لاہور (خصوصی رپورٹ) حکومت نے آئندہ انتخابات میں دہشت گردی کے متوقع واقعات کے پیش نظر انتہائی مطلوب 41دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے ایک ”خفیہ سپیشل فورس“ بنا دی جسے کروڑوں روپے سر کے انعام والے مطلوب افراد کو آئندہ چند میں گرفتار کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں دہشت گردی‘ اغوا برائے تاوان‘ قتل‘ پولیس مقابلے‘ پولیس افسران‘ وکلائ‘ بیوروکریٹس اور سیاسی شخصیات کے قتل و سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث دہشت گرد اور مختلف دہشت گرد تنظیموں کے انتہائی مطلوب ملزمان پر کروڑوں روپے انعام کے اعلان کے باوجود گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان مطلوب 41ملزمان کا تعلق داعش‘ لشکر جھنگوی‘ تحریک طالبان‘ حزب المجاہدین‘ حزب الاحرار سمیت مختلف کالعدم تنظیموں سے ہے۔ ان انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں مولوی ثناءاللہ‘ رحمت شاہ علی‘ شبیر خان‘ حافظ فیض خان‘ ذکاءاللہ مجاہد‘ فقیر حسین فوجی‘ کمانڈر سلیم بلوچی‘ سلیمان خٹک‘ کمانڈو رمضان علی جن کی گرفتاری پر کروڑوں روپے انعام مقرر ہے شامل ہیں۔ یہ ملزمان کراچی‘ سندھ‘ پنجاب اور بلوچستان میں دہشت گردی‘ قتل‘ اغوا برائے تاوان کی بڑی کارروائی‘ غیرملکیوں کے اغوا‘ بیوروکریٹس‘ افسران‘ پولیس‘ سی آئی ڈی‘ ایس ایس پی اسلم خان‘ حکیم اللہ سمیت کئی افسران و سیاسی شخصیات کو قتل کرنے‘ اغوا کرنے کے علاوہ قاتلانہ حملوں میں بھی ملوث ہیں۔ دہشت گردوں نے لاہور‘ فیصل آباد‘ سکھر‘ کوئٹہ‘ نصیرآباد‘ بلوچستان‘ سندھ ‘ کراچی و دیگر شہروں میں سرکاری عمارتوں‘ پولیس افسران کے دفاتر اور عبادت گاہوں پر بھی حملے کئے تھے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انتہائی مطلوب دہشت گردوں و خطرناک اشتہاری ملزمان کے مکمل کوائف‘ تصاویر وغیرہ دبئی‘ شارجہ‘ بنکاک‘ جنوبی افریقہ‘ افغانستان‘ ایران‘ ترکی‘ چین‘ نیپال‘ بنگلہ دیش کی انٹرپول اور خفیہ اداروں کو بھجوا دیئے ہیں جبکہ پاکستان سے جانے والی سپیشل فورس کی رہنمائی ان ممالک کے خفیہ اداروں کی ٹیمیں بھی کریں گی۔