اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ظہرانے میں شرکت نہ کرنے والے لیگی ممبران اسمبلی نے نیا طوفان کھڑا کردیا ، سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ ، وزیراعظم ہاﺅس ، کیبنٹ انکلیو اور ایوان صدر میں وزراءاور ممبران کی دوڑیں لگودیں ۔ غیر حاضر ممبران کی فہرست طلب کرلی گئی ۔ عدم شرکت کی معقول وجہ نہ ہونے پر شوکاز نوٹس جاری کئے جانے سے متعلق متضاد دعوے ، مریم نواز نے بھی پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت نہ کرنےوالے ممبران کا پتہ چلانے کےلئے ویڈیو فوٹیج حاصل کرلی، وفاداریاں بدلنے والوں کیخلاف سخت ایکشن کا فیصلہ ۔ ذمہ دار ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے حکومت کی تمام تر کوششوںکے باوجود ظہرانے میں شرکت نہ کرنے والوں کے بارے میں سخت برہمی کااظہار کیا ہے اور ان کے بارے میں ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف نے تمام غیر حاضرممبران کی فہرست طلب کی ہے اس سلسلے میں رات گئے تک پارلیمنٹ ہاﺅس ، ایوان صدر ، وزیراعظم ہاﺅس اور سیکرٹریٹ ، کیبنٹ انکلیو اور ایوان صدر میں ہنگامی رابطے کئے گئے اور اکثریتی عدم شرکت والے ممبران کے ٹیلی فونک رابطے منقطع تھے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شرکت نہ کرنے والے ممبران اسمبلی کو خود فون کرتی رہی ہیں اس بات پر بھی برہمی کااظہار کیاجارہاہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے دورہ لندن منسوخ کرکے تمام تر توجہ اس بات پر فوکس رکھی کہ ممبران اسمبلی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ظہرانے میں شرکت کریں تاہم ظہرانے میں 128،134اور 138کے علاوہ 146ممبران کی شرکت کی متضاد خبریں آتی رہیں جس کے بعد مریم نواز نے نہ صرف حساس اداروں بلکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے علاوہ پارلیمنٹ سے شرکت کرنے والے ممبران کی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنا دورہ لندن منسوخ صرف اس ظہرانے کیلئے کیا تھا ان کی پاکستان میں موجودگی تمام ممبران اسمبلی کو یہ پیغام دینا تھا کہ وہ پاکستان میں رہیں گے اور اپنے مقدمات کا سامنا کرینگے تاہم اس کے باوجود ممبران کی عدم شرکت نے سیاسی محاذ پر ایک نیا سیاسی طوفان کھڑا کردیا ہے جس کے باعث وزیراعظم ہاﺅس سے لیکر تمام ایوانوں میں کھبلی مچی ہوئی ہے اور مسلم لیگ (ن) پر ایک سکتے کی کیفیت طاری ہے۔