لاہور(خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ باتیں کم اور کام زیادہ کرتے ہیں۔ پوری توجہ عام آدمی کی فلاح و بہبود پر ہے۔ صوبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے جامع روڈمیپ تیار کر لیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت سماجی و معاشی انصاف کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ سابق ادوار کی طرح نمائشی منصوبوں پر قومی وسائل ضائع نہیں کریں گے۔ ہر وہ پروگرام اور منصوبہ شروع ہوگا جس کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا۔وہ وزیراعلیٰ آفس میں مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے-وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماضی مےں وسائل کا رخ صرف چند علاقوں تک محدود رکھا گیا اور سابق حکمرانوں نے پسماندہ علاقوں کے مسائل حل نہیں کئے- ماضی کی غلط پالیسیوں کے باعث یہ علاقے ترقی نہیں کر سکے لیکن اب وسائل کا رخ وزےراعظم عمران خان کے وےژن کے مطابق پسماندہ علاقوں کی طرف موڑ دےا گےا ہے۔ہر پسماندہ تحصےل کو ترقی ےافتہ علاقوں کے برابر لائےں گے۔انہوںنے کہاکہ تحرےک انصاف کی حکومت دور دراز علاقوں میںبنیادی سہولتیں مہیا کرے گی۔ حکومت کی انتھک محنت کے باعث صوبے کو درست سمت میں گامزن کر دیا ہے۔صوبے کے عوام کی امیدوں اور توقعات سے بڑھ کر خدمت کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آج اتوار کی تعطیل کے روز بغیر پروٹوکول ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ کا اچانک دورہ کیا- وزیراعلیٰ لاہور سے صرف دو گاڑیوں کے ہمراہ روانہ ہوئے اوربغیر پیشگی اطلاع ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ پہنچے،ہسپتال انتظامیہ بھی وزیراعلیٰ کے اس دورے سے لا علم تھی -وزیراعلی مختلف وارڈز میں گئے ، مریضوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی – وزیراعلی نے مریضوں سے ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولتوں اور ادویات کی فراہمی کے بارے میں دریافت کیا -وزیراعلیٰ نے دورہ کے دوران ٹراما سنٹر میں زخمی بچے کے والد کی جانب سے مفت ادویات نہ ملنے اور ادویات باہر سے منگوانے کی شکایت پر فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹر مزمل کو معطل کرنے کا حکم دیاہے – وزیراعلیٰ نے بینڈیج اینڈ انجکشن روم کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر آئی بزرگ مریضہ کو فوری طو رپر وارڈ میں شفٹ کرنے کی ہدایت کی -ایمرجنسی میڈیکل آئی سی یو کے دورے کے دوران بھی مریضوں اور ان کے تیمار دارو ںنے ادویات نہ ملنے کی شکایات کیں -وزیراعلیٰ نے مفت ادویات نہ ملنے کی شکایات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے اربوں روپے کے وسائل مفت ادویات کے لئے فراہم کئے ہیں ،اس کے باوجودمفت ادویات نہ ملناایک افسوسناک امر ہے -انہوں نے ہسپتال میں پولیس خدمت سنٹر کا دورہ کیااورزخمیوں کو ڈاکٹ کے اجراءکے عمل کا بھی جائزہ لیا – انہوںنے کہاکہ ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے کا بیڑا اٹھا لیاہے اورمریضوں کو معیاری طبی سہولتوں کاحق واپس کریں گے -وزیراعلیٰ نے کہاکہ مریض دربدر پھریں اور ان کا مناسب علاج نہ ہو ،یہ روش نئے پاکستان میں نہیں چلے گی- میںخود ہسپتالوں کے دورے کر کے صورتحال کا ذاتی طو ر پر جائزہ لے رہاہوں اورہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتوں پر جب تک عام آ دمی کا اعتماد بحال نہیں ہوجاتا، میں آپ کے پاس آتا جاتا رہوں گا- یہ آپ کی حکومت ہے او رآپ کا وزیراعلیٰ ہے ،مجھ سے جو کچھ بن پڑا وہ کر کے دکھاﺅں گا- بعدازاں وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ کا اچانک دورہ کیا-وہ خواتین اور مرد قیدیوں کی بیرکس میں گئے اور جیل کے کچن کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے قیدیوں کے لئے پکایا گیا کھانا کھا کر اس کا معیار چیک کیا – وزیراعلی نے جیل کے ہسپتال کا بھی دورہ کیا اور قیدی مریضوں کی عیادت کی -انہوں نے 3قیدیوں کے علاج معالجے کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی -وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں ڈاکٹر کے موجود نہ ہونے پر برہمی کا اظہارکیا-قیدی مریضوں کے بستر پر تکیہ نہ ہونے پر وزیراعلیٰ نے سپرنٹنڈنٹ جیل کی سرزنش کرتے ہوئے پوچھا کہ کس قانون کے تحت مریضوں کو تکیہ نہیں دیا جاتا؟-وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مریض قیدیوں کو تکیہ فراہم کیا جائے-وزیراعلی نے بعض قیدی مریضوںکو علاج کے لئے دوسرے ہسپتال میں شفٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ بیمار قیدی مریضوں کا پوری توجہ سے علاج معالجہ ہونا چاہےے -وزیراعلیٰ نے خواتین قیدیوں سے بھی ان کے مسائل پوچھے-انہوں نے کہاکہ اگر کوئی تکلیف ہے تومجھے بتائیں فوراً حل کریں گے -وزیراعلیٰ نے خواتین بیرکس کے باہر لائٹ لگانے کی ہدایت کی اورانہوں نے کہاکہ بیرکوں میں چھوٹے ٹی وی کی جگہ بڑے ٹی وی رکھے جائیں-انہوں نے مرد قیدیوں سے جیل میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا او رپوچھا کہ کسی چیزکی ضرورت ہے تو مجھے بتائیں،کھل کر اپنی بات کریں ،کسی سے مت ڈر یں ، اگرکوئی آپ سے پیسے لیتا ہے تو اس کا بھی بتائیں میں ایکشن لوں گا- وزیراعلیٰ نے قیدی خواتین او رقیدی مردوں سے جیل میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کے بارے میں بھی دریافت کیا-وزیراعلیٰ نے قیدیوں سے پوچھا کہ آپ کو سردی تو نہیں لگتی جس پر قیدیوں نے کہا کہ ہمارے پاس کمبل ہیںاور عملہ بھی تعاون کرتا ہے-بعدازاں وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جہاں بھی مسئلہ ہوگا اس کو درست کریں گے-میں صوبے بھر کے ہسپتالوں ،جیلوں اور دیگر اداروں کے دورے کرکے عملی طو رپر صورتحال کا جائزہ لوں گا-ہم عوام کی بہتری کے لئے کام کررہے ہیں او راچانک دوروں کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا-ایک سوال کے جواب میں ا نہوںنے کہاکہ ہماری نیت نیک ہے ابھی کچھ نہیں ہوگا ہم بھی ادھر ہیں او رآپ بھی ادھر ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں 120 نئے اراضی سینٹر بنائے جا رہے ہیںجبکہ 20موبائل سینٹر بھی جلد فنکشنل ہوں گے۔ اراضی سینٹرز کو ہم مرحلہ وار پروگرام کے تحت دور دراز علاقوں میں لے کر جا رہے ہیں تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے آج شیخوپورہ شہر کااچانک دورہ بھی کیا -وزیراعلیٰ نے صفائی کے انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے صفائی کے انتظامات کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے- انہوںنے کہاکہ کوڑا کرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے اورتجاوزات کے خلاف جاری آپریشن میں غریب آدمی کو ہر گز تنگ نہ کیا جائے-وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بڑے مگر مچھوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھی جائے-انہوںنے کہاکہ شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اورٹریفک مینجمنٹ کے لئے جامع پلان مرتب کیا جائے-وزیراعلیٰ نے شیخوپورہ میں صفائی کے ناقص نتظامات پر فوری ایکشن لیتے ہوئے چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن طارق ضیا کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے-انہوںنے کہاکہ شیخوپورہ شہر کے دورے کے دوران صفائی کی ابتر صورتحال دیکھ کر مایوسی ہوئی ہے اورشہرمیں جگہ جگہ کوڑاکرکٹ کے ڈھیر میونسپل کارپوریشن کی خراب کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے-وزیراعلیٰ نے کہاکہ جو افسر اپنی ذمہ داری پوری نہ کر سکے ،اسے عہدے پر رہنے کاکوئی حق نہیںہے۔