لاہور (وقائع نگار) ذرائع کے مطابق میاں شہباز شریف کے بعد پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کیخلاف بھی مبینہ طور پر کئی ٹھیکوں میں اپنا اثرو رسوخ استعمال کرنے کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی تھیں اس پر متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کیا جس کے بعد گزشتہ دور حکومت میں ٹھیکے لینے والے کئی ٹھیکیدار اور بیوروکریٹس خود کو بچانے کے لیے وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے اور حمزہ شہباز شریف کے خلاف بھی غیر قانونی مداخلتوں کے ثبوتوں کے ساتھ رپورٹس تیار ہونے لگیں۔ نیب کی کاررائیوں سے قبل بیورو کریسی شش وپنج میں تھی تاہم اب بیورو کریسی نے بھی نیب کے ساتھ مکمل تعاون کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سول بیوروکریسی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے دور میں غیرقانونی مداخلتوں کے ثبوت ہر محکمے اور کمپنیوں میں موجود ہیں اسی لیے صوبے میں کوئی تقرری وزیراعلیٰ کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتی تھی اور پوسٹنگ کی فہرستیں بھی وزیراعلیٰ ہاﺅس سے ہی آتی تھیں۔ صوبے کے تمام اداروں پر حمزہ شہباز کا مکمل ہولڈ تھا اور انکی جانب سے لگائے گئے ٹھیکیداروں کا کام چیک کرنے کی اجازت متعلقہ افسران کو بھی نہ تھی بلکہ افسران منصوبے کے چیک بھی متعلقہ ٹھیکداروں کے گھر خود دے کر آتے تھے۔ اس حوالے سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہی کوئی بڑا قدم اٹھایا جانے والا ہے۔
