لاہور (خصوصی رپورٹ) برطانوی سماجی ادارے کی ایک رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ برطانوی سفید فام دہشت گرد گروہ مسلمانوں پر بڑے پیمانے پر حملوں کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے برطانوی جریدے انڈیپنڈنٹ نے بھی ایک رپورٹ میں برطانوی تنظیم ہوپ ناٹ ہیٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانیہ میں نسل پرست سفید فام دہشت گرد گروہ نے اپنی جنگ کو اسلام کیخلاف جنگ کا اعلان دیا ہے جس میں برطانوی مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر حملوں کا ہدف بنانے کی پلاننگ کی گئی ہے۔ برطانیہ میں موجود اسلام مخالف سفید فام نسل پرستوں کی نئی پود (Generation) نے مسلمانوں کو برطانیہ سمیت پورے یورپ سے نکالنے کیلئے ہتھیار اڑانے کی دھمکیاں دی ہیں۔ جن سے برطانوی انٹیلی جنس سکیورٹی ادارے، وزارت داخلہ اور خود اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس آگہی رکھتی ہے۔ لیکن اس سلسلے میں ابھی تک نہ تو عیسائی نسل پرستوں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے اور نہ ہی مسلمانوں کیلئے کوئی انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ تاہم برطانیہ میں سماجی انصاف اور نسل پرستی کیخلاف سرگرم تنظیم ، ہوپ ناٹ ہیٹ نے اپنی جانب سے وارننگ رپورٹ شائع کی ہے جس میں انتباہ کیا گیا ہے کہ اسلام مخالف تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ برطانوی صحافی لیزی ڈیئرڈین نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ برطانوی سماجیات مکو سمجھنے والی تنظیم ہوپ ناٹ ہیٹ نے برطانوی وزارت داخلہ کو ارسال کیے جانے والے مراسلے میں مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانوں کے تحفظ کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے جائیں ۔ سول رائٹس تنظیم ہوپ نائٹ ہیٹ مکے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ،نکولس لوولیس نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ ان کی تنظیم نے سماجی رابطوں کی سائٹس سمیت انٹرنیٹ پرنسل پرست اور انتہا پسند اسلام مخالف تنظیموں کے خیالات، مسلمانوں کیخلاف جذبات اور ممکنہ حملوں کی پلاننگ کے بارے میں معلومات جمع کرکے ان کا تجزیہ کیا ہے جس کے بعد اس بارے میں انتباہ جاری کیا ہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کیخلاف حملوں کی پلاننگ مکمل کی جا چکی ہے اور مناسب موقع کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ایک معروف برطانوی سفید فام نسل پرست دہشت گرد گروہ، انگلش ڈیفنس لیگ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے روس، جرمنی، فرانس اور یورپی ممالک میں سفید فام حامیوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جو برطانیہ میں مسلمانوں اور اسلام کیخلاف ہماری کسی بھی مہم کی بھرپور حمایت کریں گے۔ انگلش ڈیفنس لیگ کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ہوپ ناٹ ہیٹ نے کہا ہے کہ اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی انتہا پسند نسل پرست تنظیم کے عالمی سطح پر متعصب تنظیموں سے رابطے ہیں جس سے ان ممالک میں بھی مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ تنظیم ہوپ ناٹ ہیٹ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ نیونازی گروپس برطانوی سرزمین پر یکجان ہیں اور انہوں نے اسلام کیخلاف جنگ میں منظم ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس گروپ سے تعلق رکھنے والے متعدد نسل پرستوں نے تسلیم کیا ہے کہ اگر مسلمانوں اور اسلام کیخلاف یورپی ممالک میں جنگ کا آغاز نہیں کیا گیا تو یقینا ہمارا مستقبل تاریک ہو جائے گا۔ انگلش ڈیفنس لیگ سے تعلق رکھنے والے متعدد نسل پرست عیسائی نوجوانوں نے کہا ہے کہ وہ یورپ سمیت برطانیہ میں مسلمانوں کو تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد اور اسلامائزیشن کے عمل سے پریشان ہیں کہ اگر مزید مسلمانوں کو یورپی سرزمین پر آنے دیا گیا تو عیسائی اقلیت میں تبدیل ہ وجائیں گے اور برطانیہ سمیت یورپی ممالک کی باگ ڈور مسلمانوں کے ہاتھ میں چلی جائے گی۔ اس لیے ہر قیمت پر مسلمانوں کو روکا جائے گا۔ برطانوی براڈ کاسٹنگ ادارے نے بھی ایک رپورٹ میں اس امر کی تصدیق کی ہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کیخلاف نفرت پھیلانے کیلئے آن لائن سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ مسلمانوں کو ہلاک کرنے، یورپی ممالک سے ان کو آبائی علاقوں میں بھگانے اور ان کے ساتھ تعاون نہ کرنے کیلئے اپیلیں کی جا رہی ہیں۔ اس قسم کے متعصب اور نفرت انگیز عمل میں برطانوی سفید فام نوجوان مشغول ہیں۔ دوسری جانب برطانوی حکومتی ذرائع کا کہنا کہ وہ نسل پرست گروہوں کی مسلم مخالف سرگرمیوں سے آگاہ ہیں۔ اس سلسلہ میں پچھلے برس 20انتہا پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ، جن کے خلاف مقدمات چلانے کی تیاریاں مکمل ہیں۔ اس سلسلے میں سکیورٹی منسٹر بین ویلس نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نسل پرست گروہوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اگر ضرورت پڑی تو حکومت ان پر پابندی عائد کرنے سے بھی گریز نہیں کرے گی۔