رائے ونڈ (نامہ نگار)حساس اداروں نے رائے ونڈمیں انگلینڈ کے پارسیوں کی 82کنال اراضی کی غیر قانونی خریدوفروخت کی تحقیقات شروع کردیں ،دوروز سے حساس اداروں کے اہم افسران مذکورہ جگہ کا خفیہ معائنہ کررہے ہیں ، ذرائع کے مطابق جلدہی ہوشربا حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے ،تفصیلات کے مطابق رائے ونڈ مشن کالونی کے سامنے کراچی کے پارسی خاندان کی ضعیف العمر خاتون روسا ڈنشا جو کہ انگلینڈ میں رہائش پذیر تھیں اور اس اراضی کی اکلوتی وارث تھی ان کا گزشتہ دنوں انتقال ہوگیا ہے ،اس کی ملکیت یہ 82کنال اراضی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے سامنے لب سڑک واقع ہے جس کی مالیت اس وقت اربوں روپے میں ہے ،اس زمین پر عرصہ دراز سے سیاسی افراد نے خانہ بدوشوں کو بٹھا کر قبضہ کرنے کی ٹیکنیکل کوششیں کیں لیکن کامیاب نہ ہوسکے ،کئی افراد جو کہ لینڈ مافیا کے زمرے میں آتے ہیں ،وہ وقفہ وقفہ سے اس قیمتی اراضی کو اس کے مالکان سے خریدنے کے دعوے بھی کرتے رہے ،کئی بار اس زمین پر قبضہ کرنے کیلئے بڑی بڑی پارٹیوں کے درمیان طاقت کا مظاہرہ ہوا ،پولیس افسران اس بڑی گیم کا حصہ رہے لیکن آخر کارچند ماہ قبل میاں اسحاق نامی ایک شخص نے روسا ڈنشا سے جگہ خریدنے کے ثبوت پبلک کرکے زمین کی پلاٹنگ کرکے اس کوسرعام فروخت کردیا جبکہ اس وقت یہ بات گردش کررہی تھی کہ روسا ڈنشا کافی عرصہ سے کوما میں ہیں تو یہ زمین کس نے روسا ڈنشا بن کر فروخت کی ہے ،یادرہے کہ اس زمین کا کیس سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے ،لیکن بااثر خریدار دعویدار نے عدالت عظمیٰ کے حکم امتناعی کو ہوا میں اڑا ڈالا اور دیدہ دلیری سے تمام جگہ چند دنوں میں بیچ ڈالی ، اس جگہ کے خریداروں میں رائے ونڈ کے منتخب چیئرمین میاں مبشر حسین اور حاجی محمد افضل خاں میو بھی شامل ہیں جبکہ رائے ونڈ کے پراپرٹی ڈیلروں نے مہنگے داموں اس جگہ پر قطعات حاصل کرلئے ،صرف یہی نہیں بلکہ محکمہ مال سے باقاعدہ کاغذات حاصل کرکے رجسٹریاں اور انتقال تک کروالئے ہیں ،تازہ ترین صورت حال میں اس جگہ کے تمام خریداروں میں تشویش کی لہر دوڑ چکی ہے ،اور وہ اس حوالے سے سخت پریشانی میں مبتلا ہیںکہ اگر اس زمین کی خریدوفروخت میں فراڈ یا جعل سازی ہوئی ہے تو یہ درجنوں افراد کروڑوں روپے کے نقصان سے دوچار ہوجائیں گے ،اگر یہ فراڈ ثابت ہوا تو اس میں قبضہ مافیا کیساتھ پولیس اور محکمہ مال کے افسران کے خلاف کارروائی بھی یقینی ہے۔