اسلام آباد(ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان میں موجود تمام جائیداد فروخت کرنے کی عدالت سے اجازت مانگ لی۔نیب کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسحاق ڈار نیب کو مطلوب ہیں، ان کی ملک میں موجود تمام جائیدادوں کو فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق کی جانب سے دائر درخواست کے متن کے مطابق اسحاق ڈار نیب اور عدالت کی جانب سے مفرور قرار دیے جاچکے ہیں اور برطانیہ میں موجود ہیں۔درخواست میںمﺅقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزم بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہوااور اس واقعے کو 6 ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے۔نیب کی جانب سے دائر درخواست میں مﺅقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیماری کے بہانے بیرون ملک فرار ملزم وہاں روزمرہ سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے، اسحاق ڈار جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کی کچھ جائیداد ضبط کی جا چکی ہے لیکن کچھ جائیداد اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے لہذا عدالت باقی جائیداد سے متعلق بھی حکم نامہ جاری کرے۔عدالت نے نیب کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل سماعت کریں گے۔یاد رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔سابق وزیر خزانہ کو وطن واپس لانے کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے ریڈ وارنٹ جاری کرتے ہوئے انٹرپول کو بھی درخواست دی جاچکی ہے۔