کوالا لمپور(ویب ڈیسک )ملائیشیا کے عام انتخابات سے عین پہلے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کی پارٹی پر ایک ماہ کی پابندی عائد کی دی گئی ہے یعنی قومی انتخابات سے قبل یہ پارٹی انتخابی مہم نہیں چلا سکتی، اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے مخالف رہنما وزیراعظم نجیب رزاق کی پارٹی کو اس پابندی سے بڑا فائدہ ہوسکتا ہے۔ بلومبرگ کے مطابق ملائیشیا میں توقع کی جارہی ہے کہ نجیب رزاق اگلے جمعہ تک پارلیمان تحلیل کرنے کا اعلان کرسکتے ہیں جس کے دو ماہ بعد عام انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ سابق وزیراعظم کی پارٹی پر یہ پابندی رجسٹری آف سوسائٹیز ملائیشیا کی جانب سے عائد کی گئی ہے۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل سورایاتی ابراہیم کا کہنا تھا کہ 29مارچ تک متعلقہ دستاویزات جمع کروانے میں ناکامی پر پارٹی کو پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ دستاویزات جمع کروانے پر پابندی ختم ہوسکتی ہے البتہ یہ دستاویزات جمع نہ کروائی گئیں تو پابندی برقرار رہے گی، تاہم پارٹی اس ضمن میں عدالت سے رجوع کرسکتی ہے۔