تازہ تر ین

قصور 7سالہ بچی سے زیادتی کرنیوالا شیطان صفت ملزم گرفتار نہ ہو سکا

قصور(بیورورپورٹ)چند مہینوںمیں پندرہ سے زائد بچوں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنانے اور انہیں بہیمانہ طریقے سے قتل کردینے کی طرح گزشتہ روزسات سالہ بچی(ک)کو زیادتی کانشانہ بنانے والے شیطان صفت ملزمان کا بھی 48 گھنٹے گزرجانے کے باوجو د کوئی پتہ نہیں چل سکا پولیس ترجمان کے مطابق جاری کردہ روائتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں تاہم ایسے بیان ہر بچے کے اغواءزیادتی اور قتل کے بعد جاری کیے جاتے ہیں مگر یہ ٹیمیں آج تک ایک بھی درندہ صفت ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی ہے تفصیلات کے مطابق قصور میں آئے رو زکم سن بچیوںاور بچوںکو اغواءکرنے انہیں زیادتی کا شکار بنانے اور اکثریت کو قتل کر دینے کے واقعات ہورہے ہیں جس سے پورے ضلع میں ایک خوف وہراس کی فضاءہے والدین کی اکثریت نے اپنے بچوںکوتنہا گھر سے باہر یا سکول بھیجنا بند کر رکھا ہے خصوصاً قصور شہر میں والدین اس قدر ڈرے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے بچوںکو خود سکول چھوڑنے جاتے ہیں اور پھر خود ہی واپس لیکر آتے ہیں جبکہ پولیس کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کا اندازہ اس امر سے لگایاجاسکتا ہے کہ دو سال قبل نواحی گاﺅںحسین خانوالہ میں پاکستان کا شرمناک ترین اسکینڈل سامنے آیا جس میں سینکڑوںبچوںکو جنسی تشددکاشکار بنایا گیا پولیس نے اس بڑے اسکینڈل کو بھی اپنے فنکارانہ انداز میں دفن کر دیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملزمان کی اکثریت سزا سے بچ نکلی اور مدعیوںکو پولیس نے ڈرا دھمکا کر مقدمات کی پیروی سے یا تو روک دیا یا پھر قانونی طور پر مقدمات کو اس قدر کمزور کر دیا گیا کہ انصاف کی رمق تک باقی نہ رہی اس پر ظلم کی انتہاءیہ ہے کہ گزشتہ چند ماہ سے قصور کے مختلف علاقوںسے معصوم اور کم سن بچوںکو اغواءکرکے زیادتی کے واقعات نے ہر مکتبہ فکر کے لیے ایک چیلنج کھڑا کر رکھا ہے پولیس افسران ہر بچے کے اغواءزیادتی اور قتل کے بعد بڑے بڑے بیانات جاری کرتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ پولیس معصوم بچوںکے کسی قاتل کو تاحال گرفتار نہیں کر سکی ممتازسماجی کارکن قیصر ایوب شیخ،چوہدری محمد صادق،میاںفاروق احمد انصاری ،میاںمقبول احمدٹولو،چوہدری امجدعلی ایڈووکیٹ ،ظہور احمد بوبی اور دیگر نمائندہ شخصیات نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاںشہبازشریف سے کیے گئے ایک مطالبہ میں کہا ہے کہ ہم اپنے بچوںکے جنازے اٹھااٹھا کر تھک گئے ہیںآئے دن ایک نیا بچہ درندوںکا شکار بن رہا ہے مگر پولیس کی روائتی غفلت کی وجہ سے ایک بھی ملزم پکڑا نہیں جارہا ملزمان نے پولیس کو پوری طرح بیووقوف بنا رکھا ہے انہوںنے مطالبہ کیا ہے کہ قصور میں ذمے دار اور ایماندار افسران تعینات کیے جائیں ورنہ قصور میں مقتولین کے ورثاءکی تعداد اس قدر زیادہ ہوگئی ہے کہ اگر وہ سڑکوںپر نکل آئے تو ان کے احتجاج کو روکنا ناممکن ہوجائےگا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain