اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور قانونی ماہر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ خواجہ حارث نے وہی کیا جو ان کے کلائنٹ نے ان سے کہا۔ نوازشریف فرار کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں جس طرح کی نام نہاد پریس کانفرنس کرتے ہیں میڈیا والوں کو ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ نواز خاندان کیخلاف کیسز بھی بڑے شاہانہ انداز میں چل رہے ہیں ایک ایک گواہ ہے ۔ 20، 20دن جرح کی جارہی ہے ایسی رعایت کی مثال پاکستان میں تو کیا برصغیر میں بھی نہیں مل سکتی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے ان سے کہ رہا ہوں کہ عدالتیں ان کے ساتھ نرم رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ پھر بھی کہتے پھرتے ہیں کہ دفاع کا حق نہیں دیا جارہا۔ 2سال میں منی ٹریل کی ایک دستاویز بھی جمع نہ کراسکے پھر دفاعی لائن ہی بول دی اور قطری خط اور کیلبری فونٹ لے آئے جو دونوں جعلی تھے نوازشریف کے سامنے لندن جانے میں مفرور بیٹوں کے پاس انہیں متنازع فلیٹس میں ٹھہرتے ہیں کہیں کسی عدالت یا نیب جج نے اس بارے نوازشریف سے سوال نہیں کیا کہ آپ اپنے بیٹوں سے کیوں نہیں پوچھتے کہ پیر کہاں سے آیا۔ نوازشریف پریس کانفرنس میں چھوٹا سا منہ بنا کر کہتے ہیں۔ کہ میرے خلاف ثبوت تو کیا الزام بھی نہیں ہے۔ میڈیا کو سوالات کرنے کی اجازت تک نہیں دی جاتی میڈیا کو ایسی پریس کانفرنسز کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ اب خواجہ حارث کو کہہ کر درخواست دلوا دی ہے وکیلوں کو تو بڑے کشت اٹھانے پڑتے ہیں۔ یہ تو صرف ہفتہ اتوار کی پیشی پر ہی بھاگ گئے۔ میں خود بی بی شہید اور آصف زرداری کے کیسز لڑتا رہا تو صبح لاہور دوپہر کراچی اور رات اسلام آباد میں ہوتا تھا یوسف رضا گیلانی کیس میں 9گھنٹے تک سپریم کورٹ میں کھڑا دلائل دیتا رہا جس دوران میرے پاﺅں سوج گئے۔