صدر کیجانب سے آخری خطاب ….سیاسی حلقوں میں ہلچل

واشنگٹن(ویب ڈیسک)صدر باراک اوباما 10جنوری کو اپنا آخری خطاب کریں گے۔ وہ 20جنوری کو وائٹ ہاوس سے رخصت ہوجائیں گے۔ اس سے قبل صدر اوباما اور خاتون اول مشیل اوباما کی جانب سے ایک الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔اس دعوت میں ہالی وڈ کے بڑے ناموں کی شرکت بھی متوقع ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق صدر اوباما اور مشیل اوباما کی جانب سے ایک الوداعی پارٹی کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں ہالی ووڈ کے چند بڑے ناموں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ان میں پال میک کارٹنی، گلوکارہ بیونسے، گلوکار اسٹیوی ونڈر، ڈیوڈ لیٹرمین، سیموئیل جیکسن، اوپرا ونفری، ڈائریکٹر جارج لوکاس، اداکار بریڈلے کووپر شامل ہیں۔وائٹ ہاﺅس کے پریس سکریٹری جوش ارنیسٹ نے اس پارٹی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید یہ صدر اوباما کی جانب سے دی جانے والی آخری پارٹی ہو۔ اس طرح کی نجی پارٹیوں کے اخراجات صدر اوباما اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں۔دوسری جانب صدر اوباما 10جنوری کو اپنی الوداعی تقریر پیش کریں گے، جس میں وہ اپنے دور صدارت کے تجربات اور اپنے ساتھ کام کرنے والے افراد کا شکریہ ادا کرےں گے ۔

آسٹریلیا سے وائٹ واش ….کپتان مصباح اب کیا کرینگے

میلبورن(ویب ڈیسک)سڈنی ٹیسٹ میں شکست کے بعد قومی ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ ریٹائر منٹ میں ابھی بہت وقت ہے ¾ ابھی ون ڈے سیریز ہے پھر پی ایس ایل ہے اس کے بعد کوئی فیصلہ کرونگا ۔پریس کانفرس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ریٹائرمنٹ میں ابھی بہت وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ون ڈے سیریز ہے پھر پی ایس ایل ہے اس کے بعد کوئی فیصلہ کروں گا۔کپتان نے کہا کہ آسٹریلیا میں فارم میں نہیں رہاہوں، پریشر میں آکر غلط شارٹس کھیلے ۔شروع میں رنز ہی نہ ہوں تو پریشر بڑھتا ہے ¾پریشرمیں آکرغلط شارٹس کی وجہ سے نیوزی لینڈمیں بھی اسکورنہیں کرسکاتھا۔ مصباح نے کہا کہ ٹیم میں تجربے کار بیٹسمین اور ورلڈ کلاس بولر شامل تھے،آسٹریلیا جب بھی آئیں تو فٹنس سو فیصد ہونی چاہیے۔آخر میںٹیسٹ کپتان نے کہا کہ پاکستانی ٹیم 1999 میں بھی آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز0-3سے ہاری تھی۔ مصباح نے کہا کہ میلبورن ٹیسٹ کے آخری روز شکست ٹیم کا مورال گرا۔ انہوں نے کہا کہ سیریز میں اظہرعلی اور اسد شفیق نے اچھی بیٹنگ کی ¾سیریز میں نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی تسلی بخش رہی۔ مصباح نے کہا کہ برسبین ٹیسٹ سے ٹیم کو بہت اعتماد ملا تھا۔

انصاف کی طالب طیبہ اپنی شناخت بھی کھو بیٹھی

اسلام آباد/فیصل آباد ( ویب ڈیسک)اسلام آباد میں تشدد کا نشانہ بننے والی بچی انصاف کی راہ تکتے اپنی شناخت بھی کھو بیٹھی ¾ ایڈیشنل سیشن جج کے گھر میں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ کا ایک اور دعویدار سامنے آگیا ¾ بورے والا کے رہائشی ظہیر نامی شخص نے بچی کا نام رمضانہ بتا دیا ¾ تفتیش کےلئے اسلام آباد سے فیصل آباد جانے والی پولیس نے بچی کی پھوپھی پٹھانی بی بی کو حراست میں لے لیا۔2013ءمیں صغری نامی خاتون ملازمت کا جھانسہ دیکر فیصل آباد لے گئی، اس کے بعد سے بیٹی کی شکل نہیں دیکھی۔ تشدد منظرعام پر آیا تو والد ہونے کا دعویدار بچی کو ساتھ لے گیا۔عدالت عظمی نے ازخود نوٹس لیا جس کے بعد کوثر نامی خاتون نے ماں ہونے کا دعوی کر دیا۔ پھر فیصل آباد کی فرزانہ سامنے آئی اور اب بورے والا کا ظہیر باپ ہونے کا دعویدار ہے۔ محنت کش ظہیر کے مطابق بچی کا اصل نام رمضانہ ہے جو ہوش سنبھالنے سے پہلے ہی مامتا سے محروم ہو گئی تھی۔ بچی کی ماں نسیم بی بی اسے جنم دینے کے دس ماہ بعد ہی دنیا سے چلی گئی۔2013ءمیں صغری نامی خاتون عثمان نامی شخص کے گھر ملازمت کا جھانسہ دیکر بچی کو فیصل آباد لے گئی۔ظہیر احمد کے مطابق اس نے مقامی عدالت میں دو ماہ قبل کیس بھی دائر کیا۔ عدالت نے بچی پیش کرنے کا حکم بھی دیا لیکن عمل نہ ہو سکا۔ بچی کو لینے گئے تو عثمان کی بیوی نے پولیس کی موجودگی میں دھمکیاں دے کر نکال دیا۔ محنت کش نے اعلی حکام سے بچی کی واپسی کی اپیل بھی کی۔ دوسری جانب تشددکا شکار ہونیوالی کم سن طیبہ اور پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے اس کے والدین کی تلاش کےلئے اسلام آباد سے فیصل آباد آنے والی پولیس نے طیبہ کی پھوپھی پٹھانی بی بی کو حراست میں لے لیا ۔طیبہ تشدد کیس میں راضی نامہ کے بعد سے بیٹی کو لے کر پر اسرار طور پر لاپتہ ہونے والے والدین کی تلاش میں اسلام آباد پولیس فیصل آباد کے گاوں جڑانوالہ کے چک 380 گ ب پہنچی تھی جہاں پولیس نے طیبہ کی پھوپھی پٹھانی بی بی کو حراست میں لے لیا ہے۔اس سے قبل پولیس نے طیبہ کو ملازمت پر رکھوانے والی خاتون نادرا کے بیٹے انوار کو حراست میں لیا تھا جس کی نشاندہی پر پٹھانی بی بی کے گھر چھاپہ مارا گیا اور اسے حراست میں لے لیا گیا ہے ۔

میرا کی شادی کا دن مقرر….

لاہور(ویب ڈیسک) فلم سٹار مِرا نے شادی کےلئے14اگست کے دن کے انتخاب کی خواہش کا اظہار کرد یا ۔ اپنے ایک انٹرویو میں فلم سٹار میرا نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ رواں سال شادی کر لوں جسکے لیے میری والدہ نے کچھ رشتے بھی دیکھے ہیں میں ہہ بھی چاہتی ہوں اگر کوئی اچھا رشتہ مل جائے تو میں شادی کےلئے قیام پاکستان کے دن کا انتخاب کر وں تاکہ میں اپنی شادی کے دن کو بھی ہمےشہ کےلئے یادگار بنا سکوں ۔

”طیبہ ہماری بچی“چیف جسٹس آف پاکستان

اسلام آباد (این این آئی) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ تشدد کا شکار ہونے والی طیبہ ہماری بچی ہے ¾اسے تلاش کرکے عدالت میں پیش کیا جائے ¾ ضرورت پڑی تو ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرائیں گے ¾پولیس بدھ تک تفتیش مکمل کرکے عدالت کو آگاہ کرے ¾آئندہ سماعت میں بچی پیش کیا جائے ۔ جمعہ کو چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے طیبہ تشدد ازخود کیس کی سماعت کی۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ بچی کو تلاش نہیں کیا جاسکا ¾ بچی کے طبی معائنے کے لیے پمز کے ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچی کے بنیادی حقوق پر سمجھوتانہیں ہوسکتا ¾عدالت تمام حقائق جاننا چاہتی ہیں۔عدالت نے حکم دیا کہ پولیس بدھ تک تفتیش مکمل کرکے عدالت کو آگاہ کرے ¾جب بچی ہی نہیں تو اس کا طبی معائنہ کیسے ہوگا؟،بچی کو جلد تلاش کرکے طبی معائنہ کرایا جائے، ٹی وی اور اخبارات میں آنے والی بچی کی تصاویر کا فورنزک کرایا جائے ¾اگر ضرورت پڑی تو بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرائیں گے۔سماعت کے دوران فیصل آباد سے آنے والے بچی کے دعویدار والدین ظفر اور فرزانہ، جبکہ ماں ہونے کی ایک اور دعویدار کوثر بی بی بھی عدالت میں موجود تھی۔طیبہ کے دعویدار والدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی بچی کو فیصل آباد میں ایک کوٹھی پر ملازم رکھوایا تھا، کوٹھی کے مالک نے طیبہ کو اسلام آباد بھیج دیا۔ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان کی اہلیہ اور طیبہ تشدد کیس کی مرکزی ملزمہ ماہین ظفر بھی عدالت میں پیش ہوئیں اورعدالت سے وکیل کرنے کےلئے مہلت مانگ لی۔انسانی حقوق کمیشن کی طرف سے ریٹائرڈجسٹس طارق محمود کی استدعا پر بچی کا بیان قلمبند کرنے والی اسسٹنٹ کمشنر کو بھی عدالت نے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دےدیا۔طیبہ کی ماں ہونے کا دعویٰ کرنے والی ایک اور خاتون کوثر بی بی نے کہا کہ طیبہ کا اصل نام ثناءہے اور اس نے ٹی وی پر دیکھ کر اپنی بچی کو پہچانا۔گزشتہ روز پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے طیبہ کا پتا لگا لیا تاہم وہ بچی کو عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے سخت برہمی کا اظہار کیا، کیس کی مزید سماعت بدھ 11 جنوری کو ہوگی۔

بلاول زرداری ہے بھٹونہیںجبکہ فریال تالپور چور ہے….اہم شخصیات کے بیانات نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا

لاہور ( این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی شہید بھٹو گروپ کی سربراہ غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان ، نواز شریف اور آصف علی زرداری ڈرامے باز سیاستدان ہیں، بلاول کو استعمال کیا جا رہا ہے ،پانامہ لیکس کو مستقبل کچھ نہیں ، سوشلزم کے بغیر ہمارے مسائل حل نہیں ہوسکتے ،کالا باغ ڈیم پر سیاست بند ہونی چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں ”سوشلزم ہماری معیشت ہے“ کے عنوان پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا ۔اس موقع پر ڈاکٹر مہدی حسن،ابرار اعظم، راشد رحمان،ڈاکٹر لعل خان اور پروفیسر راشد احمد نے بھی خطاب کیا۔غنویٰ بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں سرگرم سیاسی جماعتیں عوام کے مسائل کو نظر انداز کررہی ہیں، ہر پارٹی اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہی ہے۔سرمایہ دارانہ نظام ناکام ہو چکا ہے ۔اب ہمیں اپنی ترجیحات بدلنا ہو ں گی ،عام آدمی کے مسائل کا حل سوشلزم میں ہے اور سوشلزم کا ذکر صرف بھٹو شہید پارٹی کے منشور میں ہے۔مسلم لیگ(ن) سمیت باقی سب پارٹیوں کے منشور میں اس کا کہی ذکر نہیں ،پی ٹی آئی بھی سوشلزم نہیں صرف سونامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم پر اب سیاست بند ہونی چاہیے ،کالا باغ ڈیم کا آر تھر امریکہ اور ورلڈ بینک ہیں اور امریکہ پاکستان اور بھارت کے نہیں اپنے فائدے کے لئے بات کرے گا ۔غنویٰ بھٹو نے کہا کہ بلاول ”بھٹو “نہیں بلکہ ”زرداری “ہے ۔مجھے اس بچے کے ساتھ ہمدردی ہے لیکن اس کو استعمال کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فریال تال پور سندھ کی سب سے بڑی چور ہے اس نے سندھیوں کا اربوں روپے ہضم کیا ہے۔اس کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔میں کبھی الیکشن میں نہیں ہاری بلکہ مجھے ہرایا جاتا ہے ۔سندھ حکومت میرے خلاف فوج کا استعمال کرتی ہے۔ہماری کامیابی پر ہر بار ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پانامہ لیکس کو مستقبل کچھ نہیں ہے یہاں کسی سیاستدان کے اکاﺅئنٹ ملک سے باہر موجود ہیں ۔ہر کوئی جانتا ہے نواز شریف چور ہے۔عمران خان ،نواز اور آصف زرداری ڈرامے باز سیاستدان ہیں۔

جج کی اہلیہ ”مانو باجی“ کو کس نے گھیر ا؟, دیکھئے خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کم سن ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں نامزد سیشن جج کی اہلیہ جب سماعت کے بعد احاطہ عدالت سے باہر نکلیں تو لوگوں اور میڈیا نے انہیں گھیر لیا اور خوب تنقید کا نشانہ بنایا، سپریم کورٹ کے احاطے میں لوگوں نے جج کی اہلیہ کو ”مانو باجی“ کہہ کر پکارنا شروع کردیا۔ لوگوں اورصحافیوں نے سیشن جج کی اہلیہ اور بھائی سے سخت سوالات کیے اور انہیں انسانی ہمدردی کا واسطہ بھی دیا۔

عمران خان کو دھکا کس نے دیا, شاہد آفریدی کے حیرت انگیز انکشافات

کراچی (اے این این) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ٹی ٹوئنٹی کپتان شاہد آفریدی نے عمران خان کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی سیاست اور سپورٹس میں شخصیت الگ الگ ہے،انہیں سیاست میں کس نے دھکا دیا وہی بتا سکتے ہیں، پاکستان میں ٹیلنٹ موجود ہوتا تو شاہد آفریدی مزید کھیلنے کی خواہش نہ کرتا،امید تھی عمران خان الیکشن جیتنے کے بعد خیبر پختونخوا پر فوکس کرتے،ہر بڑے شہری میں کرکٹ اکیڈمی کا ہونا ضروری ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راﺅنڈر نے عمران خان کے بارے بیان دیتے ہوئے کہا کہ عمران بھائی کی سپورٹس اور سیاست میں دو الگ شخصیت ہیں۔ عمران خان کو کے پی کے میں کچھ ایسا کرجاتے کہ لوگ کہتے کہ ہمیں ایسا ہی لیڈر چاہیے،امید تھی عمران خان الیکشن جیتنے کے بعد خیبر پختونخوا پر فوکس کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے عمران بھائی سے بہت سے امیدیں تھیں۔جبکہ سابق کپتا ن نے گورنر سندھ کے بارے کہا کہ وہ اچھے انسان ہیں لیکن گورنر کسی ایسے آدمی کو ہونا چاہیے جو فٹ ہو۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ موجود ہوتا تو شاہد آفریدی مزید کھیلنے کی خواہش نہ کرتا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کو جارحانہ کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔ اب تک خود کو ٹی 20 کیلئے سب سے اچھا کھلاڑی سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہر بڑے شہر میں کرکٹ اکیڈمی کا ہونا ضروری ہے۔ کرکٹ اکیڈمی سکول ہے اگریہ ہی نہیں ہونگے تو لڑکے کرکٹ کیسے سیکھیں گے۔

ایس ایچ اوفیکٹری ایریا کیخلاف سنسنی خیزانکشافات

شاہدرہ (بیورو رپورٹ)برائٹ وے سکول کے پرنسپل کی 8سالہ معصوم بچی سے زیادتی کی خبر شائع کرنے پر ایس ایچ او فیکٹری ایریا کی بیورو چیف ”خبریں“کو سنگین نتائج اور جھوٹے مقدمات قائم کرنے کی دھمکیا ں،قانون کا رکھوالا نوٹو ں کی چمک سے مثاثر ہو کر با اثر ملزمان سے مل گیا،بچی کا میڈیکل کرانے اور ملزم کیخلاف کارروائی کرنے سے انکار ، والدین انصاف کیلئے رل گئے ، بااثر پرنسپل اس قبل بھی اسی خاندان کی ایک بچی سے زیادتی کر چکا ہے ،متاثرہ بچی کے رشتہ داروں کا انکشاف ، بچی کے والدین اور اہل علاقہ کی پولیس سے مایوس ہوکر خادم اعلیٰ پنجاب سے داد رسی کی اپیل ، تفصیلات کے مطابق برائٹ وے سکول کی طالبہ 8سالہ شہر بانوسے پرنسپل صغیر کی زیادتی کی خبر شائع کرنے پر ایس ایچ او فیکٹر ی ایریا رانا اقبال بپھر گیا ۔بیورو چیف ”خبریں“تنویر جٹ کو معصوم بچی اور متاثرہ خاندان کا ساتھ دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیںاور کہا کہ اگر تم اس واقعہ کی خبریں شائع کرنے سے باز نہ آ ئے تو میں تم پر کئی جھوٹے مقدمات قائم کرکے حوالات میں بند کر دوں گا ۔ایس ایچ او نے دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ مجھے کسی کا کوئی ڈر نہیں جس پر چاہوں جھوٹے مقدمات قائم کر سکتا ہوں میں تھانے میں کپڑے اتار کر بیٹھا ہوں میڈیا نے میرا جو بگاڑنا ہے بگاڑ لے ۔متاثرہ بچی شہر بانو کے والد ظفر، والدہ رقیہ بی بی ،چچا مظہر ، دادی اکبری اور دیگر رشتہ داروں نے بتایا کہ برائٹ وے سکول کا پرنسپل صغیر اس سے قبل بھی ان کے خاندان کی ایک بچی سے زیادتی کا مرتکب ہو چکا ہے لیکن ہم لوگ اپنی بدنامی کے ڈر سے خاموش رہے جس پر ملزم نے دوسر ی بچی سے بھی زیادتی کر ڈالی ۔انہوں نے بتایا کہ بچی سے زیادتی کے فوری بعد ہم نے تھانہ فیکٹری ایریا میں ملزم کے خلاف کارروائی کیلئے درخواست دی مگر ایس ایچ او رانا اقبال ہمیں انصاف فراہم کرنے کی بجائے بھاری رشوت لے کر ملزم سے مل گیا ۔ایس ایچ او نے متاثرہ بچی کا میڈیکل کرانے سے بھی انکار کردیا بلکہ ہمیں سنگین نتا ئج کی دھمکیاں دیتے ہوئے تھانے سے نکال باہر کیا ۔متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ہمیں پولیس سے انصاف کی کوئی امید نہیںکیونکہ ملزم انتہائی بااثر ہے اور پولیس رشوت لیکر اس کے ساتھ مل چکی ہے ۔انہوں نے خادم اعلیٰ پنجاب سے داد رسی کی اپیل کرتے ہوئے کہا خادم اعلیٰ نوٹس لیکر ہمیں انصاف مہیا کریں اور ملزموں کا ساتھ دینے پر کر پٹ ایس ایچ او رانا اقبال کو فوری بر طرف کرکے کسی ایماندار اور فرض شناس پولیس آفیسر کو تھانہ فیکٹر ی ایریا میں ایس ایچ او تعینات کیا جائے ۔

سی ٹی ڈی کے ہاتھوں سانحہ گلشن پارک میں ملوث 2مرکزی ملزموں سمیت 10دہشتگرد پار

شیخوپورہ (مانیٹرنگ ڈیسک) شیخوپورہ میں فیصل آباد روڈ پر سی ٹی ڈی کی کارروائی‘ کارروائی کے دوران 10دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے بارودی مواد‘ اسلحہ اور حساس مقامات کے نقشے برآمد کر لئے گئے۔ مارے جانے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔ ہلاک دہشت گردوں کے 3ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے جن کی تلاش جاری ہے۔