لاہور (ویب ڈیسک ) سانحہ ساہیوال پر تشکیل دی جانے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ آج شام ۵بجے پیش کی جائے گی۔ جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد آئی جی پنجاب کو تبدیل کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کو مس ہینڈل کرنے پر وزیراعظم عمران خان نے آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر اظہار برہمی کیا۔ذرائع نے بتایا کہ آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ہدایت جاری کی کہ آئی جی پنجاب کو تبدیل کردیا جائے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر مطمئن نہیں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال پر ہی آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھالیکن وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں نے انہیں مشورہ دیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے تک کا انتظار کر لیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوگا جس میں چیف سیکرٹری ، آئی جی پنجاب اور ایڈشنل سیکرٹری داخلہ بھی شریک ہوں گے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد آئی جی پنجاب کو تبدیل کیے جانے کا قوی امکان ہے۔ دوسری جانب سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آنے پر کئی اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس پر پولیس کے اعلیٰ افسران اور سی ٹی ڈی افسران میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔گذشتہ روز موصول ہونے والی اطلاعات میں پولیس کے اعلیٰ افسران کا محکمہ داخلہ پر دباﺅ ڈالے جانے کا انکشاف بھی ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ پولیس افسران نے پیٹی بھائیوں کو بچانے کے کوششوں کا آغاز کر دیا ہے جس کے لیے اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے بار بار محکمہ داخلہ کو فون کیے جا رہے ہیں۔ پولیس افسران نے محکمہ داخلہ سے کیے رابطے میں موقف اپنایا کہ اگر ہمارے دس آپریشن درست اور ایک غلط ہو گیا تو کیا ہوا۔