکن تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن کے معاملے پر تحریک انصاف کے پاس اتنے ممبر نہیں کہ وہ کامیاب ہو جائے۔ پی پی و ن لیگ کسی ایک نام پر متفق ہو گئے تو ٹھیک ورنہ یہ معاملہ عدالت میں جائے گا۔ خورشید شاہ کا بطور اپوزیشن لیڈرکردار مک مکا والا ہے۔ عوام کی متفقہ رائے ہے کہ اگر کوئی صحیح اپوزیشن لیڈر ہے تو وہ عمران خان ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف امریکہ کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی تجویز کے خلاف ہوں۔ انہیں یہ کہنا چاہئے تھا کہ آپ نشاندہی کریں ہم تحقیق کروائیں گے اگر درست بات ہوئی تو کارروائی کریں گے۔ اگر امریکہ حافظ سعید یا سراج الحق کے مرکز میں دہشتگردوں کی موجودگی کا کہہ دے تو کیا وزیر خارجہ وہاں بمباری کروائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ سانحہ احمد پور شرقیہ میں جاں بحق افراد کی اجتماعی قبریں بنی ہیں۔ واقعے کے ایک ماہ کے اندر اندر ایک اسسٹنٹ کمشنر بہادر نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ اس کچی بستی کو خالی کروانے کیلئے حملہ کر دیا جہاں وہ خاندان بستے تھے جن کے بچے سانحے میں جھلس کر مر گئے تھے۔ نوازشریف بطور وزیراعظم وہاں گئے۔ شہباز شریف دو دن وہاں امدادی چیک تقسیم کرتے رہے اس کے باوجود انہی معصوموں پر پولیس نے ڈنڈا چلایا۔ انہوں نے کہا کہ ملیحہ لودھی صحافی ہوا کرتی تھیں۔ جس کام کیلئے انہیں اقوام متحدہ میں بٹھایا گیا ہے اس کا تو انہیں معلوم نہیں بس ادھر ادھر کی چھوڑتی رہتی ہیں۔ بھارت ہمارے ملک میں دہشتگردی کا ذمہ دار ہے اس پر انہوں نے اقوام عالم میں کتنی لابنگ کی؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں 16 سال تک سینسر بورڈ کا ممبر رہا۔ اس زمانے میں 3 یا 5 ممبرز کا کورم ہوتا تھا جو فلم دیکھ کر فیصلہ کرتے تھے کہ یہ نمائش کے قابل ہے یا نہیں۔ جس کورم میں میرا نام ہوتا تھا تو لوگ مجھ سے سفارشیں کرتے تھے کہ آپ نہ آیئے گا۔ مجھے سینسر بورڈ پر اس قدر اعتراضات تھے کہ سب مجھ سے خفا تھے لہٰذا میں نے خود ہی چھوڑ دیا۔ ڈین نسٹ یونیورسٹی اشفاق حسن خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی چھوٹی چھوٹی مارکیٹوں میں بھی مختلف بیرون ممالک کے پھل فروخت ہوتے ہیں۔ حکومت نے 4 برسوں میں اس حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ یہ مالی سال بہت چیلنجنگ ہے۔ بیرونی اکاﺅنٹ کا خسارہ 18 ارب ڈالر ہو گا۔ ساڑھے 9 ارب ڈالر کی ڈیڈ سروسنگ چاہئے ہو گی۔ ماضی میں جو قرضے لئے ان کی ادائیگی بھی کرنی ہے تو اس طرح ساڑھے 27 بلین ڈالر چاہئے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت امپورٹ 55 جبکہ ایکسپورٹ 22 بلین ڈالر ہے۔ 30 بلین ڈالر کا خسارہ ہے۔ یہ ایشو پیدا ہو سکتا ہے کہ تیل خریدنے کے لئے بھی پیسے نہیں ہوں گے۔ ماضی میں سعودی عرب ادھار تیل دے دیتا تھا لیکن اب وہ بھی نہیں دے گا۔ اسحاق ڈار کی وزارت کی کامیابی کے گن گانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب کوئی حکومت کسی پروجیکٹ میں ناکام ہو جاتی ہے تو پھر وہ ایڈورٹائز شروع کر دیتی ہے تا کہ لوگوں کی توجہ اس سے ہٹ جائے۔ ممبر سینسر بورڈ سہیل بٹ نے کہا ہے کہ فلم ”نامعلوم افراد 2“ جس پینل نے سینسر کی اس میں میں شامل نہیں تھا۔ جس سین پر اعتراض اٹھایا جا رہا ہے وہ واقعی نہیں چلنا چاہئے تھا۔ چیئرمین یا سیکرٹری سینسر بورڈ مجاز ہیں کہ وہ درستگی کریں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔ فلم پاکستانی ہو یا غیر ملکی قوائد اجازت نہیں دیتے کہ غیر اخلاقی سین چھوڑ دیئے جائیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain