لاہور (خصوصی رپورٹ) وفاقی وزارت داخلہ نے غیر ممنوعہ بور ہتھیاروں کے نئے لائسنس کے اجراءکیلئے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر اسلام آباد‘ فاٹا اور گلگت بلتستان کا مستقل رہائشی ایڈریس تحریر ہونا لازم قرار دیدیا ہے جبکہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر بپرانی تاریخوں میں بنائے گئے جعلی اسلحہ لائسنسوں کی کمپیوٹرائزیشن کروانے کی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ” ڈپلیکیٹ“ اسلحہ لائسنس کو نادرا کمپیوٹرائزیشن کیلئے وصول نہیں کرے گا‘ مزید برآں پنجاب میں اسلحہ لائسنسوں کی سکروٹنی کے دوران ابتک 27 ہزار سے زائد جعلی اسلحہ لائسنس کی نشاندہی ہوئی ہے جنہیں منسوخ کر دیا گیا ہے‘ وفاقی وزارت داخلہ نے کچھ عرصہ قبل غیر ممنوعہ بور ہتھیاروں کے نئے اسلحہ لائسنس بنانے کی اجازت دی تھی 18 ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صرف اسلام آباد ‘ گلگت اور فاٹا کے رہائشی افراد کو لائسنس جاری کر سکتی ہے۔