اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کے مظاہرین کے خلاف آپریشن کرنے اور روکنے کا فیصلہ ان کا نہیں بلکہ اسلام آباد انتظامیہ کا تھا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ معاملے کے حل کے لئے دیگر علماءسے رابطے میں ہیں لیکن جس شخص کے خلاف ثبوت ہی نہیں ایک گروہ اس کا استعفیٰ مانگ رہا ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ فیض آباد آپریشن کے روز ہلاکتیں راولپنڈی میں چودھری نثار کے گھر پر حملے کے دوران ہوئیں، یہ بات طے نہیں کہ یہ ہلاکتیں کس کی فائرنگ سے ہوئیں لیکن ان پر ہمیں بہت افسوس ہے اور پنجاب حکومت اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ چودھری نثار علی خان نے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی نااہلی چھپانے کے لئے وہ بے سروپا الزامات سے گریز کریں۔ کیا یہ وہی شخص نہیں ہے جس نے کہا تھا کہ میں 3 گھنٹوں میں دھرنا کلیئر کرا دوں گا۔ اب آپریشن کا سارا بوجھ عدالت پر ڈال رہے ہیں۔چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ ملک کا وزیر داخلہ اتنا بے خبر اور غیر ذمہ دار ہے۔ عہدے کا تقاضا تھا کہ احسن اقبال آپریشن پر بہانے بنانے کی بجائے اپنی انتظامیہ کے ساتھ کھڑے ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے گھر پر ہلاکت تو درکنار، کوئی شخص زخمی تک نہیں ہوا۔ احسن اقبال نااہلی چھپانے کیلئے بے سروپا بیانات سے گریز کریں۔