تازہ تر ین

186ہاﺅسنگ سکیموں کیخلاف تہلکہ خیز اقدام ،نیب سے بڑی خبر آگئی

لاہور (نیااخبار رپورٹ) لاہور میں غیرقانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیز کیخلاف تحقیقات میں اہم انکشاف ہوا ہے۔ کئی غیرقانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیز کی پشت پناہی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی ملوث ہیں۔ نیب لاہور نے مذکورہ ارکان اسمبلی کی فہرست تیار کرنا شروع کردی۔ نیب نے ایل ڈی اے کو غیرقانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیز کا ڈیٹا جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی مگر 13 روز گزرنے کے بعد بھی ایل ڈی اے نے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ نیب نے جن 150 غیرقانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیز کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کی ابتدائی تحقیقات میں غیرقانونی سوسائٹیز کو ارکان اسمبلی کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ایل ڈی اے کے بیشتر افسر کی آشیرباد بھی غیرقانونی سوسائٹیز کو حاصل ہے۔ ڈیٹا کے مطابق متعدد سوسائٹیز گرین بیلٹس پر تعمیر کی گئیں۔ کئی ایل ڈی اے کی منظوری اور لے آﺅٹ پلان کے بغیر چل رہی ہیں۔ ان میں شاہین پارک شیخوویلاز‘ فیصل پارک‘ جمال گارڈن‘ حسین ہاﺅسنگ کالونی‘ مدینہ ٹاﺅن‘ رحمانی کالونی‘ الشافی ٹاﺅن‘ افضل ٹاﺅن‘ گرین ویلی ‘ الیوسف گارڈن‘ رحمان گارڈن‘ اجوا گارڈن‘ مکہ ٹاﺅن‘ شادمان ٹاﺅن‘ زمان گارڈن‘ عرفان بلاک‘ ہجویری ٹاﺅن‘ دی سنووال روڈ‘ مرتضیٰ ٹاﺅن‘ صدیقیہ گارڈن‘ سیٹلائٹ ٹاﺅن‘ نیو مشتاق پارک‘ الوہاب گارڈن فیز ٹو‘ حمزہ کالونی‘ احمد ڈویلپرز‘ نور پارک‘ عرفان گارڈن‘ محسن گارڈن‘ رائل سٹی ہاﺅسنگ سکیم‘ طارق بلاک‘ فیز ون‘ سمن آباد ہاﺅسنگ سکیم‘ کیپٹل سی ایچ ایس‘ شاہ خالد ٹاﺅن‘ ہجویری گارڈن‘ جمال گارڈن‘ زین پارک‘ ہاشمی پارک‘ رحمان گارڈن‘ سگیاں روڈ‘ السید ویلاز فیروزوالہ‘ کہکشاں ٹاﺅن‘ لبرٹی ٹاﺅن‘ عثمان ٹاﺅن‘ فیروزوالہ‘ کمبوہ ٹاﺅن‘ ظہیر ٹاﺅن‘ میر کالونی‘ نیشنل ٹاﺅن‘ کاظم ٹاﺅن‘ شاہ زیب ٹاﺅن‘ عابد ٹاﺅن‘ حیدر ٹاﺅن‘ مبارک ٹاﺅن‘ فضل کالونی‘ ایمکو کالونی‘ سید کالونی‘ دین کالونی شال۔ افضل ٹاﺅن‘ مشتاق ٹاﺅن‘ گلبرگ ٹاﺅن‘ زاہد ٹاﺅن‘ رضا آباد‘ رحمان ٹاﺅن‘ جاوید پارک‘ ‘ آصف آباد‘ خدیجہ ٹاﺅن‘ ظفر سٹی‘ شریف پارک‘ سعادت ٹاﺅن‘ اسماعیل ٹاﺅن‘ خان کالونی‘ مومن پورہ‘ مہران ٹاﺅن‘ فیروزوالہ‘ الفجر گرڈن‘ پیر عباس ٹاﺅن‘ طیبہ ٹاﺅن‘ الحد گارڈن سگیاں بائی پاس‘ حسن گارڈن‘ گلشن مہراب ہاﺅسنگ سکیم‘ الخیر سٹی جی ٹی روڈ‘ مدینہ سٹی‘ گلشن حیدر‘ یونیورسٹی ٹاﺅن‘ الرحمت گارڈن‘ رحمان سٹی‘ نواز ٹاﺅن‘ زبیدہ پارک‘ طاہر گارڈن‘ راجپوت ٹاﺅن‘ سن شائن گارڈن‘ طیب ٹاﺅن‘ کالاشاہ کاکو‘ پنجاب پارک ہاﺅسنگ سکیم‘ اویس قرنی ٹاﺅن‘ ملت ٹاﺅن‘ ملت پارک‘ حمزہ ٹاﺅن‘ گلشن پنجاب ہاﺅسنگ سکیم‘ گلشن اقبال ہاﺅسنگ سکیم‘ گجر ٹاﺅن‘ مومن پورہ‘ گولڈن ویو ہاﺅسنگ سکیم‘ عظمت پارک ہاﺅسنگ سکیم‘ گرین ویو ہاﺅسنگ سکیم شامل ہیں۔ دریں اثنا لاہور میں پلاٹ خریدنے سے پہلے ایل ڈی اے سے تصدیق کر لیں کہ وہ کالونی انتظامیہ سے منظور شدہ ہے یا نہیں، شہر بھر میں اس وقت بیسیوں غیر قانونی سوسائٹیز شہریوں سے پیسے بٹورنے میں مصروف ہیں، شہر اور گردونواح میں 186 سے سوسائٹیز ایسی ہیں جو ایل ڈی اے سے منظور شدہ نہیں اور نہ ہی ان کے پاس این او سی ہے۔ لیکن پھر بھی ان سوسائٹیز میں پلاٹ کی چائنہ کٹنگ جاری ہے، سوسائٹیز کے مالکان خود کو ایل ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ سے منظور شدہ ثابت کر کے معصوم شہریوں کو پلاٹ بیچ رہے ہیں، ایل ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ شہری پلاٹ خریدنے سے پہلے تصدیق کر لیں کہ وہ کالونی ایل ڈی اے سے منظور شدہ ہے یا نہیں، حکام کا کہنا تھا کہ ہم جلد نیب کے ساتھ مل کر غیر قانونی سوسائٹیز کے خلاف کارروائی کریں گے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain