قصور(بیورو رپورٹ) سیاسی سفارشات پر تعینات کیے جانیوالے محکمہ فوڈاتھارٹی پنجاب کے افسران اور عملہ نے معصوم ملازم بچے کو موت کی دہلیز پر پہنچا دیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع قصور میں تعینات فوڈ اتھارٹی کے سربراہ اشتیاق امین کے ماتحت کام کرنیوالے ملازمین کا ایک گروہ ہوٹلوں اور دوسرے تجارتی مراکز سے ہر ماہ لاکھوںروپے کا بھتہ اکٹھا کرتا ہے پیسے نہ دینے والے تاجروں کے خلاف بلاجواز سخت کارروائی فوڈ اتھارٹی کا وطیرہ بن چکا ہے جس کے خلاف تاجر برادری کی طرف سے قصور کے علاوہ دوسرے شہروں میں کئی بار متعدد مظاہرے کئے جا چکے ہیں تاہم گزشتہ دنوں فوڈ اتھارٹی قصور کے افسران نے مبینہ طور پر بھتہ نہ دینے والے ایک سٹور کے مالک کو دھمکیاں دیتے ہوئے نہ صرف اس کا سٹور سیل کر دیا بلکہ سٹور میں موجود معصوم ملازم کو بھی باہر نکلنے کی اجازت نہ دی اور سٹور سیل کرنے کے ساتھ ساتھ چاند ولد محمد بوٹا نامی بچے کو بھی چیخنے چلانے کے باوجود سٹور کے اندر ہی بند کر دیا جس پر کھارا روڈ پر واقعہ سٹور کے مالک محمد جہانگیر کے ہمراہ تاجروں اور شہریوںکی بڑی تعداد اکٹھی ہوگئی اور انہوںنے فوڈ اتھارٹی کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور اس امر کی اطلاع پولیس تھانہ اے ڈویژن قصورکو دی تاہم سٹور چونکہ فوڈ اتھارٹی نے سیل کیا تھا اس لئے پولیس نے اسے کھولنے سے معذوری کا اظہار کر دیا جس پر بچے کے ورثاءسٹور کے مالک نے مختلف افسران کے دفاتر کے دھکے کھانے اور نامراد لوٹنے کے بعد وکلاءکی مقامی ٹیم کے ساتھ عدالت سے رجوع کیا تو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصور محترمہ شاہدہ سعید نے قصور پولیس کو بچے کو فوری طور پر بازیاب کرانے کا حکم جاری کیا جس پر قصور پولیس نے فوڈ اتھارٹی کے ملازمین فرحان اور عمر وغیرہ کے ساتھ سٹور کی بالائی چھت سے سیڑھیوں کے ذریعے سٹور کے اندر اتر کر 11 سالہ چاند کو تلاش کیا تو وہ بھوک اور ڈر کے مارے بیہوش حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں پڑا ہوا تھا جسے فوری طو رپر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور پہنچایا گیا جہاںاسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے فوڈ اتھارٹی قصور کی کرپشن لاقانونیت اور غنڈہ گردی کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ اے ڈویژن قصور نے جو رپورٹ مرتب کرکے عدالت میں پیش کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ 22جنوری کو محکمہ فوڈ اتھارٹی نے کھارا روڈ چونگی کے قریب واقعہ سٹو رکو چاند ولد محمد بوٹا کو سٹور کے اندر موجود ہونے کے باوجود سیل کر دیا تھا اور عدالت کے حکم کے تحت بچے کو بازیاب کرالیا گیا ہے قصور کی تاجر برادری کے علاوہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے صوبائی صدر میجر(ر)حبیب الرحمن ایڈووکیٹ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماءرانا فیصل منظور ،چوہدری محمدصادق ،حاجی محمد اشفاق پاکستان تحریک انصاف کےے مہر اشتیاق احمد ،سلطان علی کمبوہ ،جماعت اسلامی کے حاجی محمد رمضان ،غلام مصطفی مغل کے علاوہ شہر کی نمائندہ شخصیات نے اس واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور جاری کردہ ایک بیان میں فوڈ اتھارٹی قصور کے افسران کے لوٹ گھسوٹ اور لاقانونیت پر گہرے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوڈ اتھارٹی کے کرپٹ افسران کے خلاف فوری کارروائی اور ان کے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر اس بدعنوان ٹولے کو قصور سے تبدیل نہ کیا گیا تو قصور کے تاجر اور شہری سڑکوںپر نکل آئیںگے۔
![](https://dailykhabrain.com.pk/wp-content/uploads/2019/01/boy-1.jpg)