نواز شریف مدد کے لئے سعو دیہ گئے‘ چند روز میں مر یم نواز بھی چلی جا ئینگی، ڈاکٹر شاہد مسعود

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف سعودی عرب مدد کیلئے گئے ہیں، وہ اس مسئلے سے بیرونی قوتوں کے ذریعے نکلنا چاہتے
ہیں۔ چند دنوں میں مریم نواز بھی سعودی عرب جاسکتی ہیں، لگتا ہے کہ انٹر نیشنل سٹیبلشمنٹ تقسیم ہوگئی ہے۔ یہ انکشافات سینئر صحافی نے نجی ٹی وی پروگرام میں کئے، شاہد مسعود نے کہا کہ کوئی این آر او نہیں ہورہا ہے، البتہ ریاست کو انہوں نے داو¿ پر لگادیا ہے اور دھمکا رہے ہیں کہ اگر ہمیں این آر او نہیں ملا تو ملک کو عدم استحکام کا شکار کردینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طاہرالقادری کا اعلامیہ مضحکہ خیز، مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرسکتے ہیں، لیکن نہیں کررہے۔ اے پی سی میں شریک تمام جماعتیں سوچیں کہ عوام ان کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ بد معاشیہ کو پکڑو و پیسہ نکلواو¿۔ پاکستان کو بد معاشیہ و بیرونی قوتوں سے خطرہ ہے، ایسا ماحول بنادیا گیا ہے کہ فوج و عدلیہ کی کوئی تعریف کرے تو کہتے ہیں انکا بندہ ہے۔ پاکستان ایسی جگہ کھڑا ہے جہاں سارے سیاستدان ناکام ہوگئے ہیں۔ ریاست کے مسائل کا حل کسی کے پا س ہے ہی نہیں۔

الوداع……..2017ءالوداع

لاہور (خصوصی رپورٹ) ہر گزرتا سال پاکستان اور پاکستانی معاشرے کے ارتقاءکا سال ہے۔ کچھ منازل طے ہو گئی ہیں اور کچھ منازل ہمارے سامنے ہیں۔ سفر شرط ہے اور سفر جاری ہے۔ گزشتہ 70سال میں پاکستانی سیاست اور عوامی سیاسی شعور نے جوبالیدگی حاصل کی ہے سال 2017ءکو اس کا نچوڑ کہا جائے تو شاید غلط نہیں ہوگا۔ لیاقت علی خان سے لے کر شاہد خاقان عباسی تک پاکستان کے کسی وزیراعظم کو یہ اعزازحاصل نہیں کہ اس نے اپنی آئینی مدت پوری کی ہو۔ سال 2017ءنے اس روایت کو دہرایا اور اس میں نوازشریف بطور وزیراعظم نااہل ہوئے۔ نوازشریف نے اپنی نااہلی کو بطور تحریک استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ ملک کے گاﺅں گاﺅں، شہر شہر، گلی گلی جس نعرے کا چرچا ہوا وہ تھا سابق وزیراعظم کا ”مجھے کیوں نکالا“۔ یہ جملہ پہلے ٹیلی ویژن پر اور پھر سوشل میڈیا پروائرل ہوا۔ سال 2017ءمیں سپریم کورٹ نے عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کی اورفیصلہ کرتے ہوئے جہانگیرترین کونااہل جبکہ عمران خان کو اہل قراردیا۔اس فیصلہ پربلاول بھٹونے ”اے ٹی ایم میشن آﺅٹ آف آرڈر“کاٹویٹ کیا۔اسی سال احتساب عدالت نے سابق صدرآصف زرداری کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں عدم ثبوت کی بنا پربری کر دیا۔ 15دسمبرکو سپریم کورٹ نے مشہور حدیبیہ کیس دوبارہ کھولنے کی اپیل مسترد کردی۔مذہبی جماعتوں کا عروج بھی سال 2017ءکا خاص سیاسی واقعہ ہے۔ اس سال مذہبی بینر تلے جدوجہد کرنیوالی جماعتوں نے نہ صرف سیاسی پلیٹ فارم پر جدوجہد کا آغازکیا بلکہ ضمنی الیکشن میں ان جماعتوں نے کئی بڑی سیاسی جماعتوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ ملی مسلم لیگ اور تحریک لبیک پاکستان کے نام سے جماعتیں سامنے آئیں۔ سینئر تجزیہ کار مظہرعباس نے کہا کہ مذہبی جماعتوں یامذہبی سیاست میں تقسیم بہت نظر آتی ہے، اب بھی آپ دیکھئے گاکہ الیکشن کے قریب مذہبی جماعتوں کے ایک سے زیادہ اتحاد نظر آئیں گے۔ مذہبی جماعتوں کا ووٹ اگر تقسیم رہا تو بڑی سیاسی جماعتوں کو خاص نقصان نہیں ہو گا۔ اگر مذہبی سیاسی جماعتیں اکٹھی ہو جائیں تو ان کا اثرورسوخ نمایاں نظر آسکتا ہے۔ یہ نیا مظہرمسلم لیگ ن کو زیادہ نقصان پہنچائے گا۔ 2017ءکے آخرمیں فیض آباد دھرنا ملکی سیاست میں تادیر یاد رکھا جائے گا جہاں حکومت وقت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہونا پڑا۔ 5نومبر کو شروع ہونے والا دھرنا 26نومبر تک جاری رہا۔ آخر میں پاک فوج کومداخلت کرنا پڑی، ایک معاہدہ ہوا اور وزیر قانون زاہد حامد کو گھر جانا پڑا۔ یہ معاملہ اب بھی پنجاب حکومت کیلئے دردسر بنا ہوا ہے جہاں وزیراعلیٰ اور وزیر قانون کی کرسی کو خطرہ ہے جبکہ ماڈل ٹاﺅن کاسانحہ کاردعمل بھی دوبارہ سر اٹھا چکا ہے۔ طاہرالقادری کی طرف سے ایک اور بڑا احتجاج حکومت کیلئے چیلنج ہو گا۔ 2017ءمیں مردم شماری بھی ہوئی جو سسٹم کے تحت نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے دباﺅ کے نتیجے میں کرائی گئی۔ ابتدائی نتائج کے مطابق پاکستان کی آبادی 20کروڑ 77لاکھ تک پہنچ گئی۔ مردم شماری پرکئی اعتراضات بھی سامنے آئے۔ 2017ءمیں کراچی کی سیاست میں نمایاں تبدیلیاں ہوئیں، کراچی کی سیاسی اکائیاں تقسیم ہو گئیں۔ ایک طرف متحدہ پاکستان اور دوسری طرف پاک سرزمین پارٹی نظر آئی۔ کراچی میں کچرا اور پانی کے مسائل سر چڑھ کو بولتے رہے۔
الوداع 2017ئ

کیسی نا اہلی ہے کہ ملکی سیاست نواز شریف کے گرد گھوم رہی ہے، مریم نواز

لاہور(ویب ڈیسک)سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ یہ کیسی نا اہلی ہے کہ ملک کی ساری سیاست نواز شریف کے گرد گھوم رہی ہے۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جمہوری لیڈر نہ صرف عوام کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں بلکہ ان کے حقوق بھی واپس دلواتے ہیں اور نواز شریف کا یہی خوف سازشیوں اور مخالفین کو دن رات کھائے جا رہا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ یہ کیسی نا اہلی ہے کہ ملک کی ساری سیاست نواز شریف کے گرد گھوم رہی ہے جبکہ نواز شریف کے خوف سے اتحاد بن اور ٹوٹ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسی نااہلی ہے کہ ایک دوسرے کا چہرہ نہ دیکھنے والے مخالفین کو بھی اکٹھا بیٹھنا پڑ رہا ہے، عمران خان چار سال سے رو رہا ہے اور جیسے جیسے (ن) لیگ اور نواز شریف آگے بڑھیں گے ان کا رونا تیز ہوتا جائیگا۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف بار بار کیس چلتا ہے لیکن اس نااہلی سے نوازشریف مزید مضبوط ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے مقدمے میں گواہوں کی بات سن کے مجھے ہنسی آتی ہے کیوں کہ گواہوں سے سوال کیے جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں ہمیں نہیں پتہ کاغذات میں کیا لکھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گواہوں کو یہ بھی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کس چیز کی گواہی دینے آئے ہیں اور گواہ کہتے ہیں انھیں یہ کاغذ پکڑائے گئے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہمارے کیس میں بادی النظر کی بات کی جاتی ہے جبکہ نیازی کمپنی نے لندن میں فلیٹ خریدا بھی اور فروخت بھی کیا، عمران خان بار بار سپریم کورٹ میں موقف بدلتا رہا لیکن اس سے کہا جاتا ہے نہیں نہیں یہ اثاثے تمہارے نہیں کیوں کہ سپریم کورٹ عمران خان سے بہتر جانتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی تین نسلوں کی چیزیں کھنگال لیں لیکن عدالتی کمیشن نے عمران خان سے سوال پوچھے تو انہوں نے کہا کہ سر پر چوٹ لگی تھی اس لیے میں بھول گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا اور نواز شریف نے جو وعدے کیے تمام پورے کیے۔رہنما مسلم لیگ (ن)نے کہا کہ نواز شریف نے 10 ہزار کلومیٹر سڑکوں کاجال بچھایا اور اب مخالفین کی بےچینی دیکھیں انہیں بات کرنے کو کوئی ایشو نہیں ملتا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف ہی 2018 کا الیکشن جیتے گا اور نواز شریف کی ہی قیادت میں پاکستان کی ترقی کا سفر 2018 میں ایک بار پھر شروع ہوگا۔