کراچی (ویب ڈیسک)قومی فاسٹ بولر وہاب ریاض کے لیے ہیڈ کوچ مکی آرتھر درد سر بن گئے۔وہاب ریاض جواپنے کیریئر کے دوران ہمیشہ سے مشکلات کا شکار رہےاور ٹیم میں کبھی ان اور کبھی آﺅٹ ہوتے رہے،ان کی نئی پریشانی میں اضافہ اب ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی جانب سے ہوا ہے،جنہوں نے وہاب کوانگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کےلیے 25رکنی ٹریننگ کیمپ میں بھی طلب نہیں کیا ہے۔پاکستان سپر لیگ تھری میں آسٹریلو ی فاسٹ بولر مچل جانسن کی مونچھوں کا اسٹائل اپنانے والے وہاب ریاض جو تمام سپر لیگ میں وکٹ حاصل کرنے پر اپنے نئے اسٹائل کی مونچھوں کے ساتھ خوشی مناتے ہوئے نظر آتے تھے۔وہاب ریاض کے بارے میں کوچ مکی آرتھ کا کہنا ہے کہ آخری 2 سالوں میں وہاب کی جانب سے قومی ٹیم کے لیے کوئی میچ وننگ پرفارمنس سامنے نہیں آئی جبکہ وہ ہیڈ کوچ کی حیثیت سے پاکستانی ٹیم میں زبردست پرفارمنس دینے والی ٹیم کا کلچر لانا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کیمپ میں 5 فاسٹ بولرز کو طلب کیا جن میں محمد عامر، محمد عباس، حسن علی، میر حمزہ اور راحت علی کے نام شامل ہیں۔آل راﺅنڈر فہیم اشرف اور نوجوان شاہین شاہ آفریدی بھی کیمپ میں طلب کیے گئے 25رکنی کھلاڑیوں کا حصہ ہیں جن میں سے 16کھلاڑی انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے کے لیے منتخب کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ جو کھلاڑی لمبے عرصے سے قومی ٹیم سے وابستہ ہیں وہ ہمارا معیاد قائم رکھیں اور ملک و ٹیم کے لیے میچ جیتیں اور اگر نہیں تو ہمارے پاس اچھے اور نوجوان کھلاڑی موجود ہیں جن کو تیار کرکے ہم سامنے لائیںگےجبکہ ہم نے جو کھلاڑی کیمپ میں طلب کیے ہیں وہ غیر ملکی ماحول اور کنڈیشنز کے حساب سے بہت اچھے ہیں۔ہیڈ کوچ نے کہا کہ وہاب کو ڈراپ کرنا ایک بہت بڑا فیصلہ تھا، میں چاہتا ہو ں کہ ہر کھلاڑی بہترین پرفارمنس دے اور ٹیم میں بہترین پرفارمنس دینے کا ماحول بنے نہ کہ وہ ماحول بنے جہاں ثالثی کو قبول کیا جاتا ہو اور اگر آپ ہمارے لیے میچ نہیں جیت پاتے تو آپ کی ٹیم میں پوزیشن بھی خطرے میں پڑجاتی ہے۔ذرائع کے مطابق وہاب ریاض جب فٹنس ٹیسٹ سے گزرے تو ان کا اسکور 4.17تھا جبکہ مکی آرتھر چاہتے تھے کہ ان کا ٹیسٹ اسکور 19 تک جائے جو کہ ایک فاسٹ بولر کے لیے ان ا?فیشل معیار ہے۔32سالہ وہاب ریاض جو سفید بال کرکٹ سے پہلے ہی باہر ہوچکے ہیں اب ان کا انٹرنیشنل کیریئر بھی ختم ہوتا ہوا نظر آتا ہے، 2008 میں ڈیبیو کرنے والے وہاب جو 2014 میں وقار یونس کی کوچنگ میں مستقل ٹیم کا حصہ تھے جو ان کی بولنگ میں پیس اور ریورس سوئنگ میں بہت توجہ دے رہے تھے۔لیکن اس کے بعد ان کا کیریئر بہترین ہونے کا بجائے صرف یادگار بولنگ اسپیلز پر ہی رہ گیا اور صرف گنتی کے بولنگ اسپیلز سامنے آئےجن میں ان ورلڈ کپ 2015 کی بولنگ، انگلینڈ کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں 19 اوور کا اسپیل اورسری لنکا کے خلاف کھیلے ٹیسٹ میں کیا گیا بولنگ اسپیل ان کے کیریئر کے یاد گار لمحات میں سے ہیں جبکہ 2016-17کے ا?سٹریلیا دورے میںوہ سب سے زیادہ وکٹیں لینے ولے بولر تھے۔ان کا آخری ایک روزہ میچ چیمپیئنر ٹرافی 2017 کا بھارت کے خلاف کھیلا گیا پہلا میچ تھا جس میں ان کے بولنگ فگر 8.4اوورزمیں 87رنز دیے اور کوئی وکٹ نہ لی جبکہ ان کا آخری ٹی 20 میچ بھی گزشتہ سال ویسٹ انڈیز کے خلاف تھا جہاں ان کے بولنگ فگرز 4 اوورز میں 44رنز اور ایک وکٹ تھی۔
