ریاض(ویب ڈیسک): سعودی عرب حکومت نے کرپشن کے الزام میں گرفتارشہزادوں کیلئے فائیوسٹارہوٹل کوشاہی جیل کادرجہ دے دیا،جس میں 11شہزادے،38وزراء اور دیگراہم لوگوں کو نظربند کردیاگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی پولیس نے کرپشن کے الزام میں گرفتارسعودی شہزادوں کوفائیوسٹارہوٹل میں نظربندکردیا۔اب تک شاہی ہوٹل میں11شہزادے،38وزراء اور دیگراہم لوگ نظربند ہیں۔ہوٹل کے تمام لینڈ لائن نمبربھی کاٹ دیے گئے۔ ہوٹل میں مقیم تمام افرادکوجلد ہوٹل سے جانے کی ہدیات کردی گئی۔سکیورٹی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ ریاض نے فائیوسٹارہوٹل میں شہزادوں کونظربند کیاگیاہے۔ترجمان ہوٹل کے مطابق صورتحال کاجائزہ لے رہے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔واضح رہے دوسری جانب سعودی عرب میں کرپشن کیخلاف ایکشن پرسعودی سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان پیداہوگیا،سعودی اسٹاک مارکیٹ میں منافع کی شرح1.5فیصد تک گرگئی ہے۔سعودی عرب میں کرپشن کیخلاف ایکشن پرسعودی سٹاک مارکیٹ میں منافع کی شرح1.5فیصد تک گرگئی ہے۔اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل مندی کارجحان دیکھنے میں آرہاہے۔اسٹاک مارکیٹ میں شہزادہ الولید طلال کی کمپنی کے شیئر9.9 فیصد گرگئے۔ شہزادہ الولید طلال کو کرپشن الزام میں گرفتارکیے جانے کابھی امکان ہے۔یاد رہے سعودی علما ء نے اپنے فتویٰ میں کرپشن کے خلاف حکومت اقدام کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف جنگ مذہبی فریضہ ہے، جس سے لڑنا دہشت گردی سے مقابلے جتنا اہم ہے۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے دہشت گردی اور اس کی معاونت کے خلاف نئے قوانین کا اعلان کردیا ہے۔علماء کرام کا کہناہے کہ سعودی عرب میں بادشاہ اور ولی عہد کو بدنام کرنے یا ان کی توہین کونے والے شخص کو 5 سے 10 برس قید کی سزا دی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق نئے قوانین کے تحت اسلحہ ، دھماکا خیز مواد کے ساتھ دہشت گردی کرنے والے کو 10 سے 30 برس قید ہوگی جبکہ سعودی عرب میں دہشت گردی یا اس کی فنڈنگ کرنے والے کو سزائے موت دی جاسکے گی۔اسلحہ اور ٹیلی کمیونی کیشن آلات کے ذریعے دہشت گردی کی تربیت لینے والوں کو 20 سے 30 جبکہ اکیڈمک ،سماجی یا میڈیا کے ذریعے اپنے اسٹیٹس کا غلط استعمال کرنے والے کو 15 برس قید ہوگی۔