لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ سیون میں گفتگو کرتے ہوئے سابق پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس اور منی لانڈرنگ کیسز میں نیب بڑی گرفتاریاں کرے گا۔ کرپشن کیسزمیں آصف زرداری، انکی بہن، وزیراعلیٰ سندھ، اور سندھ کے بڑے بیوروکریٹس کو نیب یقینا گرفتار کرے گا،وگرنہ نیب پر سوالیہ نشان مزید گہرا ہوجائے گا۔شہباز شریف کوبھی نظر آرہا ہے کہ گرفت سخت ہوتی جارہی ہے۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، حسن اور حسین نواز کو وطن واپس لانا نیب کے بس کی بات نہیں ،حکومت کوقدم اٹھانا ہوگا۔ نیب بطور ادارہ شفاف اور مضبوط نہیں ہوگا تو انگلیاں اٹھتی رہیں گی۔ سینئر ماہر قانون احمد رضا قصوری نے کہا کہ عمران خان رموز سلطنت سے بالکل ناآشنا ہیں،انکی کارکردگی وزیراعظم کی سی نہیں۔ عمران خان اب تک خود کو بطوروزیراعظم بہترین پارلیمینٹیرین، معاشی اورانتظامی منتظم ثابت نہیں کر پائے ۔عمران خان نے فیاض الحسن چوہان کو صوبائی وزیر اطلاعات، فواد چوہدری کو وفاقی وزیر اطلاعات، عثمان بزدار کووزیراعلیٰ پنجاب بنانے کے غلط فیصلے لیے ۔ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانا بھی انکے غلط فیصلوں میں سے ایک ہے۔ شہباز شریف کا اپنا دامن صاف نہیں ، کسی کا احتساب کیسے کریں گے۔شیخ رشید پاکستان کے لالو پرشاد ہیں، انکی باتوں کو نوٹس نہیں لیتا۔پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں، عمران خان کو فوکس کرنا پڑے گا، مہنگائی سے غریب آدمی پِس رہا ہے۔ 50لاکھ گھروں کا وعدہ کر کے بنے ہوئے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے۔ قومی اسمبلی میں 6ماہ سے کوئی قانون پاس نہیں ہوسکا اور پروڈکشن آرڈر جاری کر کے گرفتار شخص کو اپنی صفائیاں پیش کرنے دی جاتی ہیں ، ہاﺅس میں گالیاں دی جاتی ہیں بجائے کہ ملکی مسائل پر بات ہو۔پی اے سی میں موجود ناموں کے ہوتے ہوئے الزام تراشیوں اور دست و گریبان ہونے کے علاوہ کچھ نہیں ہوسکتا۔ پروگرام میں افغان صدر کے ٹویٹ اور پاکستان کے ردعمل پر گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کارجان اچکزئی نے کہا کہ اشرف غنی افغانستان میں سیاسی تنہا ہوچکے ہیںاور پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کر کے توجہ اپنی جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں۔ افغان صدر کی کوئی سیاسی حیثیت نہیں انہیں امریکی پاسپورٹ لیکر واپس امریکا جانا پڑے گا۔ جان کیری فارمولا کے تحت منتخب ہونے والے صدر کو پاکستان کا امن مذاکرات میں کرداراور خطے میں امن قبول نہیں۔ اشرف غنی بھارتی آرگنائزیشن این ڈی ایس کی ذہنیت کے تحت یرغمال ہیں، انکے بیان کی کوئی اہمیت نہیں ۔پاکستان کے افغانستان سے تحفظات کی ضمانت امریکا نہیں طالبان دے سکتے ہیں۔ پاکستان نے اپنے تحفظات طالبان کے سامنے رکھے ہیں اور انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ افغانستان میں آئی ایس ایف ، بلوچ علیحدگی پسنداور دیگر سپانسر گروپس ختم کیے جائیں گے۔ ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ کے افغان صدر کے پاکستان مخالف ٹویٹ پر شکریہ کا ٹویٹ کرنے پر جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ایک ایم این اے افغانستان کیساتھ سیاسی رومانس کر سکتا ہے مگر پشتونوں کی نمائندگی نہیں کر سکتا، پشتون پاکستان کیساتھ ہیں۔
