اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہحکمرانوں کو امریکہ کی غلامی چھوڑنی ہی پڑے گی، امریکا کاایک نوکر بھی خود کو پاکستان اکر وائے سرائے سمجھتا ہے،افسوس ہے کہ وزیر اعظم نے امریکا کے ایک آفسر کا والہانہ استقبال کیا،او حکمرانوں غلامی کی زنجیروں کو توڑ دو،پاکستانی قوم کہتی ہے کہ بے غیرتی کی 100 سالہ زندگی سے غیرت کی ایک دن زندگی بہتر ہے، پاکستان وہ بدقسمت ملک ہے کہ دنیا میں تعلیم کے شعبے میں 163ویں نمبر پر ہے،افسوسناک بات یہ کہ پاکستانی حکومت ہر فرد پر سالانہ 111 روپے خرچ کرتی ہے،حکومت کی کرپشن کی وجہ سے کوئی ٹیکس بھی جمع نہیں کرتا، فلاحی اداروں کو کروڑوں روپے جمع ہوجاتے ہیں لیکن حکومت پر کوئی بھروسہ نہیں کرتا ،ملک میں کرپشن کا بول بالا ہے،پاکستان کو اللہ نے بے تحاشہ نعمتوں سے نوازا ہے،بدقسمتی سے ہم آئی ایم ایف کے غلام اور مقروض بن چکے ہیں، پاکستان ایک زرعی ملک ہے کسان بھوکا کیوں سوتا ہے؟جیب میں پیسہ نہیں تو ان کے لیے عدالتیں بند ہیںاگر پیسہ نہیں تو لوگوں کو معیاری علاج اور تعلیم نہیں مل سکتے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے الخدمت فانڈیشن اسلام آباد کے زیر اہتمام الخدمت رازی ہسپتال اسلام آبادسی بی آر ٹان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر الخدمت فانڈیشن کے صدر نصر اللہ رندھاوا ، سی بی آر ٹاﺅن کے صدر الطاف بٹ، نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم.اورزبیر فاروق خان امیر جماعت اسلامی اسلام آباد،ای ایس رازی ہسپتال سی بی آر ٹاﺅن فیز افتخار برنی ودیگر بھی موجود تھے ،رازی ہسپتال ساٹھ بستروں پر مشتمل ہے اور مستقبل میں اس کو سو بستروں والا ہسپتال بنایا جائے گا۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ میں اس ہسپتال کی تعمیر پر الخدمت فانڈیشن کو مبارکباد پیش کر تا ہوں ،پاکستان میں صحت کا شعبہ تباہ حالی کا شکار ہے ،غریب عوام کے لیے علاج کران مشکل ہو گیا ہے اور لاہور کے ہسپتالوں میں مائیں فرش پر بچے پید اکر رہی ہیں تو باقی ہسپتالوں کا تو اللہ ہی حافظ ہو گا ۔انہوں نے کہا الخدمت رازی ہسپتال سی بی آر ٹاﺅن فیز ون میں غریب عوام کو علاج و معالجے کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی۔اس ہسپتال کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جائے گا۔اپنی مدد آپ عوام کے لئے فلاحی منصوبوں کا افتتاح وطن عزیز کی ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے،اپنی مدد آپ علی شان ہسپتال کی تعمیر پر مبارکباد دیتا ہوں ،الخدمت رازی ہسپتال اسلام آباد غریب مریضوں کو مفت اور معیاری علاج کی سہولیات مہیا کرے گایہاں امراض قلب کا ایک ماڈل ہسپتال بنائیں گے اور گردوں کی پیوند کاری بھی کی جائے گی ۔ہسپتال میں علاج کے نام پر مریضوں کا معاشی استحصال نہیں کیا جائے گا ایک ماہ میں پانچ سو زچہ بچہ کیسز نمٹنے کی سہولت موجود ہوگی، صحافیوں اور ان کے خاندان کا علاج پچاس فیصد رعایت پر کیا جائے گا۔برما میں بے گھر مسلمانوں کو چھت اور پانی الخدمت فاونڈیشن نے مہیا کیا،پاکستان وہ بدقسمت ملک ہے کہ دنیا میں تعلیم کے شعبے میں 163ویں نمبر پر ہے،افسوسناک بات یہ کہ پاکستانی حکومت ہر فرد پر سالانہ 111 روپے خرچ کرتی ہے،حکومت کی کرپشن کی وجہ سے کوئی ٹیکس بھی جمع نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ فلاحی اداروں کو کروڑوں روپے جمع ہوجاتے ہیں لیکن حکومت پر کوئی بھروسہ نہیں کرتا ،ملک میں کرپشن کا بول بالا ہے،پاکستان کو اللہ نے بے تحاشہ نعمتوں سے نوازا ہے،بدقسمتی سے ہم آئی ایم ایف کے غلام اور مقروض بن چکے ہیں،انتہائی افسوس ہوا کہ امریکہ کا ایک عام آفیسر آیا اور ہمارے وزیراعظم نے بذات خود پروٹوکول دیا۔ان کاکہنا تھا کہ دنیا کا دستور ہے کہ بیوروکریٹ کو پروٹوکول بیوروکریٹ ہی دیتا ہے وزیراعظم نہیں ۔او حکمرانوں، غلامی کی زنجیروں کو توڑ دو،پاکستانی قوم کہتی ہے کہ بے غیرتی کی 100 سالہ زندگی سے غیرت کی 1 دن زندگی بہتر ہے۔