کلبھوشن کی اپنے اہلخانہ کے سامنے ایسی بات کہ بھارت کو آگ لگ گئی

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن نے اپنی والدہ اور اہلیہ کے سامنے اپنے جاسوس ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ وہ پاکستان میں بھارت کےلیے جاسوسی اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔بھارتی نیوز ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن نے دفتر خارجہ میں اپنی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ ملاقات کے دوران پاکستان کی جانب سے خود پر لگائے گئے الزامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں بھارت کےلیے کئی دہشت گرد کارروائیوں اور جاسوسی میں ملوث رہا ہے۔خبر کے مطابق 22 ماہ سے پاکستان میں گرفتار بھارتی دہشت گرد جاسوس کلبھوشن یادیو کا اپنی ماں اور اہلیہ سے ملاقات کے دوران ردعمل غیرمتوقع تھا۔ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کے اعتراف پر اس کی والدہ نے پوچھا ’تم ایسا کیوں کہہ رہے ہو؟ تم تو ایران میں کاروبار کرتے تھے، تم کواغواکیا گیا تھا، تمہیں ان لوگوں کو سچ بتانا چاہیے۔‘ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ پاکستان آرمی اور آئی ایس آئی حکام نے کلبھوشن کو ڈرا دھمکا کر اپنی مرضی کا بیان دلوایا ہے۔پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 25 دسمبر 2017 کے روز دفتر خارجہ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اس کی اہلیہ چیتنا اور والدہ آونتی کی ملاقات کروائی تھی۔ کلبھوشن کی درخواست پر اس ملاقات کا دورانیہ 10 منٹ بڑھادیا گیا اور یوں یہ ملاقات 30 منٹ کے بجائے 40 منٹ تک جاری رہی۔دفتر خارجہ کے اولڈ بلاکس کے مخصوص کمرے میں بھارتی جاسوس کلبھوشن سے اس کے اہلخانہ کی ملاقات کروائی گئی جہاں شیشے کے ایک طرف جاسوس کلبھوشن اور دوسری طرف اس کی والدہ آونتی سودھیر اور بیوی چیتنا یادیو نے انٹرکام کے ذریعے کلبھوشن سے گفتگو کی تھی۔کلبھوشن کی والدہ نے واپسی پر پاکستانی حکام کا شکریہ ادا کیا جبکہ دوسری جانب خود کلبھوشن یادیو کی جانب سے پاکستانی حکام اور عوام کےلیے شکریئے کا پیغام بھی سامنے آیا۔

نا اہل نواز شریف کی فوج کو سازشی قرار دینے کی کوشش ،ترجمان پاک فوج کا کرارا جواب

راولپنڈی(ویب ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا۔میڈیا نمائندوں کو بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے نے غیر ذمہ دارانہ طریقے سے بلا واسطہ پاکستان آرمی کی کمانڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی ایک منظم اور آئین پاکستان کے تحت چلنے والا ادارہ ہے جسے آئین بھی تحفظ فراہم کرتا ہے، لہٰذا تمام شہریوں کو چاہیے کہ وہ آئین کا احترام کریں کیونکہ اگر ایسے معاملات کو نشانہ بنایا جائے گا تو بہت سارے ارتعاش پیدا ہوں گے۔بریفنگ کے دوران جب ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا گیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے اسٹیبلشمنٹ کو ان کی برطرفی کا ذمہ دار قرار دیا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ پاک فوج سیاسی بیانات پر اپنا ردِ عمل نہیں دے گی اور خاموشی اختیار رکھے گی، اگر ان کے پاس فوج کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائیں۔

اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنے کو ختم کرنے والے معاہدے پر میجر جنرل فیض حمید کے دستخط کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فوجی افسر بوساطت اس معاہدے میں شریک ہوئے جس کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ معاہدے میں ضامن ہیں۔بریفنگ کے دوران جب ان سے سوال کیا گیا کہ آپ جنرل (ر) پرویز مشرف کے اس بیان پر کیا تبصرہ کرنا چاہیں گے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بینظیر بھٹو کے قتل میں اسٹیبلشمنٹ کے کچھ عناصر ملوث تھے، تو ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیا کہ وہ موجودہ آرمی چیف کے ترجمان ہیں، میڈیا کو باآسانی سابق صدر تک رسائی حاصل ہے لہٰذا انہیں چاہیے کہ وہ اس حوالے سے ان ہی سے دریافت کریں۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ میں ایسا کوئی عنصر موجود نہیں ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کسی بھی دہشت گرد تنظیم کا پاکستان میں کوئی نیٹ ورک موجود نہیں ہے، اس حوالے سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دفتر خارجہ بھی اپنا موقف امریکا کے سامنے پیش کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان میں یکطرفہ کارروائیوں کا اشارہ دیا گیا تاہم میں بتانا چاہتا کہ ہم دوستوں سے تنازع نہیں چاہتے لیکن ملک کی سلامتی پر کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اس کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اب پاکستان کسی اور کی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، ہم پیسے کے لیے دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہے، ہم نے بہت کرلیا اب کسی کے لیے کچھ نہیں کریں گے۔میجر جنرل آصف غفور ان کا کہنا تھا کہ اب پاکستان کو نہیں بلکہ افغانستان اور امریکا کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان فوجی تعاون کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف کے دورہ کابل کے بعد دونوں ممالک کے درمیان روابط میں بہتری ا?ئی ہے۔

 

اُلٹا چور کوتوال کو ڈانٹے ۔۔۔ سشما سوراج باز نہ آئیں ۔۔۔ملاقات میں سے بھی کیڑے نکالنے شروع کر دئیے

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو سے اہلخانہ کی ملاقات کے دوران وہ تناو¿ کا شکار تھا جب کہ اسے جا سکھا پڑھا کر بھیجا گیا وہی بول رہے تھے۔کلبھوشن سے متعلق پاکستان کے پرخلوص اقدام پر بھارت میں ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری ہے اور اب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو اور اہلخانہ کی ملاقات کو پروپیگنڈا کے طور پر استعمال کیا اور ملاقات کی شرائط کی خلاف ورزی بھی کی۔بھارت، پاکستان کی ہر مثبت بات میں کیڑے نکالنے کا عادی ہے اور ایسا ہی اس نے کلبھوشن یادیو کی والدہ اور بیوی سے ملاقات کرانے کے معاملے پر بھی اختیار کررکھا ہے۔ بھارتی حکومت نے پاکستان کے اس اقدام کو سراہنے کے بجائے اپنے خلاف پروپیگنڈا قرار دے دیا ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ میں کلبھوشن یادیو سے والدہ اور بیوی کی ملاقات کے حوالے سے وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان بھارت کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کررہا ہے، ملاقات کے دوران کلبھوشن تناو¿ کا شکار تھا، اس نے وہی کہا جو اسے کہنے کو کہا گیا تھا۔ کلبھوشن کے اہلخانہ کو پاکستان میں ہراساں کیا گیا جب کہ ان کی والدہ اور اہلیہ کے کپڑے تک تبدیل کروائے گئے،سہاگنوں کو بیواو¿ں کی طرح پیش کیا گیا اور ملاقات سے قبل دونوں خواتین کے منگل سوتر، بندیا اور چوڑیاں تک اتاریں گئیں، کلبھوشن نے ملاقات کے دوران سب سے پہلے والدہ سے اپنے والد کے متعلق سوال کیا اور والدہ کے گلے میں منگل سوتر نہ دیکھ کر وہ سمجھا کہ والد گزر چکے ہیں۔ بھارتی پارلیمنٹ میں کلبھوشن یادیو سے والدہ اور بیوی کی ملاقات کے حوالے سے وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان بھارت کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کررہا ہے، ملاقات کے دوران کلبھوشن تناو¿ کا شکار تھا، اس نے وہی کہا جو اسے کہنے کو کہا گیا تھا۔ کلبھوشن کے اہلخانہ کو پاکستان میں ہراساں کیا گیا جب کہ ان کی والدہ اور اہلیہ کے کپڑے تک تبدیل کروائے گئے،سہاگنوں کو بیواو¿ں کی طرح پیش کیا گیا اور ملاقات سے قبل دونوں خواتین کے منگل سوتر، بندیا اور چوڑیاں تک اتاریں گئیں، کلبھوشن نے ملاقات کے دوران سب سے پہلے والدہ سے اپنے والد کے متعلق سوال کیا اور والدہ کے گلے میں منگل سوتر نہ دیکھ کر وہ سمجھا کہ والد گزر چکے ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ نے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق کلبھوشن کی بیوی کے جوتوں میں موجود میٹل سم کی موجودگی سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کہاجاتا ہے جوتے میں کیمرہ تھا، کبھی کہتے ہیں ٹرانسمیٹر تھا، کبھی کہتے ہیں اس میں ریکارڈر تھا، کلبھوشن کی بیوی اور ماں ایئر انڈیا کی پرواز کے ذریعے پہلے نئی دلی سے دبئی اور پھر ایمریٹس ایئر لائنز سے اسلام آباد پہنچیں، اگر ان کے جوتوں میں ایسا کچھ تھا تو ایئر پورٹس پر کیوں نظر نہیں آیا اور پاکستان نے بھی اسے میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیا۔ چیتنا کے جوتے جو واپس نہیں کیے اس سے بھارت کے یہ شکوک سچ میں بدل رہے ہیں کہ پاکستان جوتے کے معاملے پر کوئی پروپیگنڈا کرنے والا ہے۔

سشما سوراج نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے اہلخانہ کو دوسرے دروازے سے ملاقات کے لئے لے جایا گیا جب کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کچھ دیر بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی، والدہ مادری زبان مراٹھی میں بات کرنا چاہتی تھیں جس کی اجازت نہیں دی گئی ان کا انٹرکام بند بھی کیاگیا۔ پاکستان نے اس میٹنگ کی اجازت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی تھی ‘لیکن انسانیت کے نام پر ہونے والی اس میٹنگ میں انسانیت بھی غائب تھی اور خیر سگالی بھی۔

بھارت میں برہان وانی شہید کی تصویر والے رسالے کی فروخت

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ)مشرقی پنجاب کے قصبے فتح گڑھ صاحب کے جوڑ میلے میں حزب المجاہدین کے شہید رہنما برہان وانی کی تصویر والارسالہ فروخت ہونے لگا۔42 صفحات پر مشتمل اس رسالے میں داعش سے متعلق ایک مضمون کے علاوہ سابق وزیر بے انت سنگھ کے قتل میں سزا یافتہ جگتار سنگھ ہوارہ کی تصویر بھی ہے۔ جوڑ میلے کے دورے کے موقع پر وزیر اعلیٰ مشرقی پنجاب امریندر سنگھ سے متنازعہ رسالے کی فروخت سے متعلق پوچھا گیا ، تو انہوں نے کہا رسالے میں اگر ملک مخالف بات ہوئی تو پولیس کارروائی کرے گی۔