اسلام آباد(اے این این ) سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس میں پیش نہ ہونے پر حکم دیا ہے کہ انہیں اگلی سماعت پرگرفتار کر کے لایا جائے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چینل ۵پر پروگرام کے دوران عدلیہ مخالف بات کرنے پر توہین عدالت نوٹس کی سماعت کی۔ سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ فیصل رضا عابدی کہاں ہے جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ وہ موجود نہیں۔سپریم کورٹ نے متعلقہ تھانے کو حکم دیا کہ فیصل رضا عابدی کی حاضری آئندہ سماعت پر یقینی بنائی جائے اور اگلی سماعت پر انہیں پکڑ کر لایاجائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چینل فائیو میں جو پروگرام چلایا گیا، کیا وہ توہین عدالت نہیں؟ انہوں نے کہا کہ فیصل رضا عابدی کہاں ہیں؟ جس نے گالیاں نکالیں۔چیف جسٹس نے امتنان شاہد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے والد ضیا شاہد کی بزرگ سمجھ کر عزت کرتے رہے لیکن یہ کیا کیا۔کیا یہ آزادی اظہار رائے ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ‘کیا چینل نے پروگرام نشر ہونے سے پہلے نہیں دیکھا تھا’ جس پر چینل کے نمائندے امتنان شاہد نے کہا کہ پروگرام نشر ہونا ہماری غلطی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ غلطی تھی تو توہین عدالت نوٹس کا جواب جمع کرائیں جس پر ٹی وی کے وکیل نے کہا کہ معذرت کر چکے ہیں اور اینکر کو بھی فارغ کر دیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ایسے معافی ہوتی ہے، پروگرام کر کے معافی مانگ لیتے ہیں، ہم آپ کی معافی قبول نہیں کر رہے۔ عدالت نے چینل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔عدالت نے فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 3 مئی تک کے لئے ملتوی کردی۔
