لاہور (خصوصی رپورٹر) سانحہ ساہیوال میںمقتو لین کے لواحقین انصاف کےلئے در بدر ، خلیل کے خاندان نے جے آئی ٹی عد م تحفظ کا اظہار کرتے ہو ئے تفتیش میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا۔بتا ےا گےا ہے کہ مقتو ل خلیل کے بھائی جلیل کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں ہے، جے آئی ٹی سانحہ ساہیوال کے کیس کو خراب کر رہی ہے۔ خلیل کے لواحقین اور ذیشان کی والدہ گزشتہ روز قائمہ کمیٹی کے ممبران سے ملنے کیلئے اسلام آباد گئے تھے، اور وہاں بھی انہوں نے جے آئی ٹی کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ لواحقین کاکہنا تھا کہ انہیں جے ائی ٹی کی تحقیقات پر بھروسہ نہیں ہے اس لئے وہ اس کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے افسران رات کو 2 بجے ان کے گھر آتے ہیں اور طلبی کے حکم نامے پر دستخط کرواتے ہیں اور انہیں یہ حکم دے کر چلے جاتے ہیں کہ عینی شاہدین کو لے کر جائے وقوعہ پر پہنچ جائیں۔ لواحقین کا مزید یہ کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے اب تک جو اہلکار گرفتار کیے ہیں انہیں ابھی تک نامزد بھی نہیں کیا بلکہ انہیں ایک علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے جیل بھجوا دیا ہے، جبکہ یہ کیس تو دہشت گردی کی عدالت میں چلنا تھا۔دوسری جا نب لواحقین کے وکیل شہباز بخاری کا الزام ہے کہ ،فرانزک ایکسپرٹ ڈاکٹر تیمور ہمایوں نے دھمکی آمیز کال کی ، وکیل شہباز بخاری کا مزید کہنا تھا کہ فیصل واوڈ نے مقدمہ درج کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یاد رہے اس سے قبل وکیل شہباز بخاری نے میڈیا کے سامنے دھمکی آمیز کالز موصول ہونے کا اعتراف کیا تھا اور باقاعدہ ریکارڈنگ میڈیا کی موجودگی میں پیش کی تھی۔