اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نوازشریف جمہوریت کا نقاب تبھی اوڑھتے ہیں جب گر رہے ہوں۔ وفاقی و صوبائی حکومت اپنی ہوتے ہوئے مظلوم بنے ہوئے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں معمولی کھٹ پٹ ہوئی تو پریشان ہو گئے اور بولنا شروع ہو گئے میرے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف این آر او کے لئے تڑپ رہے ہیں۔ درپردہ ملاقاتیں کی جا رہی ہیں، دوسری جانب احتجاجی تحریک اور ذوالفقار بھٹو شہید، بینظیر بھٹو شہید کو یاد کر رہے ہیں ایک بھی خراش لئے بغیر شہید بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نوازشریف کو یقین ہے کہ قانون کے مطابق فیصلہ ہوا تو انہیں سزا ہو گی۔ اس لئے جلسوں میں عدلیہ اور نیب کو متنازعہ بنا رہے ہیں۔ جس ملزم کے دو بیٹے مفرور ہوں اسے کیسے ضمانت یا استثنیٰ مل سکتا ہے۔ بے شمار ایسے ملزمان کو جانتا ہوں جن کی نیب حراست کے دوران کے ماں باپ ہسپتالوں میں دم توڑ گئے انہیں ملنے کی اجازت نہ ملی نوازشریف کے ریاست کو تبدیل کرنے کا 3 بار موقع ملا جو گنوا دیا نوازشریف کو سزا ہو گئی تو اپیل کریں گے۔ ماڈل ٹاﺅن کیس میں تاخیری حربے استعمال ہوتے رہے، شہباز شریف کا اس کیس سے بچنا مشکل ہے۔ 6 گھنٹے فائرنگ ہوتی رہی لوگ مرتے رہے،گلو بٹ گاڑیوں کے شیشے توڑتا رہااور پولیس افسر اسے گلے لگاتے رہے۔ گلو بٹ ن کا اصل چہرہ ہے، عدالت میں پاﺅں پڑ گیا۔ یہی ان کا انداز ہے کہ مشکل میں ہوتی تو پاﺅں پڑتے ہیں اور اس سے نکل جائیں تو گلے کو پڑتے ہیں۔ الیکشن وقت پر ہو جائیں گے۔ حلقہ بندیوں کا معاملہ آڑے نہ آئے گا، حلقہ بندیاں ن لیگ کی خواہش کے مطابق ہوئی ہیں۔