لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) بیگم کلثوم نواز کی تشویشناک حالت کے باعث نوازشریف اور مریم نواز نے وطن واپسی موخر کر دی۔ بیگم کلثوم نواز کی حالت تاحال تشویشناک ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد نوازشریف اور مریم نواز نے وطن واپسی موخرکردی ہے۔ مسلسل 4دن سے وینٹی لیٹر پر رہنے سے ہر کوئی پریشان۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو اور میں نے امی کو بہت آوازیں دیں مگر وہ کوئی جواب نہیں دیتیں، دل کرتا ہے امی آنکھیں کھولیں اور بات کریں، والدہ کی طبیعت تاحال تشویشناک ہے اور فی الحال ڈاکٹرز ان کی صحت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ رہے۔ ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ اللہ تعالیٰ دعائیں سنتا ہے اور قوم میری امی کیلئے دعا کرے جبکہ بلاول کا کلثوم نواز کی صحت یابی کیلئے دعا اور پھول بھجوانے پر ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ اللہ بلاول بھٹو زرداری کی والدہ کے درجات بلند کرے۔ دریں اثنا لندن میں نوازشریف نے ہارلے کلینک سے روانگی کے وقت میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ کلثوم نواز بے ہوش اور وینٹی لیٹر پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہسپتال آئے تو ان کی بیگم کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر تھیں۔ نوازشریف نے کہا کہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ بیگم کلثوم نواز کو صحت دے۔ صدر مسلم لیگ (ن) شہبازشریف نے بھی کلینک جا کر کلثوم نوازکی عیادت کی ہے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کے جسمانی اعضاءدرست کام کرہے ہیں اور ان کی صحت مستحکم ہے۔ ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے کہا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کے جسمانی اعضاءبالکل درست کام کر رہے ہیں اور ان کی صحت سے متعلق کوئی بری خبر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بیگم کلثوم نواز کا معائنہ کر رہے ہیں اور ان کی صحت کی مسلسل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر حسین نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو والدہ کی صحت میں بہتری تک لندن میں ہی رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹر ہٹانے کا فیصلہ ڈاکٹرز کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ ہم کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔ وینی لیٹر ہٹانے کا فیصلہ طبیعت کی بہتری پر کیا جائے گا۔
