اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سابق وزیر اعظم کی وجہ سے خراب ہوئے۔اسلام آباد میں مراد سعید کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ برطانیہ سے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے بعد اب پاکستان کاپیسہ لوٹنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا پیسہ واپس لانےکے لیے برطانیہ اور دبئی سے معاہدے کررہے ہیں، پاکستان بدل رہا ہے، جتنی لوٹ مار ہوئی ختم کرنے میں وقت لگے گا اور اس وقت وزیراعظم کا ایک معاون خصوصی صرف کرپشن پر تحقیقات کررہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو قانون وزیراعظم کے لیے ہوگا وہی عام لوگوں کے لیے ہوگا اور وزیراعظم کے احکامات پر روٹ کلچر ختم کردیا گیا ہے کیوں کہ پاکستانیوں کو تکلیف دےکر روٹ نہیں لگانے دیں گے۔مراد سعید کا کہنا تھا کہ عوام بھوک،افلاس اور بے روزگاری سے مر رہے تھے، خود کشی پر مجبور ہو گئے تھے اور ان کو فکر تھی کہ دودھ خالص ہونا چاہیے، جب شاہ خرچیوں کے خاتمے کے لیے جب کسی چور کی بات ہوتی ہے تو ان کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔ان کہنا تھا کہ این ایچ اے ہاو¿سنگ سوسائٹی کی تحقیقات کے لیے معاملہ ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے، 2003 میں ہاو¿سنگ سوسائٹی کا اعلان ہوا لیکن 600 کنال زمین تاحال منتقل نہیں ہوئی۔