عمران خان نے اپنی قوم سے جھوٹے وعدے کئے اور شہباز شریف اپنا ہر دعدہ نبھا گئے۔۔۔اور جہاں تبدیلی آنی تھی کہے بنا آگئی۔۔۔۔۔ کیا ہی بہتر تھا کہ جن سیاسی جماعتوں کو مرکز اور صوبوں میں حکومتیں بنانے کا موقع ملا وہ ان جگہوں پر عوام کی خوشحالی کیلئے بہتر طور پر کارکردگی دکھاتیں اور گڈگورننس کی طرف بہتر طریقے سے توجہ دی جاتی۔ تاہم پچھلیساڑھے چارسال کی تمام تر ہنگامہ آرائیوں کے باوجود وفاق اورپنجاب حکومت نے وطن عزیز میں دہشت گردی کے خاتمے اور توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے حکومتوں اور افواج پاکستان کیساتھ اچھا تال میل دکھایا ہے بالخصوص پنجاب کے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے خود کو صرف خادم اعلیٰ کہلوایا ہی نہیں بلکہ صوبے کے خادم کی حیثیت سے دن رات کام کر کے پاکستان بالخصوص پنجاب کو خوشحالی کی منزل کی طرف گامزن کر دیا ہے۔ پاکستان کے شہرہ آفاق ادارے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی المعروف پلڈاٹ کے حالیہ سروے نے چاروں صوبوں میں کارکردگی کے لحاظ سے پنجاب کو سرفہرست قرار دیا ہے۔ پلڈاٹ نے چاروں صوبائی حکومتوں کی طرف سے فراہم کردہ ڈیٹا کے تجزیئے کے بعد گڈگورنس کے معیار کے مطابق پوائنٹس دیئے۔ ان دیئے گئے پوائنٹس کے مطابق پنجاب 42 پوائنٹس حاصل کر کے سرفہرست رہاہے۔ جبکہ پنجاب کی حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی پنجاب میں سب سے بڑی سیاسی حریف پاکستان تحریک انصاف کی خیبر پختونخواہ حکومت 37 پوائنٹس حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہی۔ پنجاب میں جاری کاموں اور ترقیاتی منصوبوں کی مثال دنیا دے رہی ہے اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی کارکردگی کو پاکستان سمیت بین الاقوامی سطح پر کافی سراہا جا رہا ہے پنجاب کی ترقی اور خوشحالی کی بات کی جائے تو کچھ ایسے اقدامات کئے گئے ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کا قائم ہونا جنوبی پنجاب کی خواتین کو احساس تحفظ فراہم کرنے لے حوالے سے لائق تحسین اقدام ہے۔ ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین سینٹر کی تکمیل وقت کی ضرورت ہے۔انسداد تشدد مرکز برائے خواتین14 کروڑ رو پے کی لا گت سے مکمل کیا گیا ہے۔ اس سنٹر میں متا ثر ہ خواتین کو اپنے مسا ئل کے حل کیلئے ادھر ادھر جا نے کی بجا ئے ایک ہی جگہ پر تما م سہو لیا ت میسر ہو نگی۔ جنوبی ایشیاء کے پہلے انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ملتان سینٹر میں خواتین کو اپنے اوپر ہونے والے کسی بھی قسم کے ظلم و زیادتی کا فوری ریلیف ملے گا۔ اس مرکزمیں سب سے اچھی بات یہ ہے کہ مصالحتی اور ثالثی کا نظام بھی موجود ہوگاجس میں فریقین کے مسائل کو حل کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سنٹر میں خواتین کی بحالی کے لئے ماہر نفسیات بھی موجود ہوں گے تاکہ خواتین کو ذہنی طور پر مطمئن کیا جاسکے اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم کے سدِ باب کے لیے حکومتِ پنجاب نے صوبے میں ایسی خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں جن میں صرف خواتین جج مقرر ہیں اور وہ ہی ان خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات سن رہی ہیں۔یہ عدالتیں صوبے کے 36 اضلاع میں خواتین کے لیے قائم کیے جانے والے عدم تشدد کے مراکز میں قائم کی گئی ہیں۔ان سینٹرز کا مقصد خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ان مراکز میں ایک ہی چھت تلے قائم عدالتوں اور پراسیکیوٹر کے دفاتر قائم ہونے کی وجہ سے خواتین کے خلاف تشدد اور دیگر جرائم کے مقدمات میں فیصلے جلد کرنے میں مدد ملے گی یہ عدالتیں خصوصی طور پر پنجاب میں خواتین پر تشدد کے خلاف تحفظ کے قانون کے لیے قائم کی جا رہی ہیں اور جو بھی جرائم اس کے دائرہ کار میں آتے ہیں یہ عدالتیں ان کی سماعت کریں گی۔ شعبہ تعلیم کی بات کی جائے تو ابھی کچھ روز پہلے ایک بین الاقوامی ماہر تعلیم اور بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (ڈیفڈ) کے مینجنگ پارٹنر سرمائیکل باربر کی جانب سے بیان منظر عام پر آیا جس میں ان کی جانب سے وزیر اعلیٰ شہباز ژریف کی کار کردگی اور تعلیم سے متعلق حکومت پنجاب کی کاوشوں کو بے انتہا سراہا گیا اور تعلیم کے شعبے میں شہباز شریف کے ویژن کو باقی ترقی پزیر ممالک کے حکمرانوں کے لئے ایک کامیاب مثال کے طور پر پیش کیا گیا۔۔انہوں نے پنجاب کے تعلیمی میدان میں خاطر خواہ بہتری پر شہباز شریف اور ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ شعبہ تعلیم میں جاری اصلاحاتی پروگرام پر کامیاب عملدرآمد کے باعث کئی اہداف حاصل کئے گئے ہیں اور وزیر اعلی اس پروگرام میں ذاتی طور پر دلچسپی لے رہے ہیں۔مزید دیکھا جائے تو پنجاب حکومت سکولز روڈ میپ پروگرام کو شاندار انداز میں آگے بڑھا رہی ہے۔ انرولمنٹ اور معیاری تعلیم کے فروغ میں بے پناہ بہتری آئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر مزید جایزہ لیا جائے تو مختلف پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ سے تعلیم کے اخراجات نہ اٹھا پانے والے بچوں کو تعلیم حاصل کر کے اپنی زندگی سنوارنے کا بھرپور موقع مل رہا ہے پاکستانی عوام وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کے تعلیمی پروگراموں کو زبردست خراج تحسین پیش کر رہے ہیں کہ ان تعلیمی پروگراموں کے باعث غریب گھرانوں کے بچوں کو بھی اعلی تعلیم کے مواقع مل رہے ہیں۔بلاشبہ پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ خطے کی تاریخ کا سب سے بڑا تعلیمی فنڈہے جس کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ سے زائدبے وسیلہ ہونہار طلبا و طالبات اپنی تعلیمی پیاس بجھارہے ہیں۔ہونہار محنتی طلبا و طالبات قوم کے درخشندہ ستارے ہیں اورتعلیمی میدان میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پاکستان کا فخر ہیں۔ نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کئے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔اس تعلیمی فنڈ کے ذریعے پسماندہ علاقوں کی خاک آلود گلیوں سے ہیرے تلاش کر کے انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کیا جارہا ہے۔اشرافیہ کے بچوں کو تو دنیا بھر کے اعلی تعلیمی اداروں میں جہاں چاہیں حصول تعلیم کے مواقع میسر ہوں لیکن غریب گھرانوں کے ہونہارکرڑوں بچے اوربچیاں جن میں تعلیم حاصل کرنے کی تڑپ،شوق ہوان پر تعلیم کے دروازے بند ہ
