اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کو غیر قانونی قرار دے دیتے ہوئے وزارت داخلہ کو خطوط میں کہا ہے کہ کہ ای سی ایل میں نام ڈال کر آئین کے آرٹیکل 4 ، 15 اور25 کی خلاف ورزی کی گئی، احتساب عدالت نے ملزمان کو کرپشن کے الزام سے بری کیا، تینوں نے عدالت کے سامنے پیش ہونے کے بانڈز جمع کروا رکھے ہیں، نواز شریف احتساب عدالت نمبر 2 کی اجازت سے بیرون ملک سفر کریں گے،تینوں کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں۔ تفصیلات نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر نے اپنے نام ای سی ا یل سے نام نکالنے کیلئے وزارت داخلہ سے رابطہ کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کے نام الگ الگ خطوط لکھ دیے جن میں کہا گیا ہے کہ ای سی ایل میں نام ڈال کر آئین کے آرٹیکل 4 ، 15 اور 25 کی خلاف ورزی کی گئی، احتساب عدالت نے ملزمان کو کرپشن کے الزام سے بری کیا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسی بنیاد پر سزا معطل کی، کسی بھی عدالت نے نام ای سی ایل پر ڈالنے کا حکم نہیں دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم قانون پر عملدر آمد کرنے والے شہری ہیں، احتساب عدالت نے عدم موجودگی میں سزا سنائی، ہم نے رضا کارانہ طور پر گرفتاری دی۔ خط میں کہا گیا کہ تینوں نے عدالت کے سامنے پیش ہونے کے بانڈز جمع کروا رکھے ہیں، نواز شریف احتساب عدالت نمبر 2 کی اجازت سے بیرون ملک سفر کریں گے،تینوں کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں، نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وزارت داخلہ کو خطوط نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر نے نام ای سی ایل میں ڈالنے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ دریں اثناءسابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کسی شخص کو آزادی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا‘ وفاق کا ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام غیر آئینی و غیر قانونی ہے‘ ریاست کے خلاف کوئی سازش یا دہشت گردی نہیں کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کا ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام غیر آئینی و غیر قانونی ہے۔ کسی شخص کو آزادی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ آئین کے تحت تمام شہریوں کے حقوق مساوی ہیں۔ بدعنوانی یا اختیار کے غلط استعمال کا جرم نہیں کیا۔ ریاست کے خلاف کوئی سازش یا دہشت گردی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ نیب میرے خلاف کرپشن کے الزامات ثابت نہیں کرسکا احتساب عدالت نے کرپشن کے الزامات سے بری کیا۔
