لاہور (ویب ڈیسک )سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی تلاش شروع کر دی گئی ہے اور اس معاملے کے پیش نظر جسٹس وجیہہ الدین سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق معزز جج نے فی الحال ان سے کوئی وعدہ نہیں کیا اور دوسری جانب بروقت الیکشن کے امکانات معدوم ہو رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق آئینی طور نگران وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو شاید معاملات کا علم نہ ہو لیکن جسٹس وجیہہ الدین سے پہلے ہی ایک شخصیت نے رابطہ کیا ہے اور اسے کہا گیا ہے کہ انہیں اگر کسی عہدے کی پیشکش ہو تو وہ انکار نہ کریں لیکن معززجج نے ان کے ساتھ کوئی وعدہ نہیں کیا۔دوسری جانب اگر حکومت نے اپنی مدت مکمل کی تو نگراں حکومت آئندہ سال جولائی تک انتظامات سنبھال لے گی تاکہ اگست 2018ءتک عام انتخابات کروائے جا سکیں۔واضح رہے کہ جسٹس وجیہہ الدین پی ٹی آئی کے الیکشن ٹربیونل کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔انتخابات میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیقات کے بعد عمران خان اور وجیہہ الدین کے درمیان اختلافات منظر عام پر آئے تھے
