کراچی: (ویب ڈیسک) سانحہ سیہون کے ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ منگھو پیر کراچی سے گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم کے دہشتگرد نادر جاکھرانی عرف مرشد کو پولیس سخت سکیورٹی میں سٹی کورٹ لے کر پہنچی۔ ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے کہا کہ 17 فروری کو لعل شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے کی منصوبہ بندی غلام مصطفیٰ عرف ڈاکٹر نے بلوچستان میں کی جو لال مسجد کے خطیب کا قریبی عزیز ہے۔ ڈاکٹر نے خودکش حملہ کرنیوالے ملزمان کو اپنے گھر کندھ کوٹ میں پناہ دی۔ کارروائی میں رحیم بروہی، مولوی ابراہیم اور جارو مہر بھی شامل تھے۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ اس سے برآمد ہونے والے اسلحہ سے دھماکے کے بعد فائرنگ کی گئی تھی۔ملزمان کا کہنا تھا کہ سانحہ کہ بعد ہم رحجان جمالی فرار ہو گئے تھے۔ ملزم کے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان کے بعد عدالت نے اسے جیل بھیج دیا۔ اعترافی بیان ریکارڈ ہونے کے بعد ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔