تازہ تر ین

عام آدمی کا بجٹ سے کیا واسطہ۔۔

لاہور (ویب ڈیسک ) پاکستان کے نو منتخب وزیرِ خزانہ جناب مفتاح اسماعیل نے 2018 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے حسب روایت دعویٰ کیا ہے کہ یہ عوام دوست اور ٹیکس فری بجٹ ہوگا ،حکومت کی مدت اپنے اختتامی دنوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔اپوزیشن کا اصرار تھا کہ حکومت کو تین مہینے کا بجٹ پیش کرنا چاہیے اور بعد کے معاملات نئی آنے والی حکومت پر چھوڑ دینے چاہئیں۔مگر حکومت وقت نے تمام اعتراضات کو نظر انداز کر کے بجٹ پیش کر دیا ہے جسے جلد ہی کابینہ سے منظور کروا لیا جائے گامسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنا ا?خری اور چھٹا بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10? فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔ مالی سال 2018-19ئ کے بجٹ میں کھاد ، الیکٹرک گاڑیاں ، پولٹری ، ڈیری مصنوعات ، ایل ای ڈی لائٹس ، لائیو اسٹاک ، زراعت ، زرعی اور صنعتی مشینری ، ایل این جی، لیپ ٹاپ ، کمپیوٹر ، اسکی اسمبلنگ ، ٹائر ، اسٹیشنری ، نظر کے چشمے ، الیکٹریکل اسٹیل شیٹس ، استعمال شدہ کپڑے اور جوتے سستے ہوگئےجبکہ موبائل ، سیمنٹ ، سگریٹ ، چھالیہ مہنگے ہوگئے ،وفاقی بجٹ کا کل حجم 5ہزار 932ارب 50کروڑ روپے تجویز کیا گیا ہے، معاشی شرح نمو کا ہدف 6.2فیصد رکھا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ 5ہزار 246ارب روپے لگایا گیا ہے، ا?ئندہ مالی سال بجٹ خسارہ 4.9فیصد رکھنے کی تجویز ہے،بجٹ تقریر کے ساتھ ہی ایک خبر بھی چلتی رہی کہ اوگرا نے فیول پرائس میں مزید اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے جو کہ یکم مئی 2018 سے نافذالعمل ہوگا۔بجٹ میں پیش کیئے گئے اعدادوشمار کے گورکھ دھندے عام افراد کی سمجھ سے بالاتر ہیں وہ یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ جہاں بجلی۔ گیس پانی کی بنیادی سہولیات 70 سال گزرنے کے باوجود ابھی تک لوگوں کو مکمّل طور پر میسر نہ ہو سکی ایک عرصہ سے ایندھن کے قیمتوں میں ردوبدل کر کے ہر مہینے منی بجٹ غریب عوام کے منہ پر مارا جاتا ہے۔

 


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain