کوئٹہ(ویب ڈیسک) بلوچستان حکومت کے مزید 2 ارکان نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد مستفعیٰ ہونے والے وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی کی تعداد 5 ہو گئی۔عام انتخابات سے قبل بلوچستان اسمبلی شدید بحران کا شکار ہے جہاں ایک جانب وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد لانے کی تیاری کی جارہی ہے وہیں وزیروں نے بھی استعفے جمع کرانا شروع کردیئے ہیں۔ بلوچستان حکومت کے مزید ارکان اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے جن میں خاتون وزیر محنت راحت جمالی اور وزیراعلیٰ کے مشیر ایکسائز عبدالماجد ابڑو شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق راحمت جمالی اور عبدالماجد ابڑو کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور انہوں نے اپنے استعفے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کو بھجوادیئے ہیں۔
مستعفی ہونےوالے عبدالماجد ابڑو کو 2 روز قبل ایکسائز کا مشیر مقرر کیا گیا تھا۔گزشتہ روز وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری کے مشیر پرنس احمد علی احمدزئی نے اپنا استعفیٰ گورنر بلوچستان کو بھجوایا جب کہ ان سے قبل وزیر ماہی گیری میر سرفراز چاکر ڈومکی نے اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا۔صوبائی حکومت سے مستفعیٰ ہونے والے وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی کی تعداد 5 ہوگئی اور تمام کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے اپنے ایک مشیر کو عہدے سے برخاست بھی کیا۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ رات حکومت نے اتحادیوں سے رابطے کیے ہیں جب کہ صوبائی حکومت کی اتحادی جماعتوں کے سربراہ نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو اور پشتونخوا میپ کے محمود اچکزئی (ن) لیگ کی قیادت کو یقین دہانی کراچکے ہیں کہ وہ تحریک عدم اعتماد کے خلاف متحد رہیں گے۔ذرائع کےمطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 9 جنوری کو ہوگا اور تب تک مزید ارکان کے مستعفی ہونے کا امکان ہے۔