لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل چینل فائیو کے پروگرام ” کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ نگار و میزبان توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں سے مذہب کا عنصر ختم نہیں ہوسکتا اور نہ ہی مذہب کا سیاسی استعمال روکا جاسکتا ہے۔ جنوبی پنجاب میں شاہ محمود قریشی، یوسف رضا گیلانی طرز کا بیڈ فیکٹر موجود ہے۔ پیر پرستی پورے پاکستان بلکہ برصغیرمیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریحام خان کی کتاب کی طرح الیکشن سے قبل عابد باکسر کی شہباز شریف کیخلاف ویڈیو الیکشن سے قبل دھاندلی ہے۔ سینئر تجزیہ نگار میاں حبیب نے کہا کہ تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی بڑی جماعت ہے مگر وہاں بھی مذہبی عناصر کا بڑا ووٹ ہے۔ سیاست میں گدیوں اور خانقاہوں کا بڑا کردار ہے۔ جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ بڑی جماعت تھی مگر جنوبی پنجاب محاذ نے نواز شریف اور شہباز شریف کا صفایا کردیا ہے۔ جنوبی پنجاب میں تحریک انصاف اور آزاد الیکٹیبل امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ عابد باکسر کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ 1999ءمیں ن لیگ کی حکومت ختم ہونے سے ایک دن پہلے عابد باکسر کو پولیس مقابلے میں مروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ شہباز شریف نے اسے تھانہ میں قید کروایا۔ اقبال ٹاﺅن تھانہ سے سی آئی اے تھانہ منتقل کردیا گیا مگرخدا کو کچھ اور منظور تھا اور وہ ملک سے فرار ہوگیا۔ مگر اب عابد باکسر کا بار شہباز شریف پر پڑے گا۔ تجزیہ کار امجد اقبال نے کہا کہ الیکشن سے 4دن قبل عابد باکسر کا منظر عام پر آنا اہم سوال ہے۔ ریحام خان کیطرح عابد باکسر کے پیچھے بھی سیاسی مقاصد ہیں۔ اسکا کیس عام دنوں میں چلائیں۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو چھوڑ کر جانے والے الیکٹیبل جہاں بھی گئے جیتیںگے۔ جنوبی پنجاب کی 40 سیٹوں میں 10پر امیدوار آزاد لڑ رہے ہیں باقی سیٹوں کا ووٹ پارٹیوں میں تقسیم ہوگا۔ تجزیہ نگار افضال ریحان نے کہا کہ راﺅ انوار پر مہربانیاں کیوں کی گئیں۔ ایسے لوگ سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں ہونے چاہیئں۔