تازہ تر ین

’جو بڑے یہ سمجھتے ہیں وہ پکڑے نہیں جائیں گے تو ہم انہیں ڈھونڈ نکالیں گے‘

اسلام آباد (ویب ڈیسک)چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے قومی مصالحتی آرڈیننس (این آر او) سے فائدہ اٹھانے کے خلاف دائر درخواست میں نامزد تمام فریقین کو اپنے اور بچوں کے بیرون ملک موجود جائیداد اور اکاو¿نٹ ظاہر کرنے کی ہدایت کردی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے لائرز فاو¿نڈیشن فار جسٹس کے صدر فیروز شاہ گیلانی کی جانب سے این ا?ر او کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت کی۔دوران سماعت سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف اور آصف علی زرداری سے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں جبکہ سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کو بھی اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ کسی کی کوئی آف شور کمپنی ہے تو وہ بھی ظاہر کرے اور تمام فریقین اپنے بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کروائیں، اس حوالے سے دیئے گئے ریمارکس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میرے ذہن میں ایک ہزار لوگ ہیں جن سے تمام تفصیلات لی جائیں گی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ملک قیوم اور آصف زرداری کی جانب سے جواب کب آئے گا؟ جس پر ا?صف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو ا?گاہ کیا کہ زرداری صاحب کی جانب سے جواب آگیا ہے۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے پراپرٹی اور فارن اکاو¿نٹ ظاہر کرنے ہیں، آپ لوگوں کے بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں اس سے متعلق سپریم کورٹ کو اعتماد میں لیں، سپریم کورٹ کو اعتماد میں لینے میں کیا مسئلہ ہے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ لوگوں نے ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے اپنا پیسہ ’وائٹ‘ کیا ہے، ا?پ عدالت کو ا?گاہ کریں کہ پاکستان سے باہر آپ کی اور بچوں کی کوئی پراپرٹی ہے یا نہیں؟دوران سماعت فاروق ایچ نائیک کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے جہاز میں میرے ساتھ وعدہ کیا تھا، اب اس حوالے سے کچھ کرنے کا وقت آگیا ہے۔جس پر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سیاستدانوں کے لیے نہیں ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک آصف زرداری کا تعلق ہے تو میرے موکل آٹھ مختلف مقدمات میں باعزت بری ہوئے ہیں۔کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ این آر او کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم نے جواب جمع کروا دیے ہیں۔بعد ازاں نے عدالت نے این آر او مقدمے میں جواب جمع کروانے کے لیے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو 2 ہفتوں کی مہلت دیدی۔اس کے ساتھ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو بڑے یہ سمجھتے ہیں وہ پکڑے نہیں جائیں گے تو ہم انہیں ڈھونڈ کر پکڑیں گے، عدالت میں اس بات کا بیان حلفی جمع کرائیں کہ پاکستان سے باہر آپ کا کوئی اکاو¿نٹ نہیں۔اس کے ساتھ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ ہم نے بڑے کام کرنے ہیں، ڈیم بنانے ہیں، کرپشن کو ختم کرنا ہے اور ملک کا قرضہ بھی اتارنا ہے۔خیال رہے کہ لائرز فاو¿نڈیشن فار جسٹس کے صدر فیروز شاہ گیلانی نامی شہری نے سپریم کورٹ میں ملک کے سابق صدور آصف علی زرداری اور جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف این آر او کے ذریعے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہچانے کے حوالے سے پٹیشن دائر کی تھی۔فیروز شاہ گیلانی نے پٹیشن میں عدالت عظمیٰ سے درخواست کی تھی کہ غیر قانونی طریقے سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا جس کے حوالے سے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں پہلے سے ہی فیصلے موجود ہیں۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ پرویز مشرف نے ایمرجنسی نافذ کرکے آئین معطل کیا اور این آر او کا اعلان کیا، جس کے تحت آصف علی زرداری اور دیگر سیاست دانوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain