ڈی جی خان (نیا اخبار رپورٹ) صدر علما مشائخ اتحاد پاکستان اور سجادہ نشین دربار عالیہ سلیمانیہ تونسہ خواجہ عطا اﷲ تو نسوی نے کہا ہے حکومت ختم نبوت معاملے پر ہوش کے ناخن لے، ہم انتشار نہیں پھیلانا چاہئے، حکومت رانا ثنا اﷲ سمیت تمام ذمہ داراں کو بے نقاب کر کے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے، ختم نبوت کے حلف نامہ میں ترمیم کرنیوالے مجرموں کو بے نقاب کرنے کیلئے حکومت کو چند دن کی مہلت دیتے ہیں، ایسا نہ ہوا تو کشمیر سے کراچی تک پہیہ جام کر دینگے عالیہ سلیمانیہ تونسہ میں سجادہ نشین حضرت خواجہ عطا اﷲ تو نسوی کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ملک بھر سے درجنوں سجادہ نشینوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ابھی پیر حمید الدین سیالوی نے صرف رانا ثنا اﷲ کے استعفی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ ابھی ہم میں سے کسی اور سجادہ نشین نے باقاعدہ استعفے نہیں مانگے، اگر ہم سب سے استعفے مانگے تو 65 سے زائد استعفے تیار ہیں۔ ختم نبوت کے ذمہ داران کا تعین کرنے کے لئے حکومت کو وقت دیتے ہیں۔ حکومت کو درگاہوں اور گدی نشینوں کی سکیورٹی سے کوئی مطلب ہے نہ ہی درگاہوں اور گدی نشینوں کی سکیورٹی سے کوئی مطلب ہے نہ ہی درگاہوں کے کروڑوں عقیدت مند حکومت کو نظر آرہے ہیں۔ حکومت حساس معاملے کی اہمیت کا ادارک نہیں کر پا رہی، اگر پاکستان کے گدی نشینوں نے کال دی تو آزاد کشمیر سے کراچی تک پہیہ جام ہو گا۔ کم عقل مشیروں کی وجہ ملک میں انتشار پھیلنے کا خطرہ ہے جس کی ذمہ دار حکومت خود ہو گی۔ پیر حمیدالدین سیالوی نے کہا رانا ثنا اﷲ کے استعفی سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، وہ دوبارہ کلمہ پڑھ کر اﷲ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے واضح کہا ہے کہ رانا ثنا اﷲ کو مستفی ہونا پڑے گا۔ اس موقع پر گدی نشین گڑھی شریف پیر محمد اکرم شاہ، گدی نشین سیال شریف پیر حمید الدین سیالوی، گدی نشین چور اشریف سید سعادت شاہ، گدی نشین مہرا شریف فاروق احمد، گدی نشین بسال شریف پیر قیصر، گدی نشین پیر کرماں والا، پیر شوکت، سید لیاقت علی، پیر صابر شاہ، پیر فیاض شاہ، سید مرید کا ظلم سمیت پچیس درباروں کے گدی نشینوں نے خواجہ عطا اﷲ تو نسوی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔