اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مری میں شدید برفباری کے باعث سیاحوں کی کثیر تعداد نے مری کا رُخ کر لیا۔ برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لئے آنیوالے سیاحوں کیلئے سفر شدید رش اور ٹریفک جام کے باعث خطرناک ہونے لگا۔ نجی ٹی وی پروگرام میں مری آنیوالے عوام سے خصوصی گفتگو میں انکے مسائل اُجاگر کئے گئے۔ انکا کہنا تھا کہ برف میں پھنسنے پر چین لگا کر گاڑی نکالنے پر 5000 تک وصول کئے جا رہے ہیں۔ تاہم شدید ٹریفک جام میں پولیس اور مری انتظامیہ سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش نظر آئی۔ اس موقع پر مری روڈ پر موجود مری سے رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی نے پروگرام میں خصوصی گفتگو کی۔ انکا کہنا تھا کہ توقع سے زائد مہمان سیاحوں کی آمد سے مسائل کا سامنا ہے مگر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کے حامیوں سمیت ہم سب کو خوش آمدید کرتے ہیں۔ لوگوں کو مکمل سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ فیملیز کے لئے مسائل کی افواہیں اڑائی جا رہی ہیں مری محفوظ ہے اور عوام برفباری سے رات گئے تک لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے شمالی علاقہ جات میں ٹورازم کو پس پشت ڈال دیا۔ آنیوالے دنوں میں تحریک انصاف کی حکومت اس علاقے کو ٹورازم انڈسٹری کا درجہ دے گی۔ پنجاب حکومت کی انتظامیہ سیاحوں کی خدمت میں مستقل حاضر ہے۔ سڑکوں سے برف ہٹانے کے لئے 3 سے 4 مشینیں لگائی گئی ہیں تاکہ ٹریفک بلاک سے بچا جاسکے۔ اس موقع پر سڑک پرگاڑی چھوڑ کے غائب ہونے والے سیاح کی گاڑی رکن قومی اسمبلی نے دھکا لگا کر خود ہٹائی تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جاسکے۔ مری روڈ پر سیاح بڑی تعداد میں رات بھر موجود رہے اور برفباری سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ اس موقع پر موجود ٹریفک پولیس حکام کا کہنا تھا کہ 50 ہزار سے زائد گاڑیاں مری میں داخل ہوئی ہیں۔ مگر پارکنگ کے لیے صرف 4000 گاڑیوں کی جگہ ہے جسکے باعث سڑک کی ایک سائیڈ پرپارکنگ کی اجازت دینا پڑتی ہے۔ ہر دور حکومت میں پارکنگ پلازوں کی درخواست کی گئی ہے مگر اب تک شنوائی نہیں ہوئی۔ مال روڈ مری پر موجود سیاحوں کا کہنا تھا کہ ہوٹلز انتظامیہ ان سے اوور چارجنگ کر رہی ہے اور سیاحوں کو بدتمیزی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک گھنٹہ ہیٹر استعمال کرنےکے 300 روپے وصول کیے جارہے ہیں۔ ہوٹل یونین ناکام ہے رہائشی کمروں کے لیے من مانے پیسے وصول کیے جارہے ہیں۔ حکومتی تبدیلی کے باوجود سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں۔ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہیں۔ مری میں ٹوائلٹ اور پانی کا شدید مسئلہ ہے اور ٹوائلٹ استعمال کرنے کےلئے اضافی پیسے وصول کیے جارہے ہیں۔
پروگرام میں مزید گفتگو کرتے ہوئے صداقت عباسی نے کہا کہ مری میں وزیر صحت پنجاب کی آمد کے بعد جنرل ہسپتال اور ٹراماسینٹر کی بنیاد رکھی گئی ہے جو اگلے دوماہ میں کام کرنا شروع کر دے گا۔ پنجاب ہاوس کو وزیراعظم عمران خان سے یونیورسٹی اپروو کروا دیا گیا ہے جو اسی سال شروع ہو جائے گی۔ پانی کا مسئلہ بہت زیادہ ہے ۔ چوہدری پرویز الٰہی کے دورکا دریائے جہلم سے مری کوپانی فراہم کرنے کا منصوبہ شاہد خاقان عباسی نے بند کروا دیا تھا اسے بحال کروانے کی کوشش کیجا رہی ہے تب تک پانی کا مسئلہ رہے گا۔ پارکنگ پلازوں کے لیے بھی حکومت کوشش کر رہی ہے۔