نئی دہلی (خصوصی رپورٹ) ٹینس سٹار اور شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں ایک بچی کے ساتھ زیادتی اور پھر اس کے قتل کے واقعہ کو منظر عام پر لانے کے بعد ہندو اس کے دشمن بن گئے ہیں اور اس پر الزامات کی بوچھاڑ کردی گئی ہے۔ جبکہ انہیں بھارتی شہری ہی تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ قصور میں ننھی بچی زینب کی طرح کا ایک واقعہ مقبوضہ جموں میں بھی ہوا جس کو دبانے کی ہرممکن کوشش کی گئی مگر ثانیہ مرزا ٹویٹ کے ذریعے اس کو منظر عام پر لے آئی جس کا ہندوﺅں نے برا ہی نہیں منایا بلکہ سارا بھارت اس کا دشمن بن گیا ہے۔ ان انتہا پسندوں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ ثانیہ مرزا بھارتی شہری ہیں ہی نہیں۔ اس سلسلے میں پاکستانی کرکٹرر شعیب ملک سے ان کی شادی کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ اس کے جواب میں ثانیہ مرزا نے بھی ٹویٹ کئے ہیں۔ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہر بھارتی شہریت پر سوال اٹھانے والے آپ لوگ کون ہوتے ہیں۔ میں اول و آخر بھارتی ہوں اور میں نے دنیا بھر میں کھیل کر بھارت کا نام روشن کیا ہے۔ میری بھارت کے ساتھ وفاداری کا سوال اٹھانے والے بیمار ذہنیت کے مالک ہیں۔