دھرنے میں خونریزی کروانے کا سامان ۔۔۔ خوفناک سازش

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)دارالحکومت میں ضلعی انتظامیہ نے دھرنے کے شرکا کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آج رات 12 بجے تک دھرنا ختم نہ کیا تو کارروائی کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کا موقف ہے کہ دھرنے کے شرکا دو ہفتے سے قانون کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں، ہائی کورٹ کے حکم پر فیض آباد کے قریب پریڈ گراؤنڈ جلسے جلوس کے لیے مختص کیا گیا ہے لیکن مظاہرین وہاں جانے کے بجائے دوہفتے سے غیر قانونی طور پر فیض آباد انٹرچینج پر بیٹھے ہیں، پہلے بھی دھرنے کے شرکا کو تین وارننگ نوٹس جاری ہوچکے ہیں اور اب یہ آخری وارننگ ہے، اگر آج رات بارہ بجے تک مظاہرین نے سڑک  خالی نہ کی تو ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔دریں اثنا اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کے دھرنے کے خلاف ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں چیف کمشنر ذوالفقار حیدر، آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس پی ساجد کیانی نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ وزارت داخلہ ہی آپریشن کا حتمی فیصلہ کرے گی، شرکا نے اس معاملے پر غور کیا کہ آتشیں اسلحے کے استعمال کے بغیر آپریشن کو کیسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے بھی دھرنے سے متعلق اہم اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں آپریشن کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب پولیس نے دھرنے میں ڈنڈے اور کلہاڑیاں لے جانے کی کوشش ناکام بنادی ہے۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ڈنڈوں اور کلہاڑیوں سے بھری 2 گاڑیوں کو قبضے میں لے کر 9 افراد کو گرفتار کرکے تھانہ آئی نائن منتقل کردیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد میں راولپنڈی کے پیر سائیں سرکار بھی شامل ہیں۔

ایک اور کارروائی میں راولپنڈی کے تھانہ نیوٹاؤن کی پولیس نے دھرنا مظاہرین کے لیے کھانا لے جانے والی گاڑی کو قبضے میں لے کر تھانے منتقل کر دیاہے، پولیس کے مطابق کھانا لے جانے والی وین کو گلشن دادن خان کے قریب سے تحویل میں لیا گیا اور واجد نامی شخص کو 800 پیکٹ چاولوں سمیت گرفتار کیا گیا۔

چلتی ٹرین میں 3علماءکیساتھ خوفناک اقدام

آگرہ(ویب ڈیسک) بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے 3 علمائے کرام کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد چلتی ٹرین سے باہر پھینک دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق گلزار، ابو بکر اور اسرار نامی 3 علمائے کرام بذریعہ ٹرین نئی دہلی سے بھارتی ریاست اتر پردیش میں اپنے آبائی علاقے باغ پت جارہے تھے۔ ٹرین میں ان ہی کے ساتھ سوار ہندو انتہا پسندوں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر چلتی ٹرین سے باہر پھینک دیا۔ تینوں افراد نے احمدیہ پولیس اسٹیشن پر واقعے کا مقدمہ درج کرادیا۔

ایس پی  جے پرکاش سنگھ کا کہنا ہے کہ درخواست کی روشنی میں 6 نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147 ، 323 اور 352 کے تحت  مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور یہ مقدمہ ریلوے پولیس کو منتقل کیا جارہا ہے۔ واقعے میں ملوث افراد کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔

اسلام آباد دینی جماعتوں کا دھرنا ختم کرانے کیلئے وزیر داخلہ احسن اقبال کیخلاف ایکشن

اسلام آباد(ویب ڈیسک) ہائی کورٹ نے دھرنا ختم نہ کرانے پر وزیر داخلہ احسن اقبال کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دھرنا کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف کمشنر ذوالفقار حیدر اور سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا پیش ہوئے۔ عدالت نے دھرنا ختم نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کو توہین عدالت کا شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا، جب کہ کیس کی سماعت 27 نومبر پیر تک ملتوی کردی گئی۔جسٹس شوکت صدیقی نے چیف کمشنر ذوالفقار حیدر کو حکم دیا کہ اگلے تین دن میں دھرنے کی جگہ خالی کرائیں، جب کہ سیکریٹری داخلہ ارشد مرزا کو ہدایت کی کہ ختم نبوت ترمیم کی تحقیقات کرنے والی ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ عدالت نے ڈی جی آئی بی اور آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ حساس اداروں کی ذمہ داری ہے تاثر ختم کریں کہ فیض آباد دھرنے کے پیچھے ایجنسیاں ہیں۔چیف کمشنر نے کہا کہ آپ عدالتی حکم میں طاقت کے استعمال کی ہدایت کر دیں۔ تو جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالت یہ لائسنس نہیں دے سکتی کہ آپ مظاہرین پر سیدھی فائرنگ شروع کر دیں اور دھرنا ختم کرانے کے لیے گولی چلانے کی اجازت نہیں ہو گی،  آدھے سے زیادہ لوگ تو آنسو گیس کے شیلز سے ہی منتشر ہوجائیں گے، ختم نبوت صرف چند لوگوں کی نہیں پوری امت کی میراث ہے، ختم نبوت پر قربانی کا وقت آئے تو مولوی کم اور عام لوگ زیادہ ہونگے، ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں، دھرنے اور احتجاج کیلئے متعین میرٹس کو یقینی بنایا جاتا تو یہ نوبت نہ آتی، جبکہ حساس اداروں کی ذمہ داری ہے تاثر ختم کریں کہ فیض آباد دھرنے کے پیچھے ایجنسیاں ہیں۔سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ضروری نہیں فائر ہماری طرف سے ہو، بلکہ مظاہرین کی جانب سے بھی ہو سکتا ہے، ہم فساد سے بچنا چاہ رہے ہیں، جہاں ضرورت ہو گی وہاں ریاست طاقت کا استعمال کرے گی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیف کمشنر سے پوچھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اب تک دھرنا کیوں ختم نہیں کرایا گیا، صاف صاف بتائیں کہ کس نے عدالتی حکم پر عملدرآمد سے روکا ہے اور نہ تو خود اپنے لیے الجھنیں پیدا کریں نہ ہمارے لیے۔ چیف کمشنر نے بتایا کہ ہمیں حکومت نے اقدام اٹھانے سے روکا ہوا ہے اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے خود یہ بات عدالت میں بھی کہی ہے کہ انہوں نے انتظامیہ کو کارروائی سے روک رکھا ہے، ہم مذاکرات کے زریعے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے آپ نے خود عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا، پھر آپ سب لوگ جیل جائیں گے، کوئی وفاقی وزیر یہاں تک کہ وزیراعظم بھی کیسے عدالت کی حکم عدولی کرسکتا ہے، یہ تو عدالت کے حکم کو نیچا دکھانے کی کوشش ہے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے، وزیر داخلہ نے عدالتی حکم کے باوجود انتظامیہ کو کس اتھارٹی کے تحت دھرنا دینے والوں کے خلاف کارروائی سے روکا اور تاحال کوئی اقدام بھی نہیں کیا گیا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ وزیر داخلہ کے خلاف شو کاز نوٹس واپس لے لیں۔ اس پر عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل دے کہا کہ آپ وزیر کے ملازم ہیں یا وفاق کے؟۔

عدالت نے چیف کمشنر سے سوال کیا کہ فرض کریں دھرنا ختم کرانے کا عدالت کا حکم نہ ہوتا بلکہ سیکرٹری یا وزیر کا ہوتا تو پھر کیا کرتے آپ؟۔ چیف کمشنر ذوالفقار حیدر نے جواب دیا کہ یہ کمشنر کی صوابدید ہے کہ مذاکرات یا طاقت کا استعمال کرے۔ جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ آپ کی صوابدید تب تک ہے جب تک عدالت کا حکم نہ ہو۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ کمیٹی معاملہ کے حوالے سے کام کر رہی ہے، جسٹس شوکت صدیقی نے کہا کہ کمیٹی جدہ جائے یا بغداد، ہم سے ڈبل گیم کھیلی جا رہی ہے۔ عدالت نے ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ ابھی پبلک نہ کریں اور جن لوگوں کے نام ہیں وہ باہر نہیں جائیں گے۔

چیف کمشنر نے بتایا کہ کارروائی سے روکنے کا مقصد مذاکرات جاری رکھنا ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ اگر ہم ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کریں گے تو بہت زیادہ خون بہے گا، تاہم جہاں ضرورت پیش آئی وہاں ریاست پوری طاقت استعمال کرے گی، ہم ریاست کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے سب کچھ کر رہے ہیں، کچھ چیزیں یہاں نہیں بتا سکتا، چیمبر میں بلائیں تو تحریری طور پر بتا دوں گا۔

بعدازں تحریری حکم نامے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ دھرنے کی قیادت بظاہر دہشت گردی کے عمل میں ملوث ہے، یہ آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ ریاست مخالف سرگرمی ہے، تمام ریاستی ادارے متحد ہو کر ان کے خلاف کارروائی کریں، دھرنے کو تین ہفتے مکمل ہونے کو ہیں، جڑواں شہروں میں زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، مریض اسپتالوں تک رسائی کے لیے مر رہے ہیں، تاجر کاروباری سرگرمیاں بند ہونے کا رونا رو رہے ہیں،  اعلی عدلیہ کے معزز جج صاحبان سمیت دیگر افراد کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال ناقابل برداشت ہے۔

دھرنا ختم کرانے کی درخواست دائر کرنے والے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب دو سو افراد سڑک پر ٹینٹ لگا رہے تھے تو اس وقت انہیں کیوں نہیں روکا گیا، اب تک ختم نبوت کے لیے قربانیاں عام افراد نے دیں ، پٹیشن میں اس فرد کا نمبر دے رکھا ہے جس نے اسٹریٹجک اینٹری پوائنٹ پر کنٹرول کر رکھا ہے ، کیا اس کے موبائل کا ڈیٹا نکلوا یا گیا ہے کہ وہ کس سے رابطے میں ہے؟۔

اسحا ق ڈار کو نواز شریف کی ساری کرپشن کاپتہ ، تین سو ارب بیرون ملک منتقل کر نے پر نکا لا،کپتان کا حا فظ آباد میں خطاب

حافظ آباد(ویب ڈیسک)چیئر مین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے کہا کہ نظریہ،نظریہ کرپشن ہے ہماری بد قسمتی ہے کہ یہاں نواز شریف اور آصف زرداری جیسے لوگ اقتدار میں آئے ۔حافظ آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کوسب پتاہے کہ نوازشریف کے پیسے کدھر پڑے ہیں،خاقان عباسی میں اتنی جرات نہیں کہ اسحاق ڈار کو نکالیں،ایک ہفتے میں خواجہ آصف سے متعلق اور چیزیں بھی نکال کر دکھائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بے روزگاری اور مہنگائی کی بڑی وجہ کرپشن ہے ،وزیر اعظم جب کرپشن کرے تو اوپر سے لےکر نیچے تک نظام کرپٹ ہو جاتا ہے،نواز شریف اس لئے کر پشن کو نہیں روکے گا کیونکہ وہ خود نوکری کر رہا ہے،نواز شریف نے تین سو ارب بیر ون ملک منتقل کئے اس لئے نکا لا۔جب وزیرچوری کرتے ہیں تو وہ نیچے والے افسران کو نہیں روک سکتے۔عمران خان کہتے ہیں کہ جب ڈالر کی کمی ہوتی ہے ہم آئی ایم ایف سے قرض لیتے ہیں ،جب قرض لیاجاتا ہے تو ٹیکسوں میں اضافہ ہوتا ہے،قرضوں کی قسطیں واپس کرنے پر عوام پر ٹیکس لگائے جاتے ہیں۔سالانہ 40 ہزار ارب روپے کرپشن سے چوری ہوتے ہیں ،ایک ہزار ارب روپے چوری ہوکر باہر چلے جاتے ہیں یہ منی لانڈرنگ ہے،پیسا باہر چلا جاتا ہے ، یہاں بےروزگاری بڑھ جاتی ہے ۔کرپشن کا مطلب اقتدار میں آکر پیسا بنانا ہے،اقتدار کو ذاتی طور پر استعمال کرنا بھی کرپشن ہے،نواز شریف کے خاندان کی ایک فیکٹری تھی،اقتدارمیں آنے کے بعدنواز شریف کی 30فیکٹریاں ہو گئیں،اقتدار میں آ کر پیسا بنانا بہت آسان ہوتا ہے،مغرب میں کوئی بھی اقتدار میں رہ کر ذاتی فائدہ اٹھائے تو جیل ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بےروزگاری ہے،جہاں جاو وہاں نوجوان نوکریاں ڈھونڈتے نظر آتے ہیں۔

”نواز شہباز اختلافات شدید “اہم سیاسی شخصیت کا چونکا دینے والا انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اس وقت نواز شریف کے خلاف میدان میں عمران خان اور شیخ رشید کھڑے ہیں عدالتوں میں دینے کے لئے نواز شریف کے پاس کوئی ثبوت نہیں پاکستان میں حقیقی اپوزیشن عمران خان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیس دسمبر سے قبل اصلاحات اور حدیبیہ کا کیس اپنے انجام کو پہنچ جائے گا، نیب کے پاس ایک لسٹ ہے جس میں بڑے بڑے لوگوں کے نام ہیں شہباز شریف اندر سے اپنے بھائی کے اتنے مخالف ہیں جتنا میںہوں لیکن منہ پر کچھ نہیں کہتے شہباز شریف بزدل انسان ہیں۔ نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہاکہ نواز شریف تو کہتے ہیں انڈیا اور پاکستان کا بارڈر ہی ختم کردو۔ نواز شریف کی پوری کوشش ہے کہ فوج آ جائے۔ ختم نبوت کا معاملہ حکومت نے خود کھڑا کیا۔ یہ پاکستان سے دشمنی پر اتر آئے ہیں ان کی جھوٹ کی سیاست زیادہ دیر نہیں چل سکتی، زرداری کے قریبی ساتھی نے بتایا کہ نواز شریف سے کسی صورت بات نہیں ہوگی ،گورنر ہاﺅس سندھ میں ن لیگ کا میڈیا ہاﺅس ہے۔ پیپلز پارٹی اگر ن لیگ سے ہٹ کر سیاست کرے تو یہ قوم پر احسان ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف پاکستان کے دشمنوں کے ساتھ مل کر لڑائی کر رہے ہیں لیکن نواز شریف جو لڑائی لڑ رہے ہیں اس کی قیمت ان کو ادا کرنا پڑے گی۔ ملک کے اصل دشمن یہ لوگ ہیں کیونکہ ان کا پیٹ نہیں بھر رہا یہ لوگ نمائندے نہیں کاروباری ہیں ان کی سب سے بڑی انڈسٹری سیاست ہے یہ بس کمانے کے لئے ہیں ان کے منہ سے جو بچ کر گر جائے وہ قوم کے لئے ہے جن کی انیس کمپنیاں نکلیں وہ کہتے ہیں ہمیں کوئی بھی پوچھنے والا نہیں ۔ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف تو اس نظریے کا نام ہے کہ کھاﺅ پیو اور بھاگ جاﺅ۔ ڈر ہے نواز شریف کی وجہ سے سیاست میں مزید انتشار پیدا نہ ہو۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ دیکھنا نہیں چاہتے تھے۔ ایم این ایز بے چارے بڑے کمزور ہوتے ہیں انہوں نے خود کو بھی بچانا ہوتا ہے۔ پنجاب میں مقابلہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان ہے۔

 

پی ٹی آئی کے اہم ترین رہنما ممبر قومی اسمبلی نے کنارہ کشی اختیار کر لی ،اہم اعلان کر دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی رہنما و ممبر قومی اسمبلی شہریار خان آفریدی نے سیاست کو خیر آباد کہنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس بات کا اعلان انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی اور اپنے لیڈر کیلئے سب کچھ قربان ہے مگر ہمارا سسٹم ایسا بن گیا ہے کہ جس میں اب گھٹن محسوس کر رہا ہوں۔ مجھے میری پارٹی سے الفت رہے گی لیکن میں نے سائیڈ پر ہونے کا سوچا ہے۔اس سلسلے میں میں پارٹی سے مشاورت کروں گا اور پارٹی پالیسی کوفالو کروں گا ، میں پارٹی پالیسی کے مطابق بطور رکن اسمبلی اپنی مدت پوری کروں گا اور پھر اس بارے میں میں اپنی پارٹی کےچیئرمین سے بھی مشاورت کروں گا۔اصل چیز دل کا اطمینان ہے اور وہ میں اب محسوس نہیں کر رہا جس پر عمران خان سے بات کروں گا۔ سمجھتا ہوں کہ اب وقت آچکا ہے کہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لوں۔میرے گھر والے میری ذات کے حوالے سے مجھ سے ناراض ہیں۔میں نے اپنی فیملی کو نو سال سے کوئی وقت نہیں دیا۔

ن لیگی قیادت کو ایک اور جھٹکا ،خواجہ آصف نے اعتراف کرکے بڑا سر پرائز دیدیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک )نا اہلی کیس میں نیا موڑ، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اقامہ تسلیم کر لیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میںتحریری جواب جمع۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں نا اہلی کیس کا سامنا کرنے والے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے تحریری جواب جمع کراتے ہوئے اقامہ تسلیم کر لیا ہے۔ اپنے تحریری جواب میں خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اقامہ ذاتی حیثیت میں حاصل کیاجس کا درخواست گزار سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ عثمان ڈار کے الزامات نئے نہیں پرانے ہیں انہوں نے الیکشن ٹربیونل میں بھی ان کے خلاف یہی الزامات لگائے تھے۔پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈار نے خواجہ آصف کے جواب کے ردعمل میں کہاکہ خواجہ آصف اقامہ پرپھنس گئے اب بھاگ رہے۔مالی معاملات کی تفصیلات دینے سے بھی راہ فراراختیارکررہے ہیں۔ واضح رہے کہ خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے پی ٹی آئی رہنماءعثمان ڈارنے اسلام آبادہائیکورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔

”اپنی ہی سرزمین پر حملوں کے باوجود عزائم بلند ہیں“ آرمی چیف کا شہید اے آئی جی اشرف نور کو خراج تحسین

 راولپنڈی(ویب ڈیسک) آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ہماری سرزمین پر ہونے والے حملوں کے باوجود ہمارے عزم بلند ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پشاور میں ہونے والے خود کش حملے میں شہید ہونے والے ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کو سلام پیش کرتے ہوئے ان کی شہادت کو خراج تحسین پیش کیا ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہماری سرزمین پر ہونے والے حملوں کے باوجود ہمارے عزم بلند ہیں۔

اس سے قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں ترکی کے سبکدوش ہونے والے سفیر صادق بابر نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پاکستان اور ترکی کے بہترین برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ پر اتفاق کیا گیا۔

مودی سرکار کو زناٹے دار تھپڑ، طلباء کا قومی ترانے کیخلاف دبنگ اقدام

جموں(خصوصی رپورٹ)مقبوضہ کشمیر میں جموں خطے کے علاقے راجوری میں بابا غلا شاہ بڈشاہ یونیورسٹی کے طلباءنے بھارتی قومی ترانہ کے احترام میں کھڑے ہونے سے انکار کر دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تقریب میں مقبوضہ علاقے کے گورنر این این وہرا، راجوری کے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی بھی موجود تھے۔تقریب کے دوران جب بھارتی قومی ترانہ بجایا گیا تو طلباءکھڑے ہونے کے بجائے سیلفیاں بناتے رہے۔

انسانی آبادی کوبچا کر جام شہادت لینے والی پاکستانی دلیر خاتون فائٹر پائلٹ کی آج دوسری برسی پر دعائیہ تقریبات

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان کی بہادر بیٹی اور پاک فضائیہ کی پائلٹ آفیسر مریم مختیار کی شہادت کو آج 2 برس بیت گئے لیکن وطن عزیز کے لیے ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ مریم مختیار 2014 میں پاک فضائیہ سے بطور فائیٹر پائلٹ منسلک ہوئیں، جس کے بعد وہ جنگی طیارے اڑانے کی مشقیں کرنے لگیں۔ 24 نومبر 2015 کو پائلٹ آفیسر مریم مختیار اپنے فرائض کے دوران معمول کی پرواز پر تھیں کہ طیارے کے انجن میں آگ لگ گئی اور وہ اس حادثے میں شہید ہوگئیں۔ شہید پائلٹ آفیسر مریم مختیار کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک مرحلے پر مریم کو سمجھایا کہ آپ سلو فلائنگ یا گراؤںڈ پر آجائیں لیکن مریم کا عزم صرف فائٹر پائلٹ بننا تھا اور وہ اس میں کامیاب رہیں، جس پر انہیں بے حد فخر ہے۔شہید مریم مختیار کی والدہ کا کہنا تھا، ‘مجھے اپنی بیٹی پر فخر تو ہے لیکن مریم کے بغیر میرا کسی چیز میں دل نہیں لگتا،ہمارے لئے زندگی کے سارے رنگ ختم ہوگئے ہیں یوں معلوم ہوتا ہے جیسے دنیا خالی ہوگئی ہے پوری دنیا بلیک اینڈ وائٹ لگتی نا کھانے پینے میں دل لگتا ہے اب سب بے رنگ لگنے لگا ہے’۔