مروٹ (غلام قاسم قاسمی) تفصیلات کے مطابق مروٹ کے نواحی گاﺅں 423/HR کی اضافی کالونی کے رہائشی نذیر نامی شخص کی ہمشیرہ کو 11-6-2013 کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی ایف آئی آر زیر دفعہ 376 ت پ کی تحت تھانہ مروٹ میں درج ہوئی جس میں محمد حسین ولد عبدالمجید قوم بلہیم 423/HR اور محمد پرویز ولد سرور خاں قوم ڈھڈی سکنہ 423/HR نامزد ہوئے جن کو گرفتار کیا گیا مگر ضمانت ہونے کے بعد معززین علاقہ اور سیاسی شخصیات کے دباﺅ پر صلح ہوگئی تھی جس میں دونوں ملزمان کی طرف سے دو مختلف لوگوں نے اشٹام دیا کہ دوبارہ یہ دونوں اس گاﺅں میں نظر نہیں آئیں گے اگر یہ دوبارہ آپ کو تنگ کریں یا اسی گاﺅں میں نظر آئیں تو بطور جرمانہ پانچ پانچ لاکھ ادا کیا جائے گا۔ غریب محنت کش نذیر جو 6 بھائی اور 6 بیٹوں سمیت جوائنٹ فیملی ہے صلح تو ہو گئی تھی مگر رنجشیں ختم نہ ہو سکی۔ رواں سال پھر غریب محنت کش کے خلاف زندگی کا گھیرا تنگ ہوا۔ ملزمان پارٹی کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہونے کی وجہ سے انہوں نے غریب نذیر اور اس کی فیملی پر ظلم کے پہاڑ ڈھا دیئے۔ گزشتہ ماہ نذیر بھٹی اور اس کی فیملی کے لیے گاﺅں کے جو سرکاری راستے مسجد اسکول کی طرف جاتے تھے بند کر دیئے گئے سرکاری سڑک میں دیوار کھڑی کر دی گئی تو 15پر کال کی گئی تو پولیس مروٹ نے راستہ کھلوایا اور معاملہ ہائی لائٹ ہونے کی وجہ سے ایف آئی آر درج کر دی۔ کچھ نامزد ملزمان گرفتار ہوئے کچھ نے ضمانت کروالی اور ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بااثر افراد نے غریب محنت کش کا مکان گرا دیا خواتین پر بدترین تشدد کیا۔ خبریں ٹیم نے خبریں ہیلپ لائن کے حکم پر معاملہ اٹھایا تو دوبارہ پھر دو مختلف ایف آئی آر درج ہوئی جو پہلی ایف آئی آر شمشاد بی بی دختر محمد مختار کی طرف سے بجرم 337Fت پ اور 337Aت پ اور 34ت پ جبکہ دوسری ایف آئی آر محمد اقبال ولد محمد حسین سکنہ دیہہ بجرم 337F(V), 337F(VI), 337L(2), 337A(i) ت پ کے تحت درج ہوئی غریب محنت کش نذیر بھٹی کی ہمیشرہ کی عزت لوٹ لی گئی تشدد کیا گیا۔ گھر مسمار کر دیا گیا۔ پانچ سالوں میں چار ایف آئی آر درج ہوئی مگر ملزمان سیاسی پشت پناہی اور اثر و رسوخ کی وجہ سے ہر بار پہلے سے زیادہ ظلم ڈھاتے گئے۔ اگر ان کو ووٹ نہیں دیتے تو زیادتی کرتے ہیں بچوں کو سکول اور خود مسجد تک نہیں جا سکتے۔ اگر سرکاری سڑک سے گزر کر مسجد جاتے ہیں تو ملزمان تشدد کرتے ہیں۔ گالیاں دیتے ہیں جو قابل افسوس ہی نہیں قابل مذمت بھی ہے۔ محنت کش اپنے خاندان سمیت سراپا احتجاج ہے۔ نذیر بھٹی اور اس کی فیملی سمیت خاندان کے لوگوں نے گزشتہ روز خبریں ٹیم کی وساطت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب اور ارباب اختیار سے اپیل کی کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ورنہ ہم خود سوزی پر مجبور ہوں گے جس کے ذمہ دار یہ لوگ ہوں گے جنہوں نے ہم پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے۔ یہ لوگ ہمیں جان سے مارنا چاہتے ہیں ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ DSP فورٹ عباس محمد زبیر بنگش نے خبریں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دونوں پارٹیوں کا موقف سنا ہے اور میرٹ پر مقدمات درج کر کے میرٹ پر تفتیش کی جائے گی۔ ایس ایچ او تھانہ مروٹ مشتاق احمد نے کہا کہ گنہگاہ ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا اور بے گناہ افراد کو مقدمات سے فارغ کر دیا جائے گا۔