اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سنیٹر اعتزازاحسن نے بتایا ہے کہ نوازشریف نے آصف زرداری سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے اور خورشید شاہ کے ذریعے رابطوں کے دروازے کھلے ، خورشید شاہ اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرینگے، رابطوں کا نتیجہ یہی نکلے گا ہم پارٹی کی پالیسی کے مطابق چلیں گ، نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بات ہو یا نہ ہو نتیجہ ایک ہی نکلے گا ، نوازشریف کو پیپلزپارٹی سے بازو پکڑنے کی امید نہیں رکھنی چاہئے، 2014میں ہم نے انکو بچایا تھا مگر اسکے بعد انہوں نے کیا کیا، ہمارا تجربہ انکے بارے میں بہت تلخ ہے ، مسلم لیگ ن نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف تو تحریک چلائی، نوازشریف ہماری مدد کی توقع مت رکھیں، ماضی میں انہوں نے جو کیا وہ سب کے سامنے ہے، نوازشریف کا مسئلہ حلقہ بندیاں نہیں نیب آرڈریننس ہے ، حلقہ بندیوں پر حکومت اور پیپلزپارٹی کی رائے ایک ہوسکتی ہے ، حلقہ بندیوں کی ترمیم کی حمایت کا مطلب نوازشریف کی حمایت نہیں، نوازشریف کا نظریہ کمزور کو دبانا اور طاقتورسے دبنا ہے، خدشہ ہے نوازشریف اشارہ ملنے پر پھر سب کچھ چھوڑ کر چلے جائیں گے، اعتزازاحسن نے کہا کہ خود کو نظریہ قراردینا پاگل پن کی خوش فہمیاں ہیں، نوازشریف کا نظریہ ہے عدالت اور ججوں کا استعمال کرو لیکن اب مریم اور نوازشریف سمجھ چکے ہیں اب عدالت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، مریم نواز اور نوازشریف عدالت کے بارے میں جتنی سخت زبان استعمال کرتے ہیں انکی پارٹی میں کوئی اور نہیں کرتا، 1990کا الیکشن میں انہوں نے آئی ایس آئی سے پیسہ لیا، قانون سازی کے بعد اب تو چور ڈاکو اور سزایافتہ مجرم بھی پارٹی صدر بن سکتا ہے ، لیکن نااہل شخص کو پارٹی صدر نہیں ہونا چاہئے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں کرسیاں اٹھا کر نہیں مارتی ، نوازشریف خاندان کا ایوان فیلڈ اپارٹمنٹس میں بریت کا امکان بہت کم ہے کیونکہ انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ ہماری ہیں ان کو عدالت نے مواقع بھی بہت دیے کوئی دستاویزات پیش کرو لیکن وہ نہیں کرسکے۔