لاہور (کرائم رپورٹر) بابوصابو انٹر چینج پر ٹریفک کا بے ہنگم رش، موٹروے ٹول پلازے کا عملہ خووش گپیوں میں مصروف رہا، موٹر وے ٹول پلازہ سے ایک کلو میٹر داخلی و خارجی راستوں پر شدید ٹریفک جام، شہری کئی گھنٹے جام ٹریفک میں پھنس کر اذیت سے دوچار ہوتے رہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز بابو صابو انٹر چینج پر ٹریفک کا شدید ترین دباﺅ دیکھنے میں آیا جس کا باعث موٹروے ٹول پلازہ پر عملے کی خوشگپیاں، موبائل واٹس ایپ اور فیس بک پر چیٹنگ تھی۔ موٹر وے عملے کی اس ہٹ دھرمی کا خمیازہ شہریوں کو بے ہنگم ٹریفک میں کئی گھنٹے پھنس کر ادا کرنا پڑا ۔ اس موقع پرباصابو انٹر چینج پر موٹروے کے ذریعے شہر میں داخل اور بیرون شہر جانے والے راستوں پر تقریباً ایک کلو میٹر تک لمبی لائنیں لگ گئیں ۔ گاڑیوں بسوں اور ٹرکوں والوں کی جانب سے ٹول پلازہ کے عملہ کو موبائل فونز اور ذاتی خوشگپیوں کو چھوڑ کر جلدی فارغ کر نے کا کہنے پر متعدد شہریوں کی ٹول ٹیکس عملہ سے تلخ کلامی کے واقعات بھی پیش آئے ۔ گاڑیوں اور بسوں کے ذریعے بیرون شہر جانے اور لمبے سفر کر کے لاہور پہنچنے والی فیملیاں بالخصوص بچے شدید ٹریفک جام میں کئی گھنٹے پھنسے رہنے کی وجہ سے بلک بلک کر روتے رہے جبکہ متعدد بے ہنگم ٹریفک کے شور و غل اور دھوائیں کی وجہ سے الٹیاں کر تے رہے جن کو دیکھ کر ایک کے بعد دوسرے نے الٹیاں کرنی شروع کر دیں ۔ شدید ٹریک جام کے کھلنے سے قبل ہی بیرون شہر سے سفر کر کے لاہور داخل ہونے والی متعدد گاڑیوں کا ٹریفک جام کھلنے کے انتظار میں ہی فیول ختم ہو گیا اور وہ کئی گھنٹوں بعد ٹریفک کھلنے پر اپنی گاڑیوں کو دھکے لگا کر پیٹرول پمپوں تک لے کر گئے ۔ اس تمام صوتحال پر موٹر وے انتظامیہ سے جب رابطہ کر نے کی کوشش کی گئی تو اتوار کی چھٹی کی وجہ سے کسی نے بھی کال ریسیو کر نا مناسب نہیں سمجھا۔