لاہور، اسلام آباد (نمائندگان خبریں) نیب لاہور کو نواز شریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کیلئے ہیلی کاپٹر فراہم کر دیا گیا۔ گرفتاری کیلئے سو کمانڈوز تعینات کیے جائیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں جاری ہیں ،پارٹی کی جانب سے بتائے جانے والے مقام پر جمع ہونے والے کارکن بڑے قافلے کی صورت میں ایئر پورٹ جائیں گے ، (ن) لیگ کی جانب سے رکاوٹ ڈالے جانے کی صورت میں متبادل حکمت عملی پربھی غور جاری ہے ، نیب نے بھی نواز شریف او رمریم نواز کی گرفتاری کےلئے اپنی حکمت عملی طے کر لی ہے جبکہ نگران حکومت کی ہدایت پر پولیس نے امن و امان کی صورتحال کوبر قرار رکھنے کےلئے سخت سکیورٹی انتظامات کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا طیارہ جمعہ کی شام سوا چھ بجے ایئر پورٹ پر لینڈ کرے گا ۔(ن) لیگ کے رہنماﺅں کے علاوہ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف میڈیا ہاﺅسز سے تعلق رکھنے والے صحافی بھی نواز شریف کے ہمرا ہ لاہور آئیں گے ۔ دوسری طرف (ن) لیگ کی جانب سے تاریخی استقبال کےلئے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور اس سلسلہ میں تشکیل دی گئی کمیٹیوں کے اجلاس بھی منعقد ہو رہے ہیں۔ پارٹی ترجمان کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پارٹی کے مرکزی رہنماﺅں کے ہمراہ قافلے کی قیادت کرتے ہوئے ائیر پورٹ پہنچیںگے ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) کی جانب سے رکاوٹ ڈالے جانے کی صورت میں متبادل حکمت عملی پر بھی غور کیا جارہا ہے جس کے تحت کارکنوںکے ائیر پورٹ پہنچنے کو یقینی بنایا جائے گاتاہم کارکنوں کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ مکمل طور پر پر امن رہیں اور اشتعال میںنہ آئیں ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں سے بھی کارکن پارٹی قائد محمد نواز شریف کے استقبال کےلئے لاہور آئیں گے اور ان کی آمد کاسلسلہ آج جمعرات سے شروع ہو جائے گا۔ذرائع کے مطابق نیب نے بھی نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی گرفتاری کےلئے حکمت عملی تیار کر لی ہے اور اس کےلئے ابتدائی تیاریاںبھی مکمل کر لی گئی ہیں ۔ نگران حکومت کی جانب سے بھی نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو بر قراررکھنے کےلئے غوروخوض کیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں پولیس افسران کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ پولیس کی جانب سے کسی بھی نا خوشگوار صورتحال سے نمٹنے کےلئے بھاری تعدادمیںنفری تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور حتمی سکیورٹی پلان پر بھی مشاورت جاری ہے۔ استقبال کے معاملے پر نگران پنجاب حکومت اور ن لیگ کی قیادت میں پہلا رابطہ ہوا۔ لیگی قیادت کا کہنا تھا کہ ہم اپنے قائد کے استقبال میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرینگے۔ نگران وزیر داخلہ شوکت جاوید کا کہنا تھا کہ ریلی نکالنے کی اجازت صرف انتخابات کی حد تک ہے۔ احتجاج پرامن ہو گا تو کارروائی نہیں کرینگے ورنہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کارروائی ہو گی جس پر مسلم لیگ ن کی قیادت کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم کا استقبال کرنا ہمارا حق ہے ہم اپنے قائد کے استقبال میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرینگے۔ شوکت جاوید نے کہا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیا جائے گا۔ حالا ت خراب ہوئے تو رینجرز اور پولیس ایکشن لے گی۔ ہم کسی کو قانون میں ہاتھ لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں قانون سے کوئی بالا تر نہیں۔ قانونی شکنی پر کارروائی ہو گی۔ نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ نگران حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو مکمل طور پر یکساں مواقع دے رہی ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی تشہیری مہم چلانے کیلئے بھی اجازت دے رہے ہیں۔ استقبال کیلئے جانے والی مسلم لیگ ن کی ریلی کو روکنے کیلئے لاہور پولیس کو احکامات موصول، راستے روکنے کیلئے کنٹینرز قبضے میں لے لیے گئے۔ لاہور پولیس کو ایئرپورٹ جانے والے تمام راستے بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں اور تھانوں کے ایس ایچ اوز کو دو دو کنٹینرز قبضے میں لینے کا حکم دے دیا گیا ہے۔