اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنماءقمر الزمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت کا یہ طریقہ درست نہیں کہ ای سی ایل میں نام ڈالناہو تو کابینہ ڈالے گی نکالنا ہو تو پارلیمانی کمیٹی نکالے گی۔معاملے کو تاخیر کا شکار بنانا حکومتی بدنیتی ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ7 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہو عدالت کے ساتھ بھی مذاق ہوا ہے۔سندھ حکومت کو عوام کی مکمل سپورٹ حاصل ہے وفاقی حکومت اپنا شوق پورا کر لے لیکن سندھ حکومت کو غیر مستحکم کرنا وفاقی حکومت کے بس کا روگ نہیں۔حکومت صرف اپنی نالائقی چھپانا چاہتی ہے۔حکومت اپنے وعدے پورے کر لے تو بڑی بات ہے ہم چاہتے تو تحریک انصاف کی حکومت بننے نہ دیتے۔اپوزیشن حکومت کو پریشان کرنا نہیں چاہتی۔ہم نہیں چاہتے حکومت غیر مستحکم ہو۔ماہر قانون بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ اگر کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا ہو تو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا پڑتا ہے کابینہ نے بغیر جواز دیے 172لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے۔میری رائے میں بھی یہ غلط ہوا۔صرف ایک آرڈر سے نام ڈالنے پر شک ہوتا ہے۔انکوائری کے بغیر ای سی ایل میں نام ڈالنا مناسب نہیں۔سابق وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا کہ جب چھوٹے لوگ بڑے عہدوں پر بیٹھ جائیں تو یہی ہوتا ہے جو آج کل ہو رہا ہے صحافیوں سے بدتمیزی سنجیدہ معاملہ ہے۔چیئرمین پی اے سی سیکرٹری وزارت کو بلا سکتے ہیںبہرحال فیصل واﺅڈا کو ناشائستہ زبان استعمال نہیں کرنا چاہئے تھی۔فیصل واﺅڈا کو پتہ نہیں ہوتا وہ کیا بات کر رہے ہیں۔جنر ل ر اعجاز اعوان نے کہا ہے کہ ابھی یہ نہیں کہہ سکتے ہم نے دہشت گردی مکمل ختم کر دی جب تک افغانستان میں امن نہیں ہوتا اور راءکی مداخلت ختم نہیں ہوتی دہشت گردی کے واقعات ہو سکتے ہیں۔پاک افغان بارڈر پر باڑ جتنی جلدی ہو مکمل ہونی چاہئے۔ بھارت میں بی جے پی سیاست ہی مسلم مخالف اور پاکستان مخالف ہے۔بھارت میں اقلیتیں بہت غیر محفوظ تصور کرتی ہیں۔
