تازہ تر ین

پریشر بڑھتا ہے تو ن لیگ کے حصے بخرے شروع ہوجاتے ہیں:ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اس وقت ن لیگ پر جتنا پریشر ہے اور ہمیشہ سے میرا یہ موقف رہا ہے کہ ن لیگ کبھی نظریاتی جماعت نہیں رہی یہ ہمیشہ سے اہل سیاست اور مقتدرقوتوں کی ارینجمنٹ ہوتی ہے لہذا جب کبھی پریشر بڑھتا ہے تو ن لیگ کے حصے بخرے ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اور آج کل بھی اس کا ایسا ہی حال ہے۔ شہبازشریف بیک وقت دو کشتیوں میں سوار ہیں جب تک وہ واضع طور پر یہ فیصلہ نہیں کرلیں کہ انہوں نے کیا کرنا ہے تو بات نہیں بنے گی۔ ان کے سامنے سیاست کو بچانے کا ایک ہی راستہ ہے یا تو وہ نوازشریف کی کرپشن کا اعتراف کریں اور کھل کر ان سے اظہار لاتعلقی کریں اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو سارے نہیں لیکن یقینی طور پر کچھ لوگ ان کے ساتھ مل جائیں گے۔ کیونکہ پنجاب پاور بیس ہے اور وہ ایک مدت سے پنجاب میں بسرسراقتدار ہیں۔ شہباز شریف سیاسی گیم سے کام لے رہے ہیں۔ وہ ان کے ساتھ بھی ہیں۔ اور ان کے خلاف اپنی بات بھی رجسٹر کراتے رہے ہیں لہذا میں سمجھتا ہوں کہ ان کو کوئی بھی سنجیدگی سے نہیں لے رہا ان کو لوگوں کو واضع طور پر بتانا چاہیے کہ وہ کیا کررہے ہیں۔ اگر وہ سابق وزیراعظم کے ساتھ بھی رہنا چاہتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ وہ جاتے جاتے اپنی ساری سیاست ان کی جھولی میں ڈال دیں۔ اورنگزیب عالمگیر کی تعریفیں کرتے ہوئے مورخ تھکتے نہیں کہ وہ ٹوپیاں بن کر گزارہ کرتے تھے اور قرآن پاک کی کتابت سے گزارہ کرتے تھے۔ حالانکہ میں نہیں سمجھتا کہ ایسا ہوگا یہ تاریخ جھوٹی لگتی ہے ایسے منفی اور پرہیزگار شخص نے بھی اپنے باپ شاہجہاں کو معزول کیا اور بارہ سال قلعے کے برج میں بند رکھا اور ایک دن اس نے پیغام بھیجا کہ میں اکیلا تھک جاتا ہوں تو کچھ بچے بھیج دیں تاکہ میں ان کو پڑھا کر اپنا وقت پاس کرسکوں تو ان کے بیٹے نے جواب بھجوایا کہ ابھی تک حکمرانی کی سوچ آپ کے دماغ سے گئی نہیں میں بچے نہیں بھیجوں گا تو اقتدار اتنی ظالم چیز ہوتی ہے شہبازشریف کو ابھی تک سمجھ نہیں آرہی وہ بیچ میں کھڑے ہوئے ہیں وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ اقتدار کا پکا ہوا پھل ان کی جھولی میں آن گرے گا تو ایسے نہیں ہوگا۔ ن لیگ پر اس وقت پریشر بہت زیادہ ہے ایسے وقت میں نوازشریف کے طرز حکومت کا اعتراف کرنے والوں میں لگتا ہے کہ صرف خواجہ سعد رفیق ہی باقی بچ جائے گا۔ طلال اینڈ کمپنی کو میں سیاست کے طبلچی کہتا ہوں یہ سارے بھاگ جائیں گے۔ آپ اس سوسائٹی کا تصور بھی نہیں کرسکتے جس میں نیب عدالت میں کارروائی ہورہی ہو اور سو ڈیڑھ سو آدمی بھیج کر آپ حج کو جانے پر مجبور کردیں ایسے سسٹم کو کوئی بھی برداشت نہیں کرسکتا۔ اور معاشرے ایسے سسٹم سے چل ہی نہیں سکتے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain